عظمیٰ نیوز سروس
جموں// جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات 2024 کے انعقاد کیلئے الیکشن کمیشن آف انڈیا کے جاری کردہ انتخابی شیڈول کے مطابق، پہلے مرحلے میں پولنگ ہونے والی 24 اسمبلی حلقوں کیلئے بدھ کو7 اضلاع کے متعلقہ ریٹرننگ افسران کے دفتر میںکاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کی گئی۔279 امیدواروں کے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کے دوران الیکشن کمیشن آف انڈیا کے رہنما خطوط کے مطابق 244 امیدواروں کے کاغذات درست پائے گئے جبکہ 35 امیدواروں کے کاغذات نامزدگی مسترد کر دیے گئے۔چیف الیکٹورل آفیسر کے دفتر کے ایک بیان میں دی گئی تفصیل کے مطابق ضلع اننت ناگ میں 67 امیدواروں کی نامزدگیاں درست پائی گئیں۔ اس کے بعد ضلع پلوامہ میں 46، ضلع ڈوڈہ میں 34، ضلع کشتواڑ میں 29، ضلع کولگام میں 26، ضلع شوپیان میں 21 امیدواروں اور ضلع رام بن میں 21فارم قبول کئے گئے۔ضلع کشتواڑ میں اندروال حلقے میں 12 امیدواروں کے کاغذات نامزدگی درست پائے گئے۔کشتواڑ میں 10 امیدوار جبکہ پاڈر ناگسینی میں 7 امیدواروں کے کاغذات نامزدگی قبول کیے گئے ۔ڈوڈہ ضلع میںبھدرواہ میں 14 امیدواروں کے کاغذات نامزدگی منظور کیے گئے۔ڈوڈہ میں 11 امیدوار اور ڈوڈہ ویسٹ میں 9 امیدوارمیدان میں رہ گئے ہیں۔رام بن ضلع میں، کل 12 کاغذات نامزدگی درست پائے گئے جبکہ بانہال میں 9 امیدواروں کے کاغذات نامزدگی منظور کیے گئے ۔
اسی طرح پلوامہ ضلع میں ،پانپور میں 14 امیدواروں کے کاغذات نامزدگی قبول کیے گئے۔ ترال میں 10 امیدوار،پلوامہ میں 12 امیدوار اور راج پورہ میں 10 امیدوار کی نامزدگیاں درست پائی گئیں۔شوپیاں ضلع کے زینہ پورہ حلقے میں، کل 10 کاغذات نامزدگی درست پائے گئے جبکہ شوپیان میں 11 امیدواروں کے کاغذات نامزدگی منظور کر لیے گئے ۔کولگام ضلع میں، دمحال ہانجی پورہ میں 6 امیدواروں کے کاغذات نامزدگی قبول کیے گئے۔کولگام میں 10 امیدوار اور دیوسر میں 10 امیدواروں کے فارم منظور ہوئے۔ اننت ناگ میںڈورو حلقے میں 12 کاغذات نامزدگی درست پائے گئے ۔ کوکرناگ(ایس ٹی)میں 10 امیدوار،اننت ناگ ویسٹ میں 10 امیدوار،اننت ناگ میں 13 امیدوار،بجبہاڑہ میں 3 امیدوار،شانگس-اننت ناگ ایسٹ میں 13 امیدوارجبکہ پہلگام میں 6 امیدواروں کے کاغذات نامزدگی قبول کیے گئے ہیں۔الیکشن نوٹیفکیشن کے مطابق امیدوار اپنے کاغذات نامزدگی 30 اگست(جمعہ) دوپہر 3 بجے سے پہلے متعلقہ ریٹرننگ افسران کے دفتر میں واپس لے سکتے ہیں۔واضح رہے کہ 18 ستمبر کو ہونے والے جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات کے پہلے مرحلے کے دوران 5.66 لاکھ نوجوانوں سمیت 23.27 لاکھ سے زیادہ ووٹرز اپنا حق رائے دہی استعمال کرنے کے اہل ہیں، جن میں سے 11.76 لاکھ مرد ووٹر ہیں۔ اور 11.51 لاکھ خواتین ووٹرز کے ساتھ 60 تھرڈ جینڈر الیکٹرز۔اس دوران بدھ کو جن امیدواروں کے کاغذات نامزدگیاں مسترد کی گئیں ان میں جیل میں بند سرجان برکاتی بھی شامل ہے۔اس نے زینہ پورہ حلقے سے فارم داخل کیا تھا۔رپورٹس کے مطابق، ربن زینہ پورہ کے برکاتی کو ریٹرننگ افسر کی طرف سے جانچ کی کارروائی کے دوران نااہلی کا سامنا کرنا پڑا۔
برکاتی نامزدگی مسترد
سرجان برکاتی کے کاغذات مسترد ہونے پر سرکاری بیان میں کہا گیا ہے کہ امیدوار کے مجاز شخص نے امیدوار کی جانب سے کاغذات نامزدگی 27 اگست 2024 کو دوپہر 2.55 بجے(کاغذات نامزدگی داخل کرنے کی آخری تاریخ) ریٹرننگ آفیسر، زینہ پورہ کے دفتر میں داخل کیے۔ کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال پر، یہ پایا گیا کہ اس میں حلف سرٹیفکیٹ کی کمی ہے (جو جے اینڈ کے ری آرگنائزیشن ایکٹ 2019 کے سیکشن 16 کے تحت ایک لازمی ضرورت ہے)جس پر سنٹرل جیل سرینگر کے سپرنٹنڈنٹ کے دستخط ہونے تھے ، کیونکہ امیدوار سینٹرل جیل سرینگر میں زیر حراست ہے۔ زیر حراست امیدوار کو جانچ پڑتال کی تاریخ سے پہلے جیل سپرنٹنڈنٹ کے سامنے حلف نامہ کی باضابطہ درخواست دینی ہوتی ہے اور ریٹرننگ افسر کے مقرر کردہ وقت کے مطابق کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کے وقت جیل سپرنٹنڈنٹ کے ذریعہ حلف کا سرٹیفکیٹ داخل کیا جاسکتا ہے۔ اس کے مطابق امیدوار کے بااختیار شخص کو 28 اگست 2024 کو صبح 11 بجے تک آر او کے ذریعے دستخط شدہ مقررہ چیک لسٹ/اعتراف فارم کے حوالے کر دیا گیا تاکہ وہ اوتھ سرٹیفکیٹ اور دیگر دستاویزات پیش کر سکیں۔ امیدوار مخصوص وقت پرمطلوبہ دستاویزات پیش کرنے میں ناکام رہا۔امیدوار کے مجاز شخص نے دوپہر 1:48 بجے ایک غلط اور نامکمل حلف سرٹیفکیٹ WhatsApp پر جمع کرایا، جو کہ حلف سرٹیفکیٹ جمع کرانے کا مقررہ طریقہ نہیں ہے۔ مزید برآں، حلف کا سرٹیفکیٹ بھی نامکمل تھا اور سپرنٹنڈنٹ جیل کے سرٹیفکیٹ کے ساتھ نہیں تھا جس میں کہا گیا تھا کہ حلف ان کے سامنے جائز وقت کے اندر اندر لیا گیا ہے اور سبسکرائب کیا گیا ہے۔جے کے ری آرگنائزیشن ایکٹ 2019 کے سیکشن 16 کے تحت حلف کی لازمی ضرورت کے پیش نظر، ریٹرننگ افسر نے جانچ پڑتال کے وقت کاغذات نامزدگی مستردکردیئے۔