عظمیٰ نیوز سروس
راجوری//سرحدی کشیدگی کے دوران پہلی مرتبہ راجوری، سرنکوٹ اور پونچھ جیسے گنجان آباد قصبوں کو بھی پاکستانی گولہ باری کا سامنا کرنا پڑا، جس سے نہ صرف ہزاروں لوگ متاثر ہوئے بلکہ سینکڑوں خاندان اپنے گھر بار چھوڑ کر محفوظ مقامات کی طرف نقل مکانی پر مجبور ہو گئے ہیں۔ذرائع کے مطابق، گزشتہ ایک ہفتے کے دوران حد متارکہ پر جاری کشیدگی میں غیر معمولی شدت آئی ہے۔ جہاں پہلے صرف سرحدی دیہات کو نشانہ بنایا جاتا تھا، وہیں اب قصبہ جات اور شہری آبادیاں بھی براہِ راست نشانے پر ہیں۔ راجوری، سرنکوٹ اور پونچھ کے اندرونی علاقوں میں توپوں کے گولے گرنے سے عوام میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا ہے۔حکام کا کہنا ہے کہ درجنوں ایسے دیہات بھی ہیں جہاں پہلی بار توپوں کی گولہ باری ہوئی ہے۔ ان علاقوں کے لوگ ایسی صورتحال کے عادی نہیں تھے، اس لئے ان میں بے چینی، خوف اور اضطراب کی فضا دیکھنے کو مل رہی ہے۔ کئی لوگ دن کے اوقات میں بھی اپنے گھروں کے تہخانوںمیں پناہ لئے ہوئے ہیں۔نقل مکانی کرنے والے خاندانوں نے بتایا کہ انہوں نے تحصیل کالا کوٹ، سندربنی، نوشہرہ، تھنہ منڈی اور دیگر دور افتادہ دیہات میں اپنے رشتہ داروں کے گھروں یا کرائے کے مقامات پر رہائش اختیار کر لی ہے۔سرحدی علاقوں کے مکینوں نے انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ انہیں محفوظ مقامات پر عارضی رہائش، خوراک اور طبی سہولیات فراہم کی جائیں اور گولہ باری رکوانے کے لیے مرکزی حکومت مداخلت کرے۔انتظامیہ نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ حالات پر کڑی نگاہ رکھی جا رہی ہے اور سیکورٹی فورسز کو ہائی الرٹ پر رکھا گیا ہے تاکہ مزید جانی و مالی نقصان کو روکا جا سکے۔