عظمیٰ نیوز سروس
پہلگام //لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کی جانب سے بیتاب ویلی کے علاوہ پہلگام کی پارکس کو کھلا چھوڑنے کے احکامات پر مکمل عمل در آمد نہیں ہورہا ہے۔لدر پارک کو عام لوگوں کے لئے کھول دیا گیا ہے، لیکن اسکے سامنے پہلگام زو پارک ہنوز بند ہے۔ایل جی کے احکامات کے باوجود اسے نہیں کھولا گیا ہے۔لدر پارک میں ہر روز سینکڑوں لوگ لدر کے کنارے بیٹھ کے فرصت کے لمحات گذاررہے ہیں ۔یہاں بڑوں کی ٹکٹ 30 اور بچوں کی 15روپے رکھی گئی ہے لیکن پارک میں کوئی سہولیات نہیں ہیں۔ محکمہ فلوری کلچر کی بے حسی کا اس سے بڑا اور کوئی ثبوت نہیں ہوسکتا ۔ فلوریکلچر محکمہ کی اس سب سے بڑی پارک میں رفع حاجت کیلئے کوئی انتظام نہیں ہے۔سینکڑوں لوگوں کیلئے یہاں بیت الخلاء کے دو پوائنٹ رکھے گئے ہیں جو بیکار پڑے ہیں۔اب اس بات کا خود اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ جس پارک میں سینکڑوں لوگ سیر و تفریح کیلئے آئیں ان کی کیا حالت بنتی ہوگی۔ سنیچر اور اتوار کو یہاں قریب 4000لوگ آئے لیکن حاجت بشری کیلئے انہیں کھلے میں جانا پڑا اور ساری گندگی نالہ لدر میں ڈالی جارہی ہے۔محکمہ فلوری کلچر کے مقامی ملازمین نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ پہلگام میں جو پارکس محکمہ فلوری کلچر کی دیکھ ریکھ میں ہیں ان میں بیت الخلاء کی معقول سہولیات میسر نہیں ہیں ۔اسکی وجہ عملے کی کمی بتائی جاتی ہے۔یہاں ہر ایک پارک میں فلوری کلچر کے صرف دو ملازمین تعینات ہیں،جو اپنے کام سے انصاف نہیں کر پاتے ہیں۔اسکے برعکس امیوزمنٹ پارک میں بچوں کا بھاری رش دیکھا جاسکتا ہے۔ ٹھیکہ پر دی گئی پارک میں مرد وخواتین کیلئے بیت الخلاء کا انتظام رکھا گیا ہے، جس کے لئے پیسے دینے پڑتے ہیں۔یہاں پارک میں داخلہ فیس فی کس 20روپے اور جھولوں میں سواری کیلئے 80روپے مقرر کی گئی ہے۔لیونڈر پارک کی بھی یہی صورتحال ہے۔آڑو اور بیتاب ویلی جانے والے راستے کے دائیں اور بائیں جانب سبھی پارکوں کی حالت ایک دوسرے سے مختلف نہیں ہے لیکن حیرت انگیز طور پر نالہ لدر کے دوسرے جانب لوہے کے پلوں کر پار کرکے لوگوں کو صاف جگہوں پر بیٹھنے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے۔یہاں پر بھی رفع حاجت کیلئے کوئی انتظام نہیں ہے لیکن کم سے کم گندگی کے ڈھیر نہیں ہیں۔بیتاب ویلی کیلئے رش بڑھ گیا ہے۔ پہلگام جانے والے سبھی لوگ بیتاب ویلی کا رخ کررہے ہیں۔ یہاں داخلہ فیس سو روپے ہے لیکن ویلی کے اندر جس تعداد میں لوگ آرہے ہیں اس حساب سے حاجت بشری کا کوئی انتظام نہیں ہے۔ یوٹی سرکار نے ہر سیاحتی سپاٹ میں کچھ وقت گذارنے کیلئے سیر و تفریح کرنے والے ہر شخص کی داخلہ فیس مقرر کر رکھی ہے لیکن اسکے عوض مقامی و غیر مقامی سیاحوں کیلئے کوئی سہولیات نہیں رکھی گئی ہیں۔نہ کہیں پانی کا انتظام، نہ استعمال شدہ چیزوں کو محفوظ رکھنے کیلئے کوئی ڈسٹ بن اور سب سے اہم نہ کہیں بیت الخلاء کا انتظام۔ایسے لگ رہا ہے کہ انتظامیہ سیر و تفریح کے نام پر لوگوں سے صرف رقوم بٹوررہی ہے، انہیں درکار بنیادی یا لازمی سہولیات دینے کی کوئی ذمہ داری نہیں نبھا رہاہے۔یہ صورتحال صرف پہلگام پارکوں کی ہی نہیں بلکہ پہلگام ٹائون میں کہیں پر بھی سرکاری بیت الخلاء کی سہولیات موجود نہیں ہیں۔حالانکہ سیاحوں کے بھاری رش کے ملحوظ نظر رکھ کر ایسا بہت ضروری بنتا تھا۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ پہلگام ٹائون میں جگہ کی کوئی کمی نہیں ہے، جہاں پیڈ رفع حاجت کی سہولیات رکھ کر ایک بہت بڑے مسئلے کو حل کیا جاسکتا تھا لیکن میونسپل کمیٹی یا پھر محکمہ ٹورازم یا محکمہ فلوری کلچر اس ضمن میں مکمل طور پر ناکام ہوئے ہیں۔آج تک انتظامیہ نے اس اہم معاملے کی طرف توجہ دینا گوارا نہیں کیا ہے۔ حالانکہ یہ سب سے بڑا مسئلہ ہے جس کا حل ہونا اولین ترجیح ہونی چاہیے تھی۔