پونچھ//پونچھ راولاکوٹ راہ ملن بس سروس اور آر پار تجارت کی تعطلی پر مقامی لوگوں نے سخت برہمی کا اظہار کیاہے اورانہوںنے مانگ کی ہے کہ تجارت اور بس سروس کو فوری طور پر بحال کیاجائے ۔انہوںنے کہاکہ تجارت اور بس سروس کی معطلی پونچھ کے عوام کے جذبات کے منافی اقدام ہے اور حکام کو اس حوالے سے فوری طور پر اقداما ت کرنے چاہئیں ۔ وہیں تاجروں میں بھی شدید غم وغصہ پایاجارہاہے ۔پونچھ راولاکوٹ ٹریڈ یونین چکاں دا باغ پونچھ کے صدر عبدالرزاق خاکی کاکہناہے کہ کچھ لوگ پہلے سے ہی اس کے حق میں نہیں تھے اور اب ریاستی مخلوط سرکار بھی اس میں روڑے اٹکا رہی ہے۔ انہوںنے کہا کہ ریاستی وزیر اعلیٰ بھی اس حوالے سے کوئی ٹھوس اقدام نہیں اٹھا رہی ۔انہوں نے کہا کہ راہ ملن بس سروس جو کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی مرکز میں حکومت کے دوران سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی اور ریاستی وزیر اعلیٰ مفتی محمد سعید کی بے حد کاوشوں کے بعد شروع ہوئی تھی، سے نہ صرف برسوں کے بچھڑے ہوئے رشتے دار آپس میں ملے بلکہ آر پار تجارت شروع کئے جانے کی وجہ سے بھی پونچھ ضلع کے کئی بے روز گار وںکو روزگار کا مواقع فراہم ہوئے لیکن موجودہ مخلوط سرکار نے ان سینکڑوں لوگوں کے منہ کا نوالہ چھین کر انہیں پریشان کر دیاہے۔انہوں نے وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی سے اپیل کی کہ وہ مرحوم مفتی محمد سعید کی محنت کو ضائع نہ ہونے دیں بلکہ پونچھ راولاکوٹ آر پار تجارت اور راہ ملن بس سروس کو دوبارہ بحال کرنے کے لئے مرکز پر دبائوبڑھائیں۔خاکی کاکہناتھاکہ اگر دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی ہے تو اس کا حل بات چیت میں ہے نہ کہ تجارت اور بس سروس کو بند کرنے سے ۔انہوںنے کہاکہ لوگ ایک دوسرے سے ملنے کیلئے ترس رہے ہیں لیکن حکومت تجارت اور بس سروس کو کھولنے کے موڑ میں نہیں۔انہوں نے کہا کہ آر پار تجارت کی وجہ سے پونچھ اورساتھ ہی ساتھ اُس پارکے تاجروں کو بہت زیادہ نقصان ہورہاہے ۔انہوںنے کہاکہ مرکزی اور ریاستی حکومت فوری طور پر تجارت اور بس سروس بحال کرنے کے اقدامات کرے تاکہ انہیں مزید نقصان نہ ہونے پائے ۔