پیر پنچال کے 7اسمبلی حلقوں میں پولنگ کیلئے فقید المثال انتظامات پولنگ پارٹیاں مراکزپر پہنچ گئیں

 ضلعی الیکشن افسران نے حتمی انتظامات کا بغور جائزہ لیا،اطمینان کا اظہار

سمت بھارگو
راجوری//راجوری اور پونچھ اضلاع کے سات اسمبلی حلقوں کے پولنگ سٹیشنوں کے لیے تمام 1012پولنگ پارٹیاں اپنے پولنگ سٹیشنوں پر پہنچ گئی ہیں۔راجوری ضلع کے پانچ میں سے چار اسمبلی حلقے اور پونچھ کے تینوں اسمبلی حلقے اننت ناگ راجوری پارلیمانی سیٹ کے تحت آتے ہیں جہاں لوک سبھا انتخابات کے چھٹے مرحلے کے تحت آج یعنی ہفتہ کو ووٹنگ ہونے والی ہے۔ راجوری میں حکام نے بتایا کہ 542 پولنگ سٹیشن قائم کیے گئے ہیں اور 538 پولنگ پارٹیاں وہاں ووٹنگ کریں گی اور ان پولنگ پارٹیوں کو پولنگ مواد کے ساتھ راجوری، تھنہ منڈی، نوشہرہ اور بدھل اسمبلی حلقوں کے مختلف پولنگ سٹیشنوں کے لیے روانہ کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ سخت سیکورٹی کے درمیان، پولنگ عملہ اور دیگر رسد اپنے متعلقہ ڈسپیچ مراکز سے روانہ ہوئے جو کہ راجوری، تھنہ منڈی، نوشہرہ اور بدھل اسمبلی حلقوں میں لوک سبھا انتخابات 2024 کے پولنگ کے عمل میں ایک اہم قدم کی نشاندہی کرتے ہیں۔ ڈسٹرکٹ الیکشن آفیسر، اوم پرکاش بھگت نے تمام ڈسپیچ مراکز کا دورہ کیا اور ڈسپیچ کے عمل کا جائزہ لیا، جس میں ضلع انتظامیہ، سیکورٹی اہلکاروں اور انتخابی عہدیداروں کے ایک اہم لاجسٹک کارنامے کو نشان زد کیا۔ضلع الیکشن افسر نے لوک سبھا انتخابات 2024 کے لیے کیے گئے انتظامات پر اطمینان کا اظہار کیا۔ڈپٹی کمشنر راجوری، اوم پرکاش بھگت، جو ضلع الیکشن آفیسر بھی ہیں، نے کہا کہ انتخابات کے پرامن انعقاد کے لیے ضلع میں سیکورٹی کے وسیع انتظامات کیے گئے ہیں۔ پولنگ پارٹیوں اور پولنگ میٹریل کی حفاظت اور حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے سخت حفاظتی انتظامات کیے گئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ مناسب سیکیورٹی اہلکاروں کی تعیناتی پولنگ پارٹیوں کے لیے بغیر کسی رکاوٹ کے اپنے فرائض سرانجام دینے کے لیے محفوظ ماحول کو یقینی بنائے گی۔دریں اثناء ڈسٹرکٹ الیکشن آفیسر نے نوشہرہ سب ڈویژن میں انتخابی تیاریوں کا جائزہ لینے کے لیے جامع دورہ کیا۔ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر نوشہرہ بابو رام ٹنڈن بھی ان کے ہمراہ تھے۔ڈسٹرکٹ الیکشن آفیسر کا دورہ متعدد پولنگ سٹیشنوں پر مشتمل تھا۔ اس دورے کی نمایاں جھلکیوں میں سے نوشہرہ کے گلابی پولنگ سٹیشن کا معائنہ تھا، جس میں خصوصی طور پر خواتین کا عملہ تھا۔ ڈی ای او نے اب تک کی گئی تیاریوں کا بغور جائزہ لیا اور انتخابی عملے کو ضلع بھر میں انتخابات کے شفاف، آزادانہ اور منصفانہ انعقاد کو یقینی بنانے کی ہدایات دیں۔اسی طرح ضلع پونچھ میں بھی تمام پولنگ پارٹیاں اپنے پولنگ اسٹیشنوں کے لیے روانہ ہوگئیں اور آخری اطلاعات موصول ہونے پر اپنے اپنے اسٹیشنوں پر پہنچ گئیں۔ ضلع میں پولنگ پارٹی میں سے ایک کا مطلب دورہل کاکا پولنگ سٹیشن تھا، جو کہ ضلع کا سب سے دور دراز مقام ہے، جمعرات کو روانہ کیا گیا تھا اور و ہ سٹیشن پہنچ گئی۔ انتظامیہ نے کہا’’4 دور دراز اور تاریخی پولنگ سٹیشنوں میں سے ایک طویل سفر کے ساتھ سیکٹر 17 (مڑہوٹ -2) کے زون 4 میں واقع ہے‘‘۔ پونچھ انتظامیہ نے مزید بتایا کہ پولنگ پارٹی سیکورٹی فورسز کے ساتھ جمعرات کو ڈاک بنگلہ کلالی میں قائم انٹرمیڈیٹ سٹرانگ روم کے لیے روانہ ہوئی۔حکام نے کہا’’پولنگ پارٹی نے جمعہ کو ہل کاکا پولنگ سٹیشن کی طرف مارچ شروع کیا اور منزل پر پہنچ گئی‘‘۔اس کے ساتھ ساتھ ضلع کے تمام 473باقی پولنگ سٹیشنوں کے لیے پولنگ پارٹیوں کو جمعہ کی صبح سخت حفاظتی احاطہ میں روانہ کیا گیا اور یہ تمام پارٹیاں اپنی منزلوں پر پہنچ گئی ہیں۔ ڈسٹرکٹ الیکشن آفیسر پونچھ، یاسین ایم چودھری اور ایس ایس پی پونچھ یوگل منہاس نے ضلع کے مختلف پولنگ سٹیشنوں کے لئے پول اور ای وی ایم پارٹیوں کو جھنڈی دکھا کر روانہ کیا۔

ملی ٹینسی واقعات کے پیش نظر اضافی سیکورٹی کور:حکام
عظمیٰ نیوز سروس
راجوری//حکام نے جمعہ کو مطلع کیا کہ پیر پنجال خطہ میں گزشتہ تین برسوں میں ملی ٹینسی کے واقعات کو مدنظر رکھتے ہوئے اضافی حفاظتی انتظامات کیے گئے ہیں اور بڑی تعداد میں سنٹرل آرمڈ پیرا ملٹری فورسز (سی اے پی ایف) کو انتخابی ڈیوٹی کے لیے شامل کیا گیا ہے۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ جڑواں اضلاع راجوری اور پونچھ میں سی اے پی ایف کی 160 سے زیادہ کمپنیاں لوک سبھا انتخابات کے پرامن انعقاد کے لیے تعینات کی گئی ہیں۔انہوں نے کہا کہ سی اے پی ایف کے جوانوں کے ساتھ ساتھ دیگر اضلاع سے جموں و کشمیر پولیس کے اہلکاروں کی ایک بڑی تعداد، انڈیا ریزرو پولیس کے اہلکار، جموں و کشمیر آرمڈ پولیس کے جوانوں کو بھی راجوری اور پونچھ اضلاع میں شامل کیا گیا ہے تاکہ انتخابات کے پرامن انعقاد کو یقینی بنایا جا سکے۔ڈپٹی کمشنر راجوری اوم پرکاش بھگت، جو ڈسٹرکٹ الیکشن آفیسر بھی ہیں،نے کہا “جیسا کہ آپ جانتے ہیں کہ راجوری اور پونچھ اضلاع میں پچھلے دو سال میں ملی ٹینسی کے کچھ واقعات ہوئے ہیں جس کی وجہ سے ہم نے اضافی حفاظتی احاطہ کیا ہے”۔بھگت نے کہا کہ صرف راجوری ضلع میں سی اے پی ایف کی 92 سے زیادہ کمپنیاں تعینات ہیں اور تمام ممکنہ سخت حفاظتی انتظامات کیے گئے ہیں۔

پونچھ بھر میں 474 پولنگ پارٹیاں تعینات
پرامن پولنگ یقینی بنانے کیلئے سیکورٹی کے سخت انتظامات
عظمیٰ نیوزسروس
پونچھ//ایک اہم پیش رفت میں 474پولنگ پارٹیوں کو ایس کے سی کالج گراؤنڈ پونچھ سے سرنکوٹ، مینڈھر اور حویلی حلقوں کے مختلف پولنگ سٹیشنوں کے لیے روانہ کیا گیا ہے۔یہاں چھٹے مرحلے کے لوک سبھا انتخابات 2024 کے تحت آج یعنی ہفتہ کو پولنگ ہونے والی ہے۔ ڈپٹی کمشنر یاسین ایم چودھری نے پولنگ پارٹیوں کو ضروری پولنگ مواد کے ہمراہ جھنڈی دکھا کر روانہ کیا۔اس موقع پر سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس یوگل منہاس، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر طاہر مصطفی ملک، اے سی آر (اے آر او) قدیر الرحمان، ڈسٹرکٹ انفارمیشن آفیسر وشالدیپ چندن اور دیگر افسران موجود تھے۔ڈپٹی کمشنر نے گاڑیوں، پولنگ پارٹیوں اور ریفریشمنٹ اور لنچ کے انتظامات کا بغور جائزہ لیا۔ انہوں نے پولنگ پارٹیوں اور پولنگ میٹریل کی حفاظت اور حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے کیے گئے حفاظتی اقدامات کا بھی جائزہ لیا۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے، ڈپٹی کمشنر نے لوک سبھا انتخابات 2024 کے لیے کیے گئے انتظامات پر اعتماد کا اظہار کیا۔ انھوں نے انتخابی عمل میں شفافیت، غیر جانبداری اور کارکردگی کو یقینی بنانے کے لیے ضلعی انتظامیہ کے عزم پر زور دیا۔انتخابات کی سالمیت کو برقرار رکھنے کے لیے سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔ مناسب سکیورٹی اہلکاروں کی تعیناتی سے پولنگ پارٹیوں کے لیے بغیر کسی رکاوٹ کے اپنے فرائض سرانجام دینے کے لیے محفوظ ماحول پیدا ہو گا۔ ضلعی الیکشن آفیسر نے جمہوری اصولوں کو برقرار رکھنے اور علاقے میں منصفانہ اور پرامن انتخابی عمل کو یقینی بنانے کے لیے انتظامیہ کے عزم کا اعادہ کیا۔

راجوری کے چارحلقوں میں 3,89,721رائے دہندگان
ہموار اور بلاخلل و شفاف پولنگ کیلئے 538پولنگ پارٹیاں روانہ
عظمیٰ نیوزسروس
