عظمیٰ نیوز سروس +مشتاق الاسلام+مشتاق الحسن
سرینگر//سیاحتی مقام پہلگام میں قتل عام کے خلاف بدھ کو پورے جموں وکشمیر میں کئی مقامات پراحتجاجی مظاہرے کئے اور حملے کی مذمت کی۔ انہوں نے معصوم لوگوں کے قتل کو روکنے کا مطالبہ کیا۔ مختلف سیاسی وغیرسیاسی جماعتوں کے کارکنوںنے ہلاکتوں کیخلاف احتجاج بھی کیا ۔پہلگام میں ہوٹل مالکان کے علاوہ مقامی باشندگان نے پرامن جلوس نکالا اور دہشت گردی کے خلاف سخت کارروائی کرنے کی مانگ کی ۔جلوس میں لوگوں نے ہندوستان زندہ باد کے نعرے لگائے اور لواحقین کیساتھ اظہارہمدردی کیا ۔سرینگر سمیت کئی اضلاع میں احتجاجی جلوس نکالے گئے۔سری نگر کے تاریخی لال چوک میں واقع گھنٹہ گھر کے نزدیک سماجی تنظیموں اور سیاسی پارٹیوں نے مشترکہ طور پر دھرنا دیا۔ مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے۔ پلوامہ میںصبح سویرے انجمن تاجرانِ پلوامہ، ٹرانسپورٹ یونین اور طلبہ تنظیموں نے مشترکہ طور پر ریلیوں کا انعقاد کیا۔ٹنگمرگ میںمرکبانوں،مزدوروں،ٹورسٹ گائڈوں،سکی یونین،سنو موبائل یونین،اے ٹی وی ایسوسی ایشن گلمرگ اورسومو یونین ٹنگمرگ نے قتل عام کی مذمت کرتے ہوئے ملوثین کو قرار واقعی سزا دینے کا مطالبہ کیا ۔تمام ٹریڈ یونینوں نے ایک جلوس نکلا۔ ادھر نماز مغرب کے بعد ممبراسمبلی گلمرگ فاروق احمد شاہ کی قیادت میں ایک کینڈل لایٹ مارچ کا اہتمام کیاگیا جس میں سینکڑوں لوگوں نے شرکت کی۔ اس موقع پر ممبر اسمبلی گلمرگ نے پہلگام واقع کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ پورا قوم آج مغموم ہے۔ادھرنیشنل کانفرنس ،پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی اور اپنی پارٹی نے پہلگام ہلاکتوں سے دلبرداشتہ ہوکرحملہ آوروں کے خلاف احتجاجی مظاہرے کئے۔این سی نے پارٹی ہیڈکوارٹر نوائے صبح کمپلیکس سے پُرامن احتجاجی ریلی نکالی اورلالچوک تک مارچ کیا۔ ریلی کی قیادت پارٹی کے سینئر لیڈر اور وزیراعلیٰ کے مشیر ناصر اسلم وانی کررہے تھے۔ احتجاج میں شامل مظاہرین پہلگام میں بے گناہوں کی ہلاکتوں کیخلاف نعرے بازی کررہے تھے اور اپنے ہاتھوںمیں پلے کارڈ اُٹھا رکھے تھے جن پر مختلف قسم کے مذمتی نعرے درج تھے۔اس سے قبل پارٹی ہیڈکوارٹر پر ایک تعزیتی اجلاس منعقد ہوا جس میں پہلگام حملے میں مارے گئے بے گناہوں کو خراج عقیدت پیش کیا گیا۔ مقررین نے سیاحوں پر حملے کو انسانیت سوز جرم قرا ردیتے ہوئے کہا کہ ہمارے مہمانوں پر یہ حملے شیطانی فعل ہے اور اس حملے کے مرتکب افراد انسان کہلانے کے لائق نہیں ہیں۔ پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے پہلگام دہشت گردانہ حملے کی مذمت کی ۔ گھنٹہ گھر میں ایک احتجاج کے دوران میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے گہرے دکھ کا اظہار کیا اور کشمیری عوام کی جانب سے قوم سے معافی مانگی۔انہوں نے کہا کہ معصوم سیاحوں پر حملہ صرف جانوں پر حملہ نہیں بلکہ کشمیریت پر حملہ ہے۔انہوں نے کہا’’ ہم اس کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں اسے برداشت نہیں کیا جائے گا‘‘۔محبوبہ مفتی نے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ پر زور دیاکہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ قصورواروں کی جلد شناخت کی جائے اور انہیں انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔انہوں نے حملے کو’بزدلانہ‘ قرار دیتے ہوئے کہا’’لوگ کشمیر کی خوبصورتی اور امن سے لطف اندوز ہونے کیلئے آتے ہیں، لیکن اس حملے نے اس امیج کو داغدار کر دیا ہے۔ جو کچھ ہوا اس پر کشمیر شرمندہ ہے، اور ہم اس بحران کے وقت ملک کے لوگوں کے ساتھ کھڑے ہیں‘‘ ۔احتجاج میں جنرل سیکریٹری خورشید عالم، اقبال ترمبو، عارف لائیگرو، ذہیب میر اور ڈاکٹر علی محمد نے شرکت کی۔ اپنی پارٹی نے لالچوک میں احتجاج مظاہرہ کیا۔ اپنی پارٹی رہنمائوں نے اس موقع پر مارے گئے سیاحوں کو خراج عقیدت ادا کیا۔ ا حتجاجی مظاہرے کی قیادت اپنی پارٹی کے سربراہ الطاف بخاری نے کی۔پارٹی کے سینئر لیڈران اور کارکنان نے شیخ باغ سرینگر میں پارٹی دفتر سے لالچوک تک ایک احتجاجی جلوس نکالا، جس میں پہلگام میں رونما ہوئے دہشت گردانہ حملے کے خلاف بھرپور احتجاج کیا گیا۔سیاہ پرچم اٹھائے ہوئے مظاہرین نے پہلگام حملے کے متاثرین سے اظہار یکجہتی کیا اور تشدد کے گھناؤنے فعل کی مذمت کرتے ہوئے نعرے لگائے۔ انہوں نے فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور بھائی چارے کے حق میں بھی نعرے لگائے۔اس موقع پر صحافیوں سے بات کرتے ہوئے بخاری نے حملے میں جانیں گنوانے والے سیاحوں کو شاندار خراج عقیدت پیش کیا۔ بخاری نے کہا ’’دہشت گردی کا کوئی مذہب نہیں ہوتا ہے۔ دنیا کا کوئی مذہب بے گناہوں کا خون بہانے کی اجازت نہیں دیتا ہے۔ امن کے دشمن، جو خطے میں امن و استحکام نہیں دیکھنا چاہتے اور جو جموں و کشمیر کی خوشحالی نہیں دیکھنا چاہتے ہیں، ہمیشہ امن کو درہم برہم کرنے کے درپے ہیں۔ یہ ہم سب کی اجتماعی ذمہ داری ہے کہ ہم جموں کشمیر میں امن و سلامتی کیلئے اپنی کوششیں جاری رکھیں‘‘۔