عظمیٰ نیوز سروس
نئی دہلی//پہلگام حملہ نے ہندوستان اور پاکستان کے درمیان جو کشیدگی پیدا کر دی ہے، وہ مستقبل قریب میں ختم ہوتی دکھائی نہیں دے رہی ہے۔ ہندوستان نے پاکستان کے خلاف کئی سخت قدم اٹھائے ہیں، جن میں سے ایک سندھ آبی معاہدہ کی معطلی ہے۔ اس سلسلے میں جمعہ کومرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کی رہائش پر ایک اہم میٹنگ ہوئی، جس میں سندھ آبی معاہدہ کو ملتوی کرنے کے فیصلے پر مہر ثبت کر دی گئی۔مرکزی وزیر برائے آبی وسائل سی آر پاٹل نے اس فیصلے کے بارے میں جانکاری دیتے ہوئے بتایا کہ سندھ آبی معاہدہ سے متعلق جو فیصلہ لیا گیا ہے، اس پر عمل کیا جائے گا۔ یہ فیصلہ 3مراحل میں نافذ ہوگا۔ فوری، درمیانہ مدتی اور طویل مدتی۔ انہوں نے واضح لفظوں میں کہا کہ پاکستان میں ایک بوند بھی پانی نہ جائے، یہ انتظام کیا جائے گا۔ آبی معاہدہ ملتوی کیے جانے کے بعد پانی کے مینجمنٹ اور استعمال سے متعلق امت شاہ کی رہائش پر جمعہ کے روز ہوئی میٹنگ میں مرکزی وزیر خارجہ، مرکزی وزیر برائے آب اور تینوں وزارت کے سکریٹری سطح کے افسران بھی موجود تھے۔ذرائع کے حوالے سے سامنے آ رہی خبروں میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان جانے والا پانی روکا جائے گا۔ پاکستان پر جلد ہی اس کا اثر دکھائی دے گا۔ پانی روکنے کے بعد پشتوں کی صلاحیت بڑھائی جائے گی۔ پشتوں کی صلاحیت بڑھانے کے لیے جدید تکنیک کا استعمال کیا جائے گا، تاکہ زیادہ پانی جمع ہو سکے۔ اس کے لیے پشتوں کی گاد ہٹائی جائے گی۔ پشتوں سے فلشنگ بھی کی جائے گی۔ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ ورلڈ بینک نے یہ معاہدہ کرایا تھا، لہذا حکومت ہند کے اس فیصلے کی جانکاری اسے بھی دے دی جائے گی۔ اس فیصلے پر فورا عمل شروع ہو جائے گا۔ ہندوستان نے سندھو آبی معاہدہ کو فوری اثر سے ملتوی رکھنے کے اپنے فیصلے کے بارے میں پاکستان کو پہلے ہی مطلع کر دیا ہے، اور کہا ہے کہ پاکستان نے اس کی شرطوں کی خلاف ورزی کی ہے۔قابل ذکر ہے کہ ہندوستان کے سکریٹری برائے آبی وسائل دیباشری مکھرجی نے اپنے پاکستانی ہم منصب سید علی مرتضی کو ایک خط لکھا تھا۔ خط میں کہا تھا کہ جموں و کشمیر کو نشانہ بنا کر پاکستان لگاتار سرحد پر دہشت گردی کو فروغ دے رہا ہے۔ کسی معاہدہ کا احترام خیر سگالی کے ساتھ کرنا معاہدہ کی بنیاد ہوتی ہے۔ حالانکہ اس کی جگہ ہم نے دیکھا ہے کہ پاکستان کے ذریعہ حکومت ہند کے زیر انتظام خطہ جموں و کشمیر کو نشانہ بنا کر لگاتار سرحد پر دہشت گردی جاری ہے۔
کشمیری طلبا کا تحفظ یقینی بنائیں | اکالی دل نائب صدرکا ڈی جی پیز کو مکتوب
عظمیٰ نیوز سروس
چندی گڑھ//شرومنی اکالی دل کے نائب صدر اور کھڈور کے سابق ایم ایل اے رویندر سنگھ برہم پورہ نے پہلگام میں حالیہ دہشت گردانہ حملے کے بعد پنجاب اور چندی گڑھ میں زیر تعلیم کشمیری طلبا کی حفاظت پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔ اس حساس مسئلے کو حل کرتے ہوئے، انہوں نے پنجاب پولیس اور چندی گڑھ پولیس کے ڈائریکٹر جنرل پولیس کو الگ الگ خط لکھے ہیں، جس میں ان کی فوری توجہ دینے کی اپیل کی ہے۔اپنے خطوط میں برہم پورہ نے اس بات پر زور دیا کہ پہلگام حملے کے بعد کچھ شرارتی عناصر نے مبینہ طور پر کشمیری طلبا کو نشانہ بنانا شروع کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان طلبا کو امتیازی سلوک، بے جا ہراساں کیے جانے اور پریشانی کا سامنا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ انہیں ان کے مذہب یا اصل کی بنیاد پر ناحق اس ناخوشگوار واقعے سے جوڑنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں، جس سے طلبا برادری میں خوف و ہراس کا ماحول ہے۔برہم پورہ نے دونوں پولیس سربراہوں پر زور دیا کہ وہ پنجاب اور چندی گڑھ میں مقیم کشمیری طلبا کی زندگیوں کے تحفظ کے لیے فوری، مضبوط اور فول پروف سیکورٹی انتظامات کو یقینی بنائیں۔
’ خطے کے فائدے کیلئے نہروں کا جال بچھانا ہوگا‘
یو این آئی
نئی دہلی//سندھ آبی معاہدے پر پابندی سے پنجاب، ہریانہ، دہلی، راجستھان، گجرات اور مغربی اتر پردیش سمیت پورے شمال مغربی ہندوستان کو فائدہ ہوگا، لیکن اس کے لیے پورے خطے میں نہروں کا جال بچھانا ہوگا۔جموں و کشمیر کے پہلگام میں دہشت گردانہ حملے کے بعد مرکزی حکومت نے پاکستان کے ساتھ 1960سے جاری پانی کے معاہدے کو فوری طور پر روک دیا ہے اور متعلقہ ڈیم سے پانی کو پاکستان کی حدود میں جانے سے روک دیا گیا ہے۔ اس کے لیے وزارت آبی توانائی کی سیکریٹری دیو شری مکھرجی نے پاکستان کو ایک خط کے ذریعے سندھ طاس معاہدے کو روکنے کے فیصلے کے بارے میں باضابطہ نوٹس دیا ہے۔مرکزی وزارت آبی توانائی کے ذرائع کے مطابق پانی کے معاہدے پر روک لگانے کے فیصلے پر عمل درآمد کے لیے اعلی سطح پر میٹنگوں کا سلسلہ جاری ہے۔ مرکزی وزیر آبی توانائی سی آر پاٹل مسلسل میٹنگیں کر رہے ہیں۔ باخبر ذرائع کا کہنا ہے کہ آئندہ دس روز میں پاکستان کی طرف پانی کا بہا روک دیا جائے گا۔ پنجاب میں دریائے چناب پر واقع بالی گھر اور سال پن بجلی منصوبوں کو پانی کی فراہمی مکمل طور پر بند کر دی گئی ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ معاہدہ پاکستان کے حق میں ہے اور ہندوستان اپنی ضروریات اور مفادات کے مطابق دریائی پانی حاصل کرنے کے قابل نہیں ہے۔
ایک انسان کا قتل پوری انسانیت کا قتل: احمد بخاری
یو این آئی
نئی دہلی//ملک کے موجودہ حالات اور پہلگام میں سیاحوں پر حالیہ دہشت گردانہ حملے 28افراد کی ہلاکت سے سے انتہائی دلبرداشتہ دہلی کی جامع مسجد کے شاہی امام سید احمد بخاری نے قرآن کریم کی ایک آیت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ایک انسان کا قتل پوری انسانیت کو قتل کرنے کے مترادف ہے جبکہ ایک انسان کی جان بچانا پوری انسانیت کو بچانے کے برابر ہے۔ اس سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ اسلام میں انسان کے خون کی کیا حرمت ہے؟ اور کسی بے گناہ کی جان کا لیا جانا غضب الٰہی کو دعوت دینا ہے۔ دین اسلام میں کسی کو قتل پر اکسانے والے پر لعنت بھیجی گئی ہے اور اسے گناہ عظیم قرار دیا گیا ہے۔شاہی امام نے کہا کہ آج پوری دنیا میں تشدد قتل و غارت گری ظلم اور جبر کا دور دورہ ہے۔ تین دن پہلے پہلگام میں جو حیوانیت کا ننگا ناچ ہوا ہے اس نے ہندوستانی ضمیر اور ہماری اخلاقیات کی روایت کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ اس واقع سے ہم سب کے جذبات میں تلاطم ہے، مذہبی شناخت کو بنیاد بنا کر بے گناہوں کا قتل کیا جانا نا قابل معافی جرم ہے۔ پہلگام میں جو دردناک اور انسانیت سوز ہلاکتیں دہشت گردوں کے ہاتھوں ہوئی ہیں اور بے گناہ انسان انسانی حیوانیت کے نام پر لقمہ اجل بنے ہیں، اس سے زیادہ غیر انسانی فعل اور کیا ہو سکتا ہے؟