زاہد بشیر
گول//گزشتہ روز وادی کشمیر کے معروف سیاحت افزاء مقام پہلگام میں بندوق برداروں کی جانب سے 26سیاحوں کے قتل عام کے خلاف سب ڈویژن گول میںبھی احتجاج و بند رہا ۔ گول بازار میں سینکڑوں کی تعداد میں دکانداروں کے ساتھ ساتھ عام لوگوں نے پورے بازار میں احتجاجی ریلی نکالی جس میں انہوں نے قصورواروں کو کیفر کردار تک پہنچانے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ نہتے لوگوں کی جان لینا کہاں کی انسانیت ہے اور ان لوگوں کا انسانیت سے کوئی تعلق نہیں ہے اور یہ درندے ہیں ۔ صبح سے ہی پورا بازار بند رہا اور احتجاجی مظاہرے جاری رہے ۔ وہیں شام کو بھی بعد مغرب کینڈل مارچ نکالا گیا ۔ اس دوران سب ڈویژن کے سنگلدان ، داڑم اور اندھ میں بھی لوگوں نے سڑکوں پر آکر احتجاجی مظاہرے کئے اور نعرے بازی کی ۔ وہیں تمام طبقہ سے تعلق رکھنے والے علماء نے بھی پہلگام میں وحشیانہ حرکت کے خلاف شدید الفاظ میں مذمت کی ۔ گول میں علماء کرام نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بے گناہ ایک انسان کو مارناپوری انسانیت کا قتل ہے اور جنہوں نے پہلگام میں نہتے عوام کا قتل عام کیا ہے ان کا انسانیت سے کوئی لینا دینا نہیں ہے وہ درندے ہیں جنہوں نے یہ درندگی دکھائی ہے ۔ انہوں نے اعلیٰ تحقیقات کا مطالبہ کیا اور قصورواروں کو کیفر کردار تک پہنچانے کی مانگ کی ۔ انہوں نے جموں وکشمیر کے عوام کو قدیم روایتی بھائی چارے کو قائم و دائم رکھنے کی اپیل کی ۔