عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر//کشمیر ٹریڈرس اینڈ مینوفیکچررس فیڈریشن اور کشمیر ٹریڈ الائنس نے پہلگام حملے کے بعد وادی میں پیدا ہونے والے شدید معاشی بحران سے نمٹنے کے لیے ایک جامع مالیاتی امدادی پیکج کا مطالبہ کیا ہے ۔ ٹریڈرس فیڈریشن کے ترجمان قاضی توصیف نے کہا کہ گذشتہ کئی برسوں سے وادی میں سیاحتی شعبہ ترقی کی جانب گامزن تھا اور سرکار نے بھی اس شعبہ کی بہتری کیلئے کارگر اقدامات کئے جس کی وجہ سے ہزاروں کی تعداد میں بے روز گار نوجوانوںکو روزگار مل رہا تھا تاہم پہلگام میں پیش آئے سانحہ کے بعد پورا سیاحتی نظام ٹھپ ہوگیا اور ایک بار پھر اس شعبہ سے وابستہ افراد حددرجہ متاثر ہوئے ۔انہوں نے کہا کہ سینکڑوں کی تعداد میں نوجوانوں نے مختلف مالیاتی اداروں سے قرضہ لیا ہے اور اب وہ کافی پریشان ہیں ۔قاضی توصیف نے مطالبہ کیا ہے کہ ایسے متاثرین کیلئے فوری مالیاتی پیکج کی اشد ضرورت ہے ۔ ادھرکے ٹی اے کے صدر اعجاز شہدار نے کہا کہ وادی کشمیر اس وقت اپنی “تاریخ کی بدترین معاشی کساد بازاری” کا سامنا کر رہی ہے، جس سے تقریباً تمام شعبے شدید متاثر ہوئے ہیں ۔انہوں نے کہا، “کشمیر اس وقت بدترین کاروباری مندی کا شکار ہے۔ انہوں نے اس صورت حال کو ایک ہنگامی معاشی بحران قرار دیا اور کہا کہ حکومت کو فوری طور پر مداخلت کرنی چاہیے۔انہوں نے کہا، “حکومت کو موجودہ صورت حال کی سنگینی کو سمجھنا چاہیے اور بروقت مناسب مالی اقدامات کرنے چاہئیں۔ اگر ایسا نہ کیا گیا تو کاروباری تباہی اور روزگار کے مواقع ختم ہونے کا خطرہ ہے۔