عظمیٰ نیوز سروس
نئی دہلی// پہلگام میں دہشت گردانہ حملے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے، بھارت نے اعلان کیا کہ وہ پنجاب میں ہندوستان-پاکستان سرحد پر امرتسر میں اٹاری میں واقع انٹیگریٹڈ چیک پوسٹ (ICP) کو فوری طور پر بند کردے گا۔اٹاری چیک پوسٹ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان ایک اہم تجارتی راستہ رہا ہے، جہاں سے مختلف سامان کی آمدورفت ہوتی ہے۔ پاکستان کو برآمد کی جانے والی اشیاء جیسے سویا بین، چکن فیڈ، سبزیاں، لال مرچ، پلاسٹک کے دانے اور پلاسٹک کا دھاگہ اسی راستے سے جاتا ہے۔ پاکستان سے درآمد کی جانے والی اشیاء میں خشک میوہ جات، خشک کھجور، جپسم، سیمنٹ، شیشہ، راک سالٹ اور مختلف جڑی بوٹیاں شامل ہیں۔ 2018 سے جاری کشیدگی اور تجارتی حجم میں کمی کے باوجود، راہداری نے سامان اور لوگوں کے تبادلے میں سہولت فراہم کرنا جاری رکھا ہے۔اٹاری واہگہ بارڈر پر تجارتی اور مسافروں کی نقل و حرکت کے اعداد و شمار میں پچھلے کچھ سالوں میں اتار چڑھاؤ دیکھا گیا ہے۔ ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2023-24 میں، لینڈ پورٹ نے 3,886.53 کروڑ روپے کی تجارت کی، 6,871 کارگو کی نقل و حرکت اور 71,563 مسافروں کی کراسنگ ریکارڈ کی تھی۔اٹاری بارڈر کی بندش سے سامان اور مسافروں کی نقل و حرکت پر خاصا اقتصادی اثر پڑے گا۔ اطلاعات کے مطابق اس سرحد پار تبادلے پر انحصار کرنے والے چھوٹے تاجر اور صنعت کار سب سے زیادہ متاثر ہوں گے۔ افغانستان سے بھارت اور اس کے برعکس درآمدات، جن میں سے اکثر اٹاری-واہگہ کے راستے پاکستان سے گزرتی ہیں، کو بھی لاجسٹک چیلنجز کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ اٹاری لینڈ پورٹ کی بندش سے سامان اور مسافروں کی نقل و حرکت پر خاصا اقتصادی اثر پڑے گا۔