راجوری//538پولنگ پارٹیوں کو پولنگ مواد کے ساتھ راجوری، تھانہ منڈی، نوشہرہ اور بدھل اسمبلی حلقوں جوکہ اننت ناگ ۔ راجوری پارلیمانی حلقہ میں آتی ہیں، کے مختلف پولنگ سٹیشنوں پر روانہ کیا گیا جہاں کل پولنگ ہو رہی ہے ۔سخت حفاظتی اِنتظامات کے درمیان پولنگ عملہ اور دیگر سامان اَپنے متعلقہ ڈسپیچ سینٹروں سے روانہ ہوئے جو کہ راجوری، تھانہ منڈی، نوشہرہ اور بدھل اسمبلی حلقوں میں لوک سبھا اِنتخابات۔ 2024ء کے لئے پولنگ کے عمل میں ایک اہم قدم ہے۔ڈِسٹرکٹ الیکشن آفیسر اوم پرکاش بھگت نے ذاتی طور پر ڈِسپیچ کے عمل کی نگرانی کی۔اُنہوں نے لوک سبھا اِنتخابات 2024 ء کے لئے کئے گئے اِنتظامات پر اطمینان کا اظہار کیا۔پولنگ پارٹیوں اور پولنگ مواد کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لئے سخت حفاظتی اِنتظامات کئے گئے ہیں۔ڈِسٹرکٹ الیکشن آفیسر نے کہا کہ مناسب سیکورٹی اہلکاروں کی تعیناتی سے پولنگ پارٹیوں کو بغیر کسی رُکاوٹ کے اَپنے فرائض اَنجام دینے کے لئے محفوظ ماحول کو یقینی بنایا جائے گا۔4اسمبلی حلقوں میں 3,89,721رائے دہندگان ہیں جن میں 2,02,809مرد ، 1,86,905 خواتین اور خواجہ سرا رائے دہندگان شامل ہیں۔ کُل 542پولنگ سٹیشن میں سے 278کو حساس قرار دیا گیا ہے۔دریں اثناء،ڈِسٹرکٹ الیکشن آفیسر نے نوشہرہ سب ڈویژن میں اِنتخابی تیاریوں کا جائزہ لینے کے لئے جامع دورہ کیا۔اُن کے ہمراہ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر نوشہرہ بابو رام ٹنڈن بھی تھے۔ڈِسٹرکٹ الیکشن آفیسر کے دورے میں متعدد پولنگ سٹیشنوں کا احاطہ کیا گیا۔ اِس دورے کی نمایاں خصوصیات میں نوشہرہ میں گلابی رنگ کے پولنگ سٹیشن کا معائینہ کرنا تھا جس میں خصوصی طور پر خواتین کا عملہ تعینات ہوگا۔اُنہوںنے اَب تک کی گئی تیاریوں کا بغور جائزہ لیا اور ضلع بھر میں اِنتخابات کے پُرامن، آزادانہ اور منصفانہ اِنعقاد کو یقینی بنانے کے لئے انتخابی عملے کو ہدایات دیں۔

مینڈھر میں 134پولنگ مراکز کیلئے سخت حفاظتی انتظامات
جاوید اقبال
مینڈھر//مینڈھر کے 134پولنگ سٹیشنوںکیلئے سیکورٹی کے سخت ترین انتظامات کئے گئے ہیں۔آج یعنی پچیس مئی کو1لاکھ8ہزاررائے دہندگان اپنی حق رائے دہی کا اظہار کریں گے۔ ایک سو چونتیس پولنگ سٹیشنوں میں سے بتیس پولنگ سٹیشن ایسے ہیں جن میں ایک ہزار سے زائد ووٹ ہیں ۔اُن لوگوں نے انتظامیہ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ لاپرواہی سے کام لیا جا رہا ہے اور طوفانی گرمی کے بیچ یہ لوگ کیسے ووٹ ڈالیں گے اور کچھ ایسے لوگ بھی ان سٹیشنوں میں ہیں جن کو چار کلو میٹر سے زائد سفر کر کے آنا پڑتا ہے۔ لوگوں نے الیکشن کمیشن آف انڈیا سے اپیل کی کہ آنے والے اسمبلی انتخابات سے قبل ان تمام پولنگ سٹیشنوں کے دو دو پولنگ سٹیشن بنائیے جائیں جہاں پر ایک ہزار سے زائد ووٹ ہیں۔ اِس دوران ایس ڈی ایم مینڈھر نے بتایا کہ تمام تر انتظامات کرلئے گئے ہیں اور تمام پولنگ پارٹیوں کو اپنے اپنے علاقوں میں روانہ کر دیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ پولنگ کو احسن طریقے سے انجام دینے کیلئے تمام تر انتظامات کئے گئے ہیں۔

