گھناوناجرم:سجاد لون، بزدلانہ حرکت:رینہ، بزدلانہ اقدام:میرواعظ، تشدد ناقابل قبول:آغا سید حسن ، انسانیت پر حملہ :سوز،کشمیری اقدار پرحملہ:اے آئی پی
سرینگر//نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ،، پی ڈی پی صدرمحبوبہ مفتی ،جموں کشمیر پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر طارق حمید قرہ ،پیپلز کانفرنس کے چیئرمین سجادغنی لون ،بھاجپاجموں وکشمیرکے سابق صدر رویندررینہ ،اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر سنیل شرما ،کئی وزراء،پروفیسر سیف الدین سوز،میرواعظ کشمیر مولوی عمر فاروق،انجمن شرعی شیعیان صدر آغا سید حسن سمیت کئی سیاسی لیڈروںنے پہلگام میںسیاحوں پر ہوئے حملے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے واقعہ کو انسانیت پر حملہ قرار دیا ہے۔چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز کشمیر (سی سی آئی کے)،کشمیر ٹریڈ الائنس،جموں وکشمیر ہوٹلیئرس کلب ،پی ایچ ڈی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز کشمیرنے سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کی کارروائیاں انسانیت کو شرمسار کررہی ہیں۔نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کی کارروائیاں انسانیت کو شرمسار کررہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ حملہ آور کسی بھی صورت میں انسانیت اور کشمیریوں کے ہمدر نہیں ہوسکتے۔پی ڈی پی کی صدر محبوبہ مفتی نے کہاکہ یہ بے ہودہ تشدد کوئی مقصد نہیں رکھتا اور صرف درد لاتا ہے۔ محبوبہ مفتی نے ایکس پرایک پوسٹ میں لکھا’’ ہمارے خیالات اور تشدد صرف متاثرین کے خاندانوں کے ساتھ نہیں ہے اور اس کا کوئی مقصد نہیں ہے۔ ایسی حرکتوں کا کوئی جواز نہیں بن سکتا‘‘۔
پیپلز کانفرنس کے چیئرمین سجادغنی لون نے کہاکہ کئی دہائیوں سے ہماری پہچان عظیم میزبان ہونے کے ناطے ہے۔ سجادلون نے کہاکہ ہماری مہمان نوازی کی تاریخ ہے اور کچھ بزدل دہشت گرد اس سب کو تباہ کرنا چاہتے ہیں۔انہوںنے کہاکہ سیاحت کی صنعت کو نقصان پہنچا ہے اور سیاحت سے وابستہ لوگوں نے طویل عرصے کے بعد اپنی زندگی دوبارہ شروع کی ہے۔ وہ خواب دیکھنے لگے تھے اور یہ سب بکھرنے کے لیے یہاں بدصورت ولن ہیں۔پیپلز کانفرنس کے چیئرمین سجادغنی لون نے کہاکہ کوئی غلطی نہ کریں۔ ان دہشت گردانہ حملوں کا مقصد ایک بار پھر ہمیں معاشی طور پر کمزور کرنا ہے۔انہوںنے مزیدکہاکہ ایسا کرنے والے کشمیریوں کے بدترین دشمن ہیں۔ وہ ہماری مہمان نوازی کی تاریخ کو ناپاک کرتے ہیں، ہمارے شاندار ماضی کو داغدار کرتے ہیں ۔ سجادلون نے کہاکہ یہ ہماری نوجوان نسل کے ہمارے بچوں کے دشمن ہیں‘ ہمیں متحد ہو کر یہ پیغام دینا ہے کہ دہشت گردی کو برداشت نہیں کیا جا سکتا۔ انہوںنے مزیدکہاکہ ہمیں اپنی زندگی امن اور معاشی وقار سے گزارنے دو۔ یہ سیاح ہمارے معزز مہمان ہیں۔جموں و کشمیر پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر طارق حمید قرہ نے مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ایک طرف بی جے پی کہتی ہے کہ ماحول بالکل ٹھیک ہے، ہم نے دہشت گردوں کو بھی ختم کر دیا ہے، سب کچھ ٹھیک ہے، میرے خیال میں اسے انا کا مسئلہ بنانے کے بجائے، بی جے پی کو خامیوں کی نشاندہی کرنی چاہیے۔انہوں نے کہا کہ اگر بی جے پی کو یہ دعویٰ کرنا چاہیے کہ اگر حقیقت میں سب کچھ ٹھیک ہے تو حالات ٹھیک ہیں۔ ٹھیک ہے تو یہ سب کیوں ہو رہا ہے بی جے پی اور حکومت ہند کو ملک کے لوگوں کو بتانا چاہیے کہ یہ کیوں ہو رہا ہے، ہم اس واقعہ کی مذمت کرتے ہیں؟۔بی جے پی رہنما رویندر رینہ نے کہاکہ پاکستانی دہشت گردوں نے جنوبی کشمیر کے پہلگام میں سیاحوں پر بزدلانہ دہشت گرد حملہ کیا ہے۔ انہوںنے کہاکہ بزدل پاکستانی دہشت گرد ہندوستانی فوج، جموں و کشمیر پولیس اور ہماری نیم فوجی دستوں کے بہادر سپاہیوں کا سامنا نہیں کر سکتے۔ رویندر رینہ نے کہاکہ ان دہشت گردوں نے اعتراف کیا ہے کہ وہ غیر مسلح کشمیریوں کو نشانہ بنا رہے ہیں جو کشمیر میں آنے والے کچھ غیر مسلح ہیں۔ جنہیں زخمی حالت میں مقامی ہسپتال میں داخل کیا گیا ہے۔ فوج اور پولیس پر حملہ کرنے والے دہشت گردوں اور ان کی مدد کرنے والوں کو سزا دی جائے گی۔اپنی پارٹی کے سربراہ الطاف بخاری نے حملے کوایک گھناؤنا جرم اور دہشت گردی کی بدترین مثال قرار دیا۔انہوں نے کہا ’’پہلگام میں معصوم سیاحوں پر حملہ کرنے والوں نے انسانیت کو شرمسار کیا ہے۔ آج کے دن کو ہمیشہ ایک سیاہ دن کے طور پر یاد رکھا جائے گا۔ اس واقعہ کی وجہ سے مجھے صدمہ اور گہرا دکھ ہوا ہے۔ الطاف بخاری نے جاں بحق ہوئے سیاحوں کے لواحقین سے اپنی دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’’میری دلی ہمدردی اور دعائیں ان لوگوں کے ساتھ ہیں جنہوں نے آج اس دہشت گردانہ حملے میں اپنے عزیزوں کو کھودیا۔ اللہ تعالیٰ انہیں اس ناقابل برداشت غم کی گھڑی میں ہمت اور حوصلہ عطا فرمائے۔ میں زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے بھی دعاگو ہوں‘‘۔ بخاری نے سیکورٹی اداروں پر زور دیا کہ وہ مجرموں کو پکڑیں تاکہ اْنہیں جلد از جلد اْن کے کیفر کردار تک پہنچایا جاسکے۔ کانگریس لیڈر پروفیسر سیف الدین سوزنے حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا اس حملے کو ایک گھناؤنا جرم اور دہشت گردی کی بدترین شکل قرار دیا۔انہوںنے کہا’’پہلگام میں معصوم سیاحوں پر حملہ کرنے والوں نے انسانیت کو شرمسار کیا ہے۔ اسے ہمیشہ ایک سیاہ دن کے طور پر یاد رکھا جائے گا۔ میں صدمے اور گہرے دکھ میں ہوں‘‘۔متاثرہ کنبوں کیساتھ اپنی ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے پروفیسر سوز نے کہا’’میرے خیالات اور دعائیں ان لوگوں کے ساتھ ہیں جنہوں نے اپنے پیاروں کو کھو دیا، اللہ تعالیٰ انہیں اس ناقابل برداشت غم کی گھڑی میں طاقت عطا فرمائے۔ میں زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے بھی دعا گو ہوں‘‘۔میرواعظ کشمیر مولوی محمد عمر فاروق نے پہلگام سے آنے والی خبر کونہایت افسوسناک اور پریشان کن قرار دیا۔انہوں نے ایکس پر کہا’’جہاں سیاحوں پر ایک بزدلانہ حملہ کیا گیا جس کے نتیجے میں قیمتی جانوں کا ضیاع ہوا۔ ایسی پرتشدد کارروائیاں ناقابلِ قبول ہیں اور کشمیری روایات کے سراسر منافی ہیں، جو ہمیشہ محبت اور گرمجوشی سے مہمانوں کا خیرمقدم کرتی ہیں۔ ہم اس حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ متاثرہ خاندانوں کے ساتھ ہمدردی اور دعائیں، اور زخمیوں کی جلد صحتیابی کی خواہش رکھتے ہیں‘‘۔ انجمن شرعی شیعیان کے صدرآغا سید حسن نے حملے کو انتہائی پریشان کن قرار دیتے ہوئے اس کی مذمت کی ہے۔انہوں نے کہا کہ اس طرح کا تشدد ناقابل قبول ہے اور کشمیر کی اخلاقیات و مہمان نوازی کے خلاف ہے جو مہمانوں کو پیار اور گرم جوشی سے خوش آمدید کہتا ہے۔نیشنل کانفرنس کے ممبر پارلیمنٹ (اننت ناگ-راجوری)میاں الطاف احمد نے منگل کو پہلگام کے علاقے میں سیاحوں پر حملے کی مذمت کی ہے۔ انہوںنے سیاحوں پر حملے پر غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے اسے افسوسناک اور ناقابل قبول قرار دیا۔ بیان میں کہا ہے ’’پہلگام میں سیاحوں پر حملے کے بارے میں سن کر بہت پریشان ہوا، اس واقع میں زخمی ہونے والوں کی جلد صحت یابی کیلئے دعا گو ہوں‘‘۔میاں الطاف احمد نے انتظامیہ پر زور دیا کہ زخمیوں کو خصوصی طبی امداد فراہم کی جائے۔ اپنی پارٹی کے جنرل سکریٹری رفیع احمد میر نے گہرے صدمے اور غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا’’مجھے اس گھنائونے حملے کے بارے میں سن کر شدید دکھ اور صدمہ ہوا ہے۔ یہ حملہ دہشت گردی کی بدترین شکل ہے اور انتہائی قابل مذمت ہے‘‘۔میر نے متاثرین کے اہل خانہ سے دلی تعزیت کا اظہار کیا اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کی۔کشمیر ویلی فروٹ گروورس کم ڈیلرز یونین ، فروٹ گروورس ایسوسی ایشنز اور نیو کشمیر فروٹ ایسوسی ایشن سرینگرنے پہلگام میں سیاحوں پر حملے کی شدید مذمت کی ہے ۔ اس طرح کا تشدد ناقابل قبول ہے اور کشمیر کی اخلاقیات کے خلاف ہے جو ہمیشہ مہمانوں کو پیار اور گرمجوشی سے خوش آمدید کہتے ہیں۔ عوامی اتحاد پارٹی نے پہلگام حملے کی مذمت کرتے ہوئے اسے انسانیت، کشمیر کے صدیوں پرانے مہمان نوازی کے کلچر اور شہری زندگی کے تقدس پر گھنائونا حملہ قرار دیا ہے۔ایک پیغام میں اے آئی پی لیڈر شیخ خورشید نے کہا’’پہلگام حملہ انتہائی قابل مذمت ہے۔ میرے جذبات متاثرین کے اہل خانہ کے ساتھ ہیں اور میں زخمیوں کی جلد صحتیابی کیلئے دعا گو ہوں‘‘۔