ڈاکٹر عبدالمجید بھدرواہی
سکیورٹی فورسز نے دوران گشت ایک شخص کو مشتبہ حالات میں دیکھ لیا۔وہ فورا”حرکت میں آگئے۔اس شخص کی حرکات سے ان کو یقین ہو گیا کہ یہ وہی شخص ہے جس کی ان کو مخبر نے خبر دی تھی۔
سیکورٹی اہلکار نے اس کو سرنڈر کرنے کے لیے کہا لیکن اس نے ان کی باتوں کی جانب کوئی خاص توجہ نہ دی۔
اہلکار نے اجنبی کی طرف بندوق تان دی اور گولی چلا دی مگر اس کا نشانہ چوک گیا کیونکہ یہ شخص ایک جگہ نہیں ٹھہرتا تھا۔کبھی اٹھتا کبھی بیٹھتا کبھی دوڑتا۔
اہلکار نے بندوق دوبارہ کاک کی ۔وہ بندوق کا گوڑا دبانے والا ہی تھا کہ ان کے ساتھ تعینات جاسوسی کتا اہلکار کی ٹانگوں کے ساتھ لپٹ گیا جس وجہ سے وہ گولی نہ چلا سکا۔
اسی اثنا میں یہ مشکوک شخص سکیورٹی اہلکاروں کے قریب دوڑتا ہو آیا۔ان سے زبردستی ہاتھ ملانے لگا اور سگریٹ مانگنے لگا۔
یہ شخص پھٹے پرانے کپڑوں میں ملبوس تھا۔اس کے بال بہت لمبے اور پراگندہ تھے۔لگتا تھا اس نے کئی ہفتوں سے نہایا نہیں تھا۔اس کے جسم سے بری بو آتی تھی۔
ان تمام باتوں سے اہلکاروں کو یقین ہو گیا کہ اس شخص کا دماغی توازن بگڑا ہوا ہے۔
وہ کتے کی طرف تشکر آمیز نظروں سے دیکھنے لگا جس نے اسے ایک بے گناہ کی جان لینے سے باز رکھا ۔
���
سرینگر،موبائل نمبر؛8825051001