عظمیٰ نیوز سروس
جموں// اپنے بچوں کے داخلے کے لیے لڑ رہے سینکڑوں والدین کو راحت دیتے ہوئے، جن کی عمریں چھ سال تک نہیں پہنچی ہیں، جموں و کشمیرسکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ نے 2024-25 تعلیمی سیشن میں پہلی جماعت میں داخلے کے لیے عمر میں چھوٹ دینے کی اجازت دی ہے۔ سکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کے ڈائریکٹر کی طرف سے جاری سرکیولرکے مطابق، یہ کہا گیا ہے کہ کچھ طلبا کے والدین کی طرف سے متعدد نمائندگیاں موصول ہوئی ہیں جس میں کہا گیا ہے کہ متعلقہ سکولوں کی طرف سے ان کے بچوں کو چھ سال سے کم عمر اور اس لیے قومی تعلیمی پالیسی 2020 کے مطابق داخلے کے لیے نااہل قرار دیکر پہلی جماعت میں داخلہ دینے سے انکار کیا جا رہا ہے۔
سرکیولر میں کہا گیا ہے”اس مسئلے کو کچھ سکولوں نے بھی پیش کیا اور اس معاملے کی جانچ کی گئی ہے اور یہ محسوس کیا گیا ہے کہ ان دفعات پر سختی سے عمل درآمد سے کچھ طلبا کے تعلیمی سال کا نقصان ہو جائے گا جو پہلے ہی پچھلے سال میں پری پرائمری میں داخل ہو چکے ہیں اور لہذا درخواست قابل غور ہے۔” تاہم، اس میں مزید کہا گیا ہے کہ اوپری حد کو طے کرنا ہوگا اور اس میں نرمی لامتناہی نہیں ہوسکتی ہے، انہوں نے مزید کہا، “اس کے مطابق نئی تعلیمی پالیسی کو بتدریج نافذ کرنے اور تعلیمی سیشن 2024-25 کے لیے پہلی جماعت میں داخلے کے لیے عمر کے معیار میں نرمی کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔”سرکیولرمیں کہا گیا ہے کہ اس کے پس منظر میں، تمام متعلقہ افراد کے نوٹس میں لایا جاتا ہے کہ ایک دفعہ کے استثنا کے طور پر، وہ طلبا جو اگلے چھ ماہ میں چھ سال کی عمر مکمل کر رہے ہوں گے(یعنی 30 ستمبر تک) چھ سال کی عمر مکمل کرنے والے طلبا ، 2024تعلیمی سیشن کے آغاز سے 2024-25 کے تعلیمی سیشن میں پہلی جماعت میں داخلے کی اجازت ہوگی۔