Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
مضامین

پہلگام کا خونین سانحہ اور موجودہ صورت حال حال واحوال

Mir Ajaz
Last updated: May 1, 2025 10:07 pm
Mir Ajaz
Share
13 Min Read
SHARE

ڈاکٹر سید اسلام الدین مجاہد

وادی ِ کشمیر پھر ایک بار انسانی خون سے لہو لہان ہو گئی۔ پہلگام میں دہشت گردوں نے نہتے اور بے گناہ سیاحوں پر حملہ کرکے ان کی جانیں لے لی۔ یہ وہ لوگ تھے جواپنی خوشیاں باٹنے کے لئے کشمیر آئے تھے لیکن انسانیت کے مجرموں نے ان کا بے دردانہ قتل کردیا۔ پہلگام میں انسانیت شرمسار ہو گئی اور کشمیریوں کے دل بھی مغموم ہو گئے۔ انہیں اس بات کا غم ہے کہ دہشت گردوں نے ان کے مہمانوں کی زندگی کی شمع گُل کر دی۔ یہ وہ مہان تھے جن کی آمد سے کشمیریوں کا چولہا سلگتا تھا۔ کشمیریوں کی آمدنی کازیادہ تر انحصار ان سیاحوں کی آمد پر ہی ہے۔جنت نشان کشمیر میں ہونے والے اس دہشت گردی کے سانحہ نے پورے ملک کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا۔ اس وقت کوئی شخص ایسا نہیں ہے جس نے اس درد کو محسوس نہ کیا ہو۔ ہر طرف سے مطالبہ کیا جار ہا ہے مرکزی حکومت ان سارے خاطیوں کو عبرتناک سزا دے۔ ہندوستان کا دل کہلانے والے کشمیر سے جب باد سموم کی ہوائیں چلتی ہیں توہر دل مضطرب ہوجاتا ہے اور ایک کو فکر لاحق ہو تی ہے کہ اس شیطانی کھیل کے پیچھے کون اپنا مجرمانہ کردار ادا کر رہا ہے۔ اس سانحہ کو ہوئے دس دن سے زیادہ کا عرصہ ہو چکا ہے لیکن حکومت اس سازش کا سراغ ابھی تک نہیں لگا سکی۔ پاکستان کو اس دہشت گردانہ حملہ کے لئے ذ مہ دار قرار دیا جا رہا ہے۔ اگر واقعی ہمارا پڑوسی ملک اس جارحانہ حملہ میں ملوث ہے تو اس کے خلاف ٹھوس اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ وزیراعظم کو تمام اپوزیشن پارٹیوں اور ملک کی عوام نے یہ حق مکمل طور پر دے دیا کہ پاکستان کے خلاف کوئی ٹھوس ثبوت ہے تو پھر انتقامی کاروائی کرنے میں دیر نہیں کرنی چاہئے۔ یہاں یہ سوال بھی پیدا ہورہا ہے کہ آخر حساس مقام پر دہشت گرد کیسے داخل ہوئے ؟ اور پھر وہ بیس منٹ تک مسلسل فائرنگ کرتے رہے،اور اس دوران کوئی انہیں روکنے والا نہیں آیا۔ سیکوریٹی ایجنسیوں کی سنگین غلطیوں کو نظرانداز نہیں کیا جا سکتا۔ ایسے سیاحتی مقامات پر جہاں اندرون اور بیرون ملک سے ہر روز سیاح آتے ہیں اور ان کی تعداد ہزاروں میں ہوتی ہے وہاں توسکیورٹی کا انتظام بہت ہی معقول انداز میں ہونا چاہئے۔پاکستان کے مذموم ارادوں سے بخوبی واقف ہونے کے باوجود ملک کی انٹلی جنس کی کاہلی یا سستی سے ایسے ہولناک واقعات سامنے آتے ہیں جس پر بعد میں افسوس کا اظہار کیا جا تا ہے۔ جو بے گناہ لوگ مارے گئے ان کی جانیں تو واپس نہیں لائی جا سکتیں لیکن یہ غور کرنا ضروری ہے کہ پہلگا م میں جو حفاظتی انتظامات کئے گئے وہ سیکوریٹی کے لحاظ سے کافی تھے؟ ذرائع ابلاغ سے معلوم ہوا کہ مبینہ طور پر پہلگام میں سیکوریٹی کم کر دی گئی تھی۔ وہاں کے فوجی یونٹس کو برخواست کر دیا گیا تھا۔جس کا فائدہ اٹھاتے ہوئے دہشت گرد اس علاقہ میں داخل ہو کر بے گناہ اور نہتے سیاحوں کو اپنی گولیوں کا نشانہ بناتے رہے۔
