یواین آئی
نئی دہلی// اپوزیشن پارٹیوں کے ارکان نے راجیہ سبھا میں آپریشن سندور پر خصوصی بحث کے دوسرے دن پہلگام حملے میں سیکورٹی میں چوک اور ہندوستان پاکستان فوجی کارروائی رکوانے کے امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے دعوے کے تعلق سے وزیر اعظم نریندر مودی کی خاموشی کے معاملے پر حکومت کو گھیرا ۔پہلگام حملے کے جواب میں ہندوستان کے مضبوط، کامیاب اور فیصلہ کن آپریشن سندور‘ پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے، ترنمول کانگریس کی ڈولا سین نے کہا کہ پہلگام حملہ سکیورٹی میں لاپرواہی کی وجہ سے ہوا جس کی وجہ سے لوگوں کا وحشیانہ قتل ہوا۔ انہوں نے کہا کہ اس کا ذمہ دار کون ہے۔ کیا وزیر داخلہ اس کا جواب دیں گے؟انہوں نے سوال کیا کہ کیا پہلگام واقعہ کی حقیقت کا کبھی پتہ چل سکے گا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ حکومت اپنی پالیسیوں کے ذریعے دہشت گردی کو فروغ دے رہی ہے۔ جموں و کشمیر سے دفعہ 370 کی منسوخی پر سوال اٹھاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس سے پہلے ریفرنڈم ہونا چاہئے تھا۔ ترنمول ممبر نے کہا کہ اس حملے کے بعد کشمیر میں سیاحت ٹھپ ہو کر رہ گئی ہے۔ انہوں نے امریکی صدر ٹرمپ کے فوجی کارروائی روکنے کے دعوے پر وزیر اعظم کی خاموشی پر بھی سوال اٹھایا۔ڈی ایم کے کے این آر ایلنگو نے کہا کہ بیرونی اور اندرونی دہشت گردی دونوں خطرناک ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن صرف یہ چاہتی ہے کہ حکومت واضح الفاظ میں کہے کہ امریکی صدر ٹرمپ کا ہندوستان اور پاکستان کے درمیان فوجی کارروائی روکنے کا دعویٰ جھوٹا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر اس فوجی کارروائی کے دوران کوئی رافیل طیارہ گرا ہے تو اس سے طیارے کی صلاحیت پر سوال اٹھتے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ تین ملی ٹینٹوں کی ہلاکت کی حقیقت ملک کے سامنے رکھی جائے۔تیلگو دیشم پارٹی کے مستان راؤ یادو بیدھا نے کہا کہ پاکستان نے پہلگام حملہ جموں و کشمیر میں بڑھتی ہوئی سیاحتی سرