سرینگر//کشمیر میں سردی کا موسم آتے ہی موجودہ نامساعد حالات کے دوران آنکھوں میں پیلٹ لگنے سے زخمی ہونے والے نوجوانوں کی مشکلات میں اضافہ ہوگیا ہے ۔سرینگر کے دو بڑے اسپتال میں داخل کئے گئے 1264نوجوانوں میں سے بیشتر نوجوانوں کا کہنا ہے کہ سردی کی وجہ سے آنکھوں میں پھر سے درد پیدا ہوگیا ہے جس کی وجہ سے انہیں چلنے پھرنے میں دشواریاں پیش آ رہی ہیں۔ صدر اسپتال میں آنکھوں کے ماہر ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ بہتر نتائج کیلئے ایسے نوجوانوں کو سردی میں احتیاط برتنی ہوگی۔ صدر اسپتال میں آنکھوں کا معائنہ کرانے کیلئے آئے کپوارہ کے جاوید احمد میر نے بتایا کہ متواتر طور پر سردی میں نکلنے کی وجہ سے پھر سے زخمی آنکھ میں خون جمع ہوگیا ہے۔ جاوید احمد نے بتایا کہ صدر اسپتال میں 20دن تک علاج ومعالجہ ہوتا رہا اور قدرے بہتری کے بعد میں واپس گھر گیا تھا ۔ جاوید نے بتایا ’’ ہر بدھ کو میں معائنہ کیلئے صدر اسپتال آتا رہامگر اس بار ڈاکٹروں نے بتایا کہ آنکھوں میں پھر سے خون جمع ہوگیا ہے اور مجھے پھر سے دوائیوں کا سلسلہ شروع کرنا ہوگا۔ جاوید احمد میر ،جیسی صورتحال 14سالہ فردوس احمد کی بھی ہے ۔ فردوس کی آنکھیں 23جولائی کو پلیٹ کا نشانہ بنی تھی جس کے بعد فردوس کی دوسرے درجے کی جراحی بھی انجام دی گئی ہے۔ فرودس نے بتایا کہ سردی کے ایام کے دوران آنکھوں میں کافی درد محسوس ہوتا ہے جس کی وجہ سے مجھے کچھ دیر کیلئے زخمی آنکھ کو بند کرنا پڑتا ہے۔ آنکھوں کی ایک ماہر خاتون ڈاکٹر نے کشمیر اعظمیٰ کو بتایا کہ سردی کے موسم میں ایسے مریضوں میں انفیکشن کے زیادہ خطرات ہوتے ہیں۔خاتون ڈاکٹر نے بتایا کہ آنکھوں کے عام مریضوں کیلئے بھی سردی کافی تکلیف دہ ہوتی ہے مگر چھروں کی وجہ سے زخمی ہونے والے نوجوانوں کیلئے سردی باعث پریشانی ہوسکتی ہے۔ مذکورہ ڈاکٹر نے بتایا کہ آنکھوں میں پیلٹ لگنے کی وجہ سے زخمی ہونے والے نوجوانوں میں آنکھ کا پردہ گرنا ، آنکھوں میں انفیکسشن ہونا اور آنکھوں میں خون جمع ہونے کے زیادہ امکانات موجود ہوتے ہیں مگر سردی کے ایام میں ایسے نوجوانوں کوباہر آنے سے احتیات برتنی ہوگی۔ خاتون ڈاکٹر نے بتایا کہ آنکھوں میں چھرے لگنے سے زخمی ہونے والے نوجوان جتنا انفیکشن سے دور رہیں گے، انکی زخمی آنکھوں میں اتنی بہتری آئے گی ۔ ڈاکٹر نے بتایا کہ ہر اس نوجوانوں کو شعبہ چشم کے ڈاکٹروں سے مشورہ کرنا چاہئے جنکی آنکھوں میں سردی کی وجہ سے درد محسوس ہورہا ہے کیونکہ یہ انفیکشن کی بڑی علامت ہوسکتی ہے۔واضح رہے کہ وادی میں پچھلے چار ماہ کے دوران آنکھوں میں چھرے لگنے کی وجہ سے 6افراد دونوں آنکھوں کی بینائی سے محروم ہوگئے ہیںاور 70نوجوانوں ایک آنکھ کی بصارت کھوچکے ہیں جبکہ باقی ماندہ نوجوان جراحیوں کے تکلیف دہ مراحل سے گزر رہے ہیں۔