سرحدی تار بندی کے اندر فقط 5پولنگ سٹیشن قائم
ڈیری ڈبسی کے سینکڑوں ووٹروں کا پولنگ مرکز 6کلومیٹر دور
جاوید اقبال
مینڈھر//مینڈھر کے سرحدی علاقوں کے ڈھائی ہزار ووٹروں کیلئے تار بندی کے اندر پانچ پولنگ سٹیشن قائم کئے گئے ہیں جہاں یہ لوگ اپنی حق رائے دہی کا استعمال کریں گے۔سرحدی علاقوں میں سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں اور پولنگ سٹیشنوں میں بھی سیکورٹی تعینات ہے۔تاہم ڈیری ڈبسی کے سینکڑوں ووٹروں کیلئے مقامی سطح پر کوئی پولنگ سٹیشن قائم نہیں کیا گیا ہے جس کی وجہ سے یہاں کے لوگوں کو ووٹ دینے کیلئے چھ کلومیٹر کا سفر گرمی کے بیچ کرنا پڑے گا اور گاڑیوں کا بھی انتظامیہ کی طرف سے کوئی بندوبست نہیں ہے جو ان کے ساتھ ناانصافی سمجھی جا رہی ہے۔مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ ان کیلئے اتنا دور پولنگ سٹیشن بنایا گیا ہے جہاں ہر کوئی پہنچ ہی نہیں سکے گا ۔لوگوں نے الیکشن کمیشن آف انڈیا سے اپیل کی کہ لائن آف کنٹرول پر بسنے والے لوگوں کیلئے تار بندی کے اندر پولنگ سٹیشن بنایا جائے تاکہ لوگ آرام سے اپنے ووٹ کا استعمال کر سکیں ۔

 نوشہرہ اسمبلی حلقہ میں پولنگ کیلئے تمام تیاریاں مکمل
رمیش کیسر
نوشہرہ//اننت ناگ راجوری لوک سبھا سیٹ پر ہونے والی ووٹنگ کے لیے انتظامیہ نے تمام تیاریاں مکمل کر لی ہیں، سرکاری ملازمین کو ان کے متعلقہ پولنگ بوتھ پر خصوصی گاڑیوں میں بھیج دیا گیا ہے۔ لوک سبھا کے انتخابات کے لیے بوائز ہائر سیکنڈری سکول کے پولنگ اہلکاروں کو ان کے متعلقہ پولنگ سٹیشنوں پر بھیج دیا گیا ہے اور تحصیل ہیڈ کوارٹر نوشہرہ میں وہیل چیئرز رکھی گئی ہیں۔ نوشہرہ ذیلی ضلع کے چار پولنگ اسٹیشنوں میں جم ہائی سکول، شیر مکڑی مڈل سکول، مکڑی مڈل سکول، سریا مڈل سکول، پوکھرنی مڈل سکول، ٹھنڈی کاشی وغیرہ کے لیے بھی انتظامات کیے گئے ہیں۔ یہ لائن آف کنٹرول پر واقع ہے اور وہاں بھی پولنگ اہلکار روانہ کیے گئے ہیں جہاں نوشہرہ اسمبلی کے حلقے میں 113 تھانے ہیں اور ووٹروں کی تعداد 85 ہزار 569 ہے جس میں نوشہرہ فورٹ درہال بیری پتن بھی شامل ہے۔ اس کے لیے مرکزی سیکورٹی فورسز کے جوانوں کو ڈیوٹی پر تعینات کیا گیا ہے اور سیکورٹی فورسز کے اہلکار شہر اور دیہی علاقوں میں گشت کر رہے ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