جموںکشمیر اسمبلی انتخابات کے بعد وادی کشمیر میں حالات میں مثبت تبدیلی آرہی تھی۔ لیکن اچانک 22؍ اپریل کو جو دہشت گردانہ حملے ہوئے جس میں 28قیمتی جانیں چلی گئی جس میں کشمیر کا وہ مسلم نوجوان بھی تھا جو سیاحوں کو اپنے گھوڑے پر بیٹھا کر سیر کراتا تھا،نے سیاحوں کی جان بچانے کے لئے اپنی جان قربان کر دی ۔جبکہ فرقہ پر ست طاقتیں اس دہشت گردانہ کارستانی کو بھی فرقہ وارانہ رنگ دے کر ملک میں کشمیریوں کے خلاف زہر اُگل رہی ہیں۔ ساری دنیا جانتی ہے کہ اس مصیبت کی گھڑی میں کشمیریوں نے اپنی جان پر کھیل کر سیاحوں کی حفاظت کی۔ کتنے ہی واقعات اس وقت منظر عام پر آرہے ہیں کہ کشمیریوں نے کس طرح اپنے مہمانوں کاخیال رکھا۔ کتنے ہی خچر برداروں نے سیاحوں کو اپنی پیٹھ پر بٹھا کر اس مقام سے نکالا جہاں دہشت گرد معسوم لوگوں کو نشانہ بنارہے تھے۔ عام کشمیریوں نے اپنے گھر وں میں سیاحوں کو رکھ کر ان کی ہمت بندھائی اور انہیں بحفاظت اپنے وطن کو واپس بھیجنے کا وعدہ کیا۔ اس قتل عام کے بعد سارے کشمیر میں غم وغصہ کا ماحول دیکھا گیا اور ہر سیاسی و مذہبی تنظیم نے شدید الفاظ میں اس بزدلانہ حملہ کی مذمت کی۔ 35سال میں پہلی مرتبہ سارے جموں کشمیر میں مکمل بند منایا گیا۔ افسوس کہ میڈیا نے کشمیریوں کے اس درد اور کرب کو دنیا کے سامنے پیش کرنے کی زحمت نہیں کی۔ کشمیریوں کے خلاف جھوٹا پروپگنڈا کرتے ہوئے پورے ملک میں فرقہ وارانہ کشیدگی کو پھیلانے کی کوشش نام نہاد نیشنل چینلس نے کی۔ یہی وجہ ہے کہ دہشت گردانہ حملے کے بعد ملک کی مختلف ریاستوں میں زیر تعلیم کشمیری طلباء اور طالبات کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ جموں کشمیر کے حوالے سے ملک کے مسلمانوں کو بھی مورد الزام قرار دینے کی سازش کی جا رہی ہے۔ اس بہیمانہ کارستانی کی پر زور انداز میں مذمت کے باوجود کشمیریوں کی زندگی کو اجیرن کر دینا انسانیت سے گری ہوئی حرکت ہے۔ آج محض شک کی بنیاد پر کشمیریوں کے گھروں کو ڈھا دیا جا رہا ہے۔ کئی نوجوانوں کو گرفتار کرلیا گیا۔ اس وقت پورے کشمیر میں خوف کی فضاء پائی جا رہی ہے۔ فوج یا پولیس کی جانب سے اس قسم کی کاروائیوں سے کیا کشمیر میں امن قائم ہو سکتا ہے؟ ایسی جارحانہ پالیسی سے کشمیری عوام کے دل جیتے جا سکتے ہیں؟ اس پر غور کرنے کی شدید ضرورت ہے۔ دہشت گردوں کا کوئی مذہب نہیںہوتا۔ دہشت گرد محض دہشت گرد ہوتا ہے۔ ان کے چہروں کو بے نقاب کرنا حکومت اور اس کی ایجنسیوں کا کام ہے۔ دہشت گردوں سے کسی کو کوئی ہمدردی نہیں ہے۔ لیکن معصوم اور لا تعلق افراد کو ایسے واقعات میں ماخوذ کرنا انصاف کے پیمانوں کے خلاف ہے۔ سپریم کورٹ نے حالیہ دنوں میں اپنے فیصلے میں واضح کر دیا کہ کسی کا مکان یا کسی کی دکان کو محض کسی الزام کی بنیاد پر منہدم نہیں کیا جاسکتا ہے۔ اس کے لئے قانونی طریقہ اختیار کرنا ہوگا۔ عدالت عظمیٰ کے اس فیصلہ کے باوجود کشمیر اور دیگر ریاستوں میں مسلمانوں کے گھروں پر بلڈوزر چلا دئے جا رہے ہیں۔ مستقبل میں ایسے بدبختانہ واقعات کو روکنے کے لئے حکومت ٹھوس اقدامات کرے لیکن دہشت گردی کے خاتمہ کے نام پر کشمیریوں کے خلاف انتقامی کاروائی حالات کو اور زیادہ دھماکو بنا سکتی ہے۔ ایسے المناک واقعات کیوں ہوتے ہیں اور اس میں ملک کی خفیہ ایجنسیوں کی ناکامی کی وجوہات کیا ہیں اس پر سنجیدگی سے غور و خوص کرکے حالات کو بہتر بنایا جا سکتا ہے۔
مرکز کی بی جے پی حکومت نے5؍ اگست 2019کو اچانک آرٹیکل 370کی تنسیخ کرتے ہوئے ریاست میں صدر راج نافذ کردیا ۔ پانچ سال کے صدر راج کے بعد وہاں ریاستی اسمبلی کے انتخابات کرائے گئے۔ اس دوران بی جے پی حکومت کا دعویٰ رہا کہ کشمیر کے حالات قابو میں آگئے ہیں۔ آرٹیکل 370کو منسوخ کرنے سے ریاست کی عوام خوش ہے اور ریاست ترقی کی راہوں پر گامزن ہے۔ لیکن حقائق کا اصل ثبوت 22؍اپریل کے دہشت گردانہ حملہ سے مل گیا۔ریاست میں امن کی بحالی کے سارے دعوؤں کی قلعی کھل گئی۔ واضح رہے کہ ریاست کے نظم و نسق کی ذ مہ داری مرکز پر ہے۔ پولیس اور فوج پر مرکز کا کنٹرول ہے۔ ریاستی حکومت کو محدود اختیارات دئے گئے۔ جب نظم و نسق مرکز کے ہاتھوں میں ہے تو پھر اس دہشت گردانہ حملہ کی ذ مہ داری بھی راست طور مرکز پر آتی ہے۔ لیکن یہ کہہ کر دامن چھڑانے کی کوشش کی جا رہی ہے کہ سیاحوں کے پہلگام جانے کی اجازت نہیں لی گئی تھی، جب کہ سیاحوں کو ایسی اجازت کی کبھی بھی ضرورت نہیں رہی۔ یہ محض عذر لنگ ہے جو مرکز کی جانب سے پیش کیا جا رہا ہے۔ ایک ریاست کو عوام کی مرضی کے بغیر دو حصوں میں تقسیم کرکے اسے یونین ٹریٹری ( مرکزی زیر انتظام علاقہ ) بنادیا گیا۔ دستور ہند کی دفعہ 370کے تحت کشمیریوں کو جو خصوصی مراعات حاصل تھیں انہیں یکلخت ختم کر دیا گیا۔ مرکز کے اس اچانک اقدام سے کشمیری عوام میں مرکز کے تئیں عدم اعتماد بڑھتا گیا ۔یہی وہ محرکات ہیں جو وادی کشمیر کو پھر سے دہشت گردی کی لپیٹ میں لئے ہیں۔ پہلگام میں ہوا دہشت گردانہ حملہ خود کشمیریوں کے لئے سوہان روح ثابت ہوا ہے۔ اس حملہ کے بعد ان پر مصائب اور مشکلات کا ایک پہاڑ ٹوٹ پڑا ہے۔ ان کی سسکتی ہوئی معیشت کو پھر سے ضرب کاری لگی ہے۔ کشمیری نوجوانوں کے لئے روزگار کے مسائل بڑھ گئے ہیں۔ بہتر مستقبل کی جو امید کشمیریوں میں جاگی تھی وہ اب ایک خوفناک خواب بن گئی ہے۔ کشمیریوں کے لئے دوسری ریاستوں میں جاکر تعلیم حاصل کرنا اب محال ہو گیا ہے۔ پولیس اور فوج کی جانب سے کشمیری نوجوانوں کو بیجا مقدمات میں ماخوذ کرنا آسان ہو گیا ہے۔ ایک بدبختانہ واقعہ نے کشمیریوں کے چہرے پر آنے والی مسکراہٹ کو مایوسی میں بدل دیا ہے۔ ان کے اس درد کو محسوس کرنے کے بجائے کشمیریوں کے خلاف انتقام کی آگ بھڑکانا کوئی بہتر عمل نہیںہے۔ مرکزی حکومت کو کشادہ دلی اور وسیع النظری سے کام لیتے ہوئے دہشت گردانہ حملوں کو روکنے کے لئے ممکنہ اقدامات کرنے ہوں گے۔ جن عناصر نے یہ گھناؤنی حرکت کی ہے ان کا تعاقب کرکے انہیں قانونی شکنجہ میں کسنا ہو گا اورسیکوریٹی سسٹم میں جو خا میاں ہوئی ہیں انہیں درست کرنا ہوگا۔ دہشت گردوں کے ناپاک عزائم کو ناکام کرنے کے لئے ہمہ جہت پالیسی مرتب کرنی ہوگی۔ ہر پہلو سے جائزہ لینا ہوگا کہ ایسے سنگدلانہ واقعات کے پس پردہ کونسی طاقتیں کام کر رہی ہیں۔ اتنے منظم انداز میں یہ خونی وارادت ہوتی ہے لیکن کسی کو اس کا پتہ نہیں چلتا۔ جس مقام پر روزانہ ہزاروں سیاح آتے ہیں انہیں بغیر سیکورٹی کے چھوڑ دینا خود ایک بہت بڑا جرم ہے۔ حکومت کو ان ایجنسیوں کی کارکردگی کا بھی جائزہ لینا چاہئے جن کا کام ہی عوام کو تحفط فراہم کرنا ہوتا ہے۔ قومی سلامتی کے ٹھوس اقدامات نہ کئے جائیں تو ایسے بدبختانہ واقعات کو آئندہ روکنا مشکل ہوجائے گا۔
[email protected]

Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
ناشری ٹنل اور رام بن کے درمیان بارشیں ، دیگر علاقوں میں موسم ابرآلود | قومی شاہراہ پر ٹریفک میں خلل کرول میں مٹی کے تودے گرنے سے گاڑیوں کی آمدورفت کچھ وقت کیلئے متاثر
خطہ چناب
! موسمیاتی تبدیلیوں سے معاشیات کا نقصان
کالم
دیہی جموں و کشمیر میں راستے کا حق | آسانی کے قوانین کی زوال پذیر صورت حال معلومات
کالم
گندم کی کاشتکاری۔ہماری اہم ترین ضرورت
کالم

Related

کالممضامین

چھرنبل ۔ نظروں سے اوجھل دلکش سیاحتی مقام سیاحت

July 9, 2025
کالممضامین

جموں وکشمیر میں ریزرویشن بحران | انصاف اور اصلاح میں ہی مستقل حل پوشیدہ در جواب آں غزل

July 9, 2025
کالممضامین

گرمی کی تپش، آبی گذرگاہیںاور ہماری غفلت! | نوجوان وکمسن بچےاپنی جان گنوا رہے ہیں لمحہ فکریہ

July 8, 2025
کالممضامین

خصوصی پوزیشن:ایک آئینی خواب کا دُھندلاسفر! | پکچر ابھی باقی ہے ،تھیٹر کا پردہ گرنے نہ پائے جرسِ ہمالہ

July 8, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?