عظمیٰ نیوز سروس
جموں//قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے)کی ایک خصوصی عدالت نے جمعہ کو ان دو ملزمان کا 10 دن کا ریمانڈ منظور کیا جنہیں22 اپریل کو پہلگام حملے کے پیچھے پاکستانی ملی ٹینٹوںکو پناہ دینے کے الزام میں گرفتار کیا گیاہے۔اس سے قبل ایک مقامی عدالت نے پیر کو این آئی اے کو دونوں ملزمین کا پانچ روزہ ریمانڈ منظور کیا تھا جس کی میعاد جمعہ کو ختم ہو گئی تھی۔انہوں نے بتایا کہ این آئی اے نے دونوں کو این آئی اے کی خصوصی عدالت کے سامنے پیش کیا، جس نے مزید 10 دن کا ریمانڈ منظور کیا۔بٹہ کوٹ، پہلگام کے پرویز احمد جوتھر اور ہل پارک، پہلگام کے بشیر احمد جوتھر کو این آئی اے نے اتوار کو 22 اپریل کے حملے کی تحقیقات میں پہلی بڑی پیش رفت میں گرفتار کیا جس میں 26 افراد، زیادہ تر سیاح، ہلاک اور 16 دیگر زخمی ہوئے تھے۔این آئی اے کے مطابق، گرفتار ملزمان نے حملے میں ملوث تین مسلح ملی ٹینٹوں کی شناخت ظاہر کی اور اس بات کی تصدیق کی کہ وہ کالعدم لشکر طیبہ (ایل ای ٹی)سے وابستہ پاکستانی شہری ہیں۔این آئی اے کے نتائج کے مطابق، پرویز اور بشیر نے حملے سے پہلے ہل پارک کے ایک ‘ڈھوک ‘میں جان بوجھ کر ملی ٹینٹوں کو پناہ دی تھی۔ایجنسی نے کہا کہ دونوں نے ملی ٹینٹوں کو خوراک، پناہ گاہ اور لاجسٹک مدد فراہم کی، جنہوں نے بد قسمتی سے دوپہر کو اپنی مذہبی شناخت کی بنیاد پر سیاحوں کو چن چن کر نشانہ بنایا اور انہیں ہلاک کر دیا۔این آئی اے ملی ٹینسی کے نیٹ ورک کے بارے میں اپنی تحقیقات جاری رکھے ہوئے ہے۔