عظمیٰ نیوز سروس
نئی دہلی//چیف آف ڈیفنس سٹاف جنرل انیل چوہان نے ہفتے کے روز پاکستان کے ساتھ ہندوستان کی حالیہ فوجی دشمنی میں طیاروں کے نقصانات کو تسلیم کیا لیکن چھ ہندوستانی لڑاکا طیاروں کو مار گرانے کے اسلام آباد کے دعوے کو “بالکل غلط” قرار دیا۔بلومبرگ ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے جنرل چوہان نے زور دے کر کہا کہ یہ معلوم کرنا زیادہ اہم ہے کہ طیارہ کیوں گم ہوا اور بھارتی فوج نے مسائل کو درست کرنے کے بعد جوابی حملہ کیا۔چیف آف ڈیفنس اسٹاف نے تعداد کے لحاظ سے نقصانات کی وضاحت کرنے سے انکار کیا لیکن واضح طور پر اس حقیقت کی طرف اشارہ کیا کہ ہندوستانی فوج نے پاکستانی حدود کے اندر انتہائی درستگی سے حملے کیے ۔
اعلی فوجی افسر کے تبصرے پڑوسی ملک کے ساتھ چار روزہ فوجی جھڑپوں میں ہندوستانی فوج کے نقصانات کا پہلا واضح اعتراف ہے۔جنرل چوہان، جو اس وقت سنگاپور کے دورے پر ہیں، نے کہا، میرے خیال میں اہم یہ ہے کہ جیٹ کو گرایا نہیں جا رہا ہے بلکہ وہ کیوں گرایا گیا ہے۔جنرل چوہان سے پوچھا گیا کہ کیا اس ماہ کے شروع میں پاکستان کے ساتھ چار روزہ فوجی جھڑپوں کے دوران ہندوستان نے لڑاکا طیارے کھوئے؟۔انہوں نے کہا”اچھی بات یہ ہے کہ ہم ان حکمت عملی کی غلطیوں کو سمجھنے میں کامیاب رہے جو ہم نے کیں، اس کا ازالہ کیا، اسے درست کیا اور پھر دو دن کے بعد اسے دوبارہ نافذ کیا اور اپنے تمام جیٹ طیاروں کو دوبارہ طویل فاصلے تک نشانہ بناتے ہوئے اڑایا،” ۔آپریشن سندھ کے دوران 6 بھارتی طیاروں کو مار گرانے کے پاکستان کے دعوے کے بارے میں پوچھے جانے پر انہوں نے کہا کہ بالکل غلط ہے۔ہندوستانی فضائیہ کے ڈائریکٹر جنرل آف ائیر آپریشنز، ائیر مارشل اے کے بھارتی نے تسلیم کیا تھا کہ “نقصان لڑائی کا ایک حصہ ہے” اور کہا کہ تمام IAF پائلٹ “بحفاظت گھر لوٹ گئے”۔ انہوں نے یہ ریمارکس 11 مئی کو ایک میڈیا بریفنگ میں پاکستان کی جانب سے بھارتی طیاروں کو مار گرانے کے دعوے پر ایک سوال کے جواب میں کہے۔