۔18.4میٹرک ٹن فضلہ روزانہ جمع، ٹریٹمنٹ پلانٹ کی صلاحیت محض 10میٹرک ٹن
پہلگام //وادی کی سب سے خوبصورت سیاحتی جگہ’ پہلگام‘ شہریوں کی بے حسی اور انتظامیہ کی لا پرواہی سے ڈسٹ بن بن گیا ہے۔پہلگام کے حدود میں داخل ہونے کیساتھ ہی مقامی اور اب غیر مقامی لوگوں کی موجودگی خاطر خواہ نظر آتی ہے۔ہر طرف بازار میں چہل پہل دکھائی دیتی ہے،بازار لوگوں اور گاڑیوں سے بھرا پڑا ہے گوکہ خریداری بہت کم ہے۔جون کے پہلے ہفتے سے سیاحوں کی آمد میں روزبروز اضافہ ہورہا ہے۔گوکہ غیر مقامی سیاح پہلگام میں ہی نالہ لدر اور مارکیٹ کے اردگرد اپنی مصروفیات کو محدود کئے ہوئے ہیں۔لیکن سب سے تکلیف دہ بات یہ ہے کہ ٹائون میںفقط جامع مسجد سائیڈ کے فٹ پاتھ پر کچھ ڈسٹ بن دکھائی دیتے ہیں لیکن اسکے بعد اور کہیں پر بھی کوئی ڈسٹ بن دکھائی نہیں دیتا،بلکہ لوگوں کو غیر شعوری طور پر اس بات کی ترغیب مل رہی ہے کہ وہ کھانے پینے کی فاضل چیزیں، پلاسٹ کی خالی بوتلیں، پالی تھین لفانے اور دیگر گندگی نیلے پانی کی روانی والے خوبصورت لدر نالہ میں پھینک دیں۔پہلگام ٹائون ماحولیات کے اعتبار سے انتہائی حساس ہے۔نالہ لدر ہمالیاتی سلسلہ میں کولہائی گلیشیر سے نکلتا ہے۔یہ ندی جنوبی کشمیر میں زرعی اراضی سیراب کرنے کا بنیادی ذریعہ ہے۔اس لحاظ سے پہلگام کو صاف رکھنے کی زیادہ ذمہ داری بنتی ہے۔لیکن حکام کی جانب سے اس اہم معاملے پر چشم پوشی کی پالیسی اختیار کی جارہی ہیکیونکہ یہاں دور دور تک کہیں پر بھی ڈسٹ بن نظر نہیں آتے ہیں۔پہلگام میں نالہ لدر کے کناروں اور دیگر میدانوں و پارکوں کو صاف کرنے کیلئے بڑے پیمانے پر صفائی مہم کی ضرورت ہے۔کیونکہ یہاں ہر طرف گندگی کے ڈھیر نظر آتے ہیں اور ہر روز صفائی نہیں کی جاتی ہے۔یہی وجہ ہے کہ ہر طرف پالتھین اور پلاسٹک لفافے اور تھیلے،جنک فوڈ یا فاسٹ فوڈ کا فضلہ، اضافی کھانے پینے کی چیزیں اور دیگر استعمال شدہ اشیاء نظر آتی ہے۔پہلگام میونسپل کمیٹی نے شاید ذمہ داری سے پہلو تہی کرنے کیلئے صرف مین مارکیٹ میں بائیں جانب کچھ ڈسٹ بن اور کلب پارک کے نزدیک ایک دو رکھ کر سینئر افسران کو نظر آنے کی جگہوں پر رکھے ہیں۔پہلگام کو آلودہ کرنے کی کوئی کسی نہیں چھوڑی جارہی ہے۔ پالی تھین لفافے، جنک فوڈ کے خالی پیکٹ، پلاسٹ کے تھیلے اور دیگر فضلہ نالہ لدر کے کناروں ،جھاڑیوں اور میدانوں میں نظر آتا ہے۔یہ بھی کہنا درست ہوگا کہ یہاں متعلقہ محکمہ کی جانب سے ہر روز صفائی نہیں کی جاتی بلکہ عملہ کم ہونے کی وجہ سے ہفتے میں صرف ایک دو بار ہی نالہ لدر کے کناروں کو صاف کیا جاتا ہے، یا پارکوں میں ڈسٹ بن نہ ہونے کی وجہ سے یہاں پڑی گندگی کو اٹھایا جاتا ہے۔
کچرا کی صفائی
پہلگام میں کچرا جمع کرنا ایک اہم مسئلہ ہے، خاص طور پر سربل کے علاقے میں جہاں کچرا پھینکا جاتا ہے، جو ماحولیات اور صحت عامہ کے لیے خطرہ ہے۔ موجودہ ویسٹ ٹریٹمنٹ پلانٹ سیاحتی موسموں کے دوران پیدا ہونے والے فضلہ کی مقدار کے لیے ناکافی ہے، جس کی وجہ سے ایک بڑا حصہ ٹھکانے لگانے سے رہ جاتا ہے۔ مقامی لوگ غیر صحت مند حالات، صحت کے ممکنہ خطرات اور سیاحتی مقام کے طور پر پہلگام کی ساکھ پر پڑنے والے اثرات کے بارے میں فکر مند ہیں۔پہلگام کافی مقدار میں ٹھوس فضلہ پیدا کرتا ہے، خاص طور پر سیاحتی سیزن کے دوران، ایک اندازے کے مطابق 18.4 میٹرک ٹن روزانہ اور سالانہ 6742.56 میٹرک ٹن فضلہ عام طور پر سربل ڈمپنگ سائٹ پر ڈالا جاتا ہے۔سربل میں موجودہ ویسٹ ٹریٹمنٹ پلانٹ روزانہ تقریباً 10 میٹرک ٹن کچرے کو ہینڈل کر سکتا ہے، جس کا ایک بڑا حصہ رہ جاتا ہے۔ماحولیاتی اور صحت کے خدشات ٹھکانے نہ لگانے والافضلہ ماحولیات اور بشمول بیماریاں پھیلنا اور ناگوار بدبوصحت عامہ کے لیے خطرات کا باعث بنتا ہے۔مقامی لوگ کچرے کے انتظام کے طریقوں یا تو ڈمپنگ سائٹ کی منتقلی کے ذریعے یا سائنسی فضلہ کے علاج کے طریقوں جیسے جلانے یا کیمیائی علاج کے نفاذ کے ذریعے بہتر بنانے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