اننت ناگ (اسلام آباد)/ / پہلگام علاقے میں اساتذہ اور طلبہ نے فوج میں الزام عائد کیا ہے کہ فوجی اہلکاروں نے انہیں تشدد کا نشانہ بنایا اور بھارت کا قومی ترانہ گانے پر مجبور کیا ہے۔ اعجاز احمد نامی ایک استاد نے فوجی اہلکاروں پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ فوجی ہلکاروں نے پہلگام کے ینرڈ علاقے میں سکول میںگھس کر طلبہ اور اساتذہ کو زیادتی کا نشانہ بنایا ہے۔ مذکورہ استاد نے بتایا کہ پہلے فوج سکول کی بیرونی دیواروں پر درج نعروں کیلئے ہمیں تنگ و طلب کرتی ہے۔سجاد احمد نے کہا ’’ ہم نے فوجی اہلکاروں سے کہا کہ یہ نعرے مقامی لوگوںنے درج کرائے ہیں تاہم وہ کچھ بھی سننے کو تیار نہیںہے۔‘‘سجاد احمد نے بتایا کہ سکول کے انچارج غلام نبی میر کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے۔ ایک اور استاد نے بتایا کہ فوج نے بچوں کو ’’جنا گنا منا‘‘ اور’’ وندے ماترم‘‘ گانے پر مجبور کیاگیا۔معلوم ہوا ہے کہ اس موقعہ پر یہاں کے اساتذہ سے زیادہ چھوٹے بچے بہت ڈر گئے اور اْن میں سے کئی ایک خوفزدہ ہوکر چلانے بھی لگے۔ایک اور اْستاد نے بتایا’’جب ہیڈ ماسٹر صاحب نے فوجی اہلکاروں سے یوں اسکول میں گھسنے کے بارے میں کچھ کہنا چاہا تو اْنہوں نے اْنکے ساتھ بدتمیزی کی اور اْنہیں ایک طرح سے گھسیٹ کر باہر نکالا‘‘۔اْنہوں نے کہا کہ فوجی اہلکاروں کو بتایاگیا تھا کہ اسکول کی دیواروں پر مقامی لوگوں یا کسی اور نے کیا لکھا ہے اسکے بارے میں اسکول کے عملہ کو کچھ معلوم نہیں ہے تاہم وہ اْنہوں نے ایک نہیں سْنی۔اْنہوں نے کہا کہ ہیڈ ماسٹر نے یہ واقعہ متعلقہ زونل ایجوکیشن افسراور اساتذہ کی تنظیم ٹیچرس فورم کے قائدین کی نوٹس میں لایا ہے۔ فوج کے ترجمان نے اس بات کی تردید کی ہے کہ فوجی اہلکاروں نے اساتذہ کے ساتھ زیادتی کی ۔انہوں نے کہا کہ فوجی اہلکار انہیں صرف دیوار پر لکھی ہوئی عبارت کے بارے میںپوچھ رہے تھے۔