عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر// لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے جمعرات کو کہا کہ پہلگام ملی ٹینٹ حملے کے بعد اس سال کی امرناتھ یاترا کے لئے یاتریوں کے رجسٹریشن میں 10 فیصد سے زیادہ کی کمی آئی ہے۔ سنہا نے راج بھون میں نامہ نگاروں کو بتایا’’ 22 اپریل کے واقعہ سے پہلے یاتریوں کی رجسٹریشن اچھی رفتار سے چل رہی تھی لیکن اس کے بعد رجسٹریشن میں کمی آئی، پچھلے سال کے مقابلے رجسٹریشن میں 10.19 فیصد کی کمی آئی ہے” ۔سنہا نے بتایا کہ پہلگام کے بائسرن علاقے میں حملہ ہونے سے قبل تقریباً 2.36 لاکھ یاتریوں نے یاترا کیلئے رجسٹریشن کرائی تھی جس میں 26 افراد ہلاک ہوئے تھے جن میں زیادہ تر سیاح تھے۔انہوں نے مزید کہا کہ “جموں و کشمیر انتظامیہ اور سیکورٹی فورسز کے اقدامات کی وجہ سے یاتریوں کا اعتماد واپس آ رہا ہے جس کے نتیجے میں رجسٹریشن میں دوبارہ اضافہ ہوا ہے”۔سنہا نے کہا کہ شری امرناتھ شرائن بورڈ (ایس اے ایس بی) نے 22 اپریل سے پہلے رجسٹر ہونے والے یاتریوں سے دوبارہ تصدیق طلب کرنے کا عمل شروع کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ اب تک 85000 یاتریوں نے اپنی رجسٹریشن کی دوبارہ تصدیق کی ہے۔ ہم امید کر رہے ہیں کہ آنے والے دنوں میں رجسٹریشن میں تیزی آئے گی۔یہ پوچھے جانے پر کہ کیا ملی ٹینٹ حملے نے اس سال امرناتھ یاترا کو متاثر کیا ہے، سنہا نے کہا کہ اس نے پورے جموں و کشمیر بالخصوص وادی کو متاثر کیا ہے۔ایل جی نے کہا کہ یاترا کے لیے مناسب حفاظتی انتظامات کیے گئے ہیں جو 3 جولائی سے شروع ہو کر 9 اگست کو ختم ہو گی۔انہوں نے مزید کہا”بیس کیمپوں پر تین درجے کی سیکورٹی ہے جبکہ سیکورٹی فورسز کسی بھی صورت حال سے نمٹنے کے لیے علاقے پر تسلط اور فرضی مشقیں کر رہی ہیں، مزید پولیس اہلکار اور CAPF اہلکار تعینات کیے گئے ہیں جبکہ تمام سروس فراہم کرنے والوں کی تصدیق مکمل کر لی گئی ہے،” ۔ایل جی نے کہا کہ وہ سب کو یقین دلانا چاہتے ہیں کہ نہ صرف کشمیر آنے والے یاتریوں اور سیاحوں بلکہ مقامی آبادی کے لیے بھی سیکورٹی کے اچھے انتظامات کیے گئے ہیں۔سنہا نے کہا کہ جہاں یاتریوں کو اپنی نجی گاڑیوں سے سفر کرنے کا خیرمقدم کیا جاتا ہے، وہیں ان سے درخواست کی جاتی ہے کہ وہ بھگوتی نگر بیس کیمپ سے یاترا کے قافلے کے ساتھ بہتر سیکورٹی کے لیے آگے بڑھیں۔انہوں نے کہا کہ یاتریوں کی سہولت کے لیے پچھلے تین سالوں میں مختلف اقدامات کیے گئے ہیں جن میں ٹریک کو چار فٹ سے چوڑا کرکے بارہ فٹ تک کرنا شامل ہے۔انہوں نے کہا کہ “خطرناک مقامات کو رکاوٹوں سے محفوظ کر لیا گیا ہے،تنگ پٹریوں کی وجہ سے یاتریوں کے لیے پریشانی کا ایک بڑا سبب تھا،” ۔انہوں نے کہا کہ یہ ٹریک اب موٹر ایبل ہے، بالکل غار تک، لیکن اسے صرف ہنگامی صورت حال میں استعمال کیا جائے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ یاترا ماضی کی طرح معمول کے مطابق جاری رہے گی۔اس سال امرناتھ یاترا کے دوران ہیلی سروسز کی معطلی پر سنہا نے کہا کہ یہ فیصلہ دیگر ریاستوں میں حالیہ حادثات اور سیکورٹی خدشات سمیت مختلف عوامل کے پیش نظر کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا”اس کے علاوہ، صرف آٹھ فیصد یاتری ہیلی کاپٹر کی خدمات کا استعمال کر رہے تھے درشن کے لیے،” ۔