عظمیٰ ویب ڈیسک
رام پور، نئی دہلی/سابق مرکزی وزیر اور بھاتیہ جنتا پارٹی ( بی جے پی ) کے لیڈر مختار عباس نقوی نے آج یہاں کہا کہ دہشت گرد درندوں کی سفاکی کی سزا دہشت گردی کے عطیہ دہندگان اور آقاوں کی شیطانی بربریت اب خوفزدہ ہے اور اسے خود کو دفن ہوتی ہوئی دکھائی دے رہی ہے مسٹر نقوی نے کہا کہ پہلگام حملے کے مظالم اور جرائم کے ذمہ داروں کو تباہ کرنے کا وقت آگیا ہے۔ اسلام کو ڈھال بنا کر انسانیت کا خون کرنے والے یہ دہشت گرد انسانیت اور اسلام دونوں کے دشمن ہیں۔
سبق مرکزی وزیر نے عوام سے کہا کہ ملک کے دشمنوں کو سبق سکھانے کے لیے ملک کی ہم آہنگی اور اتحاد کو مضبوط اور محفوظ رکھنا ہوگا اور دہشت گرد درندوں کو سزا دینا ہر ہندوستانی کا مقصد ہونا چاہیے۔ نقوی نے کہا کہ ہمیں پاکستان کے پراکسی پروپیگنڈہ کٹھ پتلیوں کی افواہوں سے بھری پروپیگنڈہ آلودگی کے خلاف ہوشیار اور چوکس رہنے کی ضرورت ہے۔ سوشل میڈیا اور دیگر پلیٹ فارمز پر اس قسم کی جھوٹی پیشن گوئیاں کرنے اور معاشرے میں انتشار پھیلانے کی سازش میں سرگرم ہیں۔
سبق مرکزی وزیر نے کہا کہ ملک کی حفاظت ہمارا قومی فریضہ اور مذہب ہے، کوئی مذہب اور مقصد ملک سے بڑا نہیں ہو سکتا۔ ہمارے اتحاد کی مضبوطی دشمنوں کے منصوبوں کو ناکام بنانے میں اہم رول ادا کرے گی۔
نقوی نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ پاکستان کے زیر قبضہ کشمیر (پی او کے) کو ہندوستان کا حصہ بنانے کے لیے آزادی کے امرت کال میں پارلیمنٹ کی قرارداد کو پورا کیا جائے۔ ہندوستان کی پارلیمنٹ نے 22 فروری 1994 کو متفقہ طور پر قرار داد منظور کی تھی کہ پی او کے ہندوستان کا حصہ ہے، اسے پاکستان کے ناجائز قبضے سے آزاد کرانا ہے۔ اسی لیے جموں و کشمیر اسمبلی کی 24 نشستیں محفوظ کی گئی ہیں۔
آج یہاں مسلم خواتین کانفرنس اور بزنس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر نقوی نے کہا کہ ہندوستان آئینی اصلاحات اور جامع بااختیار بنانے کے سنہرے دور سے گزر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں ملک کی سلامتی، خوشحالی، بااختیار بنانے کے ساتھ ساتھ اقتصادی ترقی ، ثقافتی، سماجی ہم آہنگی ، تعلیمی، انتظامی، زرعی اور صحت وغیرہ شعبوں میں اصلاحات نے ہندوستان کو گڈ گورننس کا ایک مصدقہ عالمی برانڈ بنا دیا ہے۔
بی جے پی کے سینئر لیڈر نے کہا کہ “آئینی قانون کی فرقہ وارانہ لنچنگ” یا آئینی قانون کی فرقہ وارانہ تشدد کی سازش ملک اور مذہب دونوں کے لیے خطرناک ہے۔ کوئی بھی آئینی اصلاحات مذہبی عقیدے کے تحفظ اور انتظامی نظام کی بہتری کی قرارداد کے ساتھ کی جاتی ہیں۔
نقوی نے آئینی اصلاحات پر فرقہ وارانہ حملے کرنے والوں پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ فرقہ وارانہ منافرت پھیلانے والے مجرمانہ دھوکے باز اور تشدد پیدا کرنے والے خیالی کنفیوژن کے ساتھ سازش رچنے والے دستے کو کنارے لگانا ہوگا ۔
مرکزی وزیر نے کہا کہ وقف ترمیمی قانون ملک کے انتظامی نظام کے لیے ہے اور یہ کسی بھی مذہب کے مذہبی عقیدے میں مداخلت نہیں ہے۔ یہ پارلیمنٹ کا ایکٹ ہے اور پارلیمنٹ نے ہی اسے درست کیا ہے ۔
نقوی نے کہا کہ جو لوگ وقف ترمیمی ایکٹ پر خوف اور الجھن پھیلا رہے ہیں وہ “لوٹ مار کرنے کی ناجائز آزادی کا قانونی لائسنس” چاہتے ہیں۔ لیکن ملک کے عوام کو ان کے اس مقصد میں ناکام بنانا ہے۔
بی جے پی کے سینئر لیڈر نے اعتماد ظاہر کیا کہ یہ اصلاحات مذہبی عقیدے کے تحفظ اور انتظامی نظام کی بہتری کے لیے ہیں۔ جو لوگ اس جامع اصلاحات پر فرقہ وارانہ حملہ کر رہے ہیں وہ نہ تو ملک کے خیر خواہ ہیں اور نہ ہی کسی مذہب کے خیرخواہ ہیں ۔ ہمیں قومی ہم آہنگی کی خوشبو سے فرقہ واریت کی بدبو سے بچانا ہو گا۔
اس موقع پر بی جے پی کے اقلیتی مورچہ کے قومی صدر جمال صدیقی، رام پور ضلع پنچایت کے صدر خیالی رام لودھی، بی جے پی کے ضلع صدر ہریش گنگوار، ریاستی پسماندہ طبقاتی کمیشن کے نائب صدر سوریہ پرکاش پال اور دیگر معززین موجود تھے۔
پہلگام حملے کے قصورواروں اور ان کے مدگاروں کو سبق سکھانے کا وقت آگیا ہے :نقوی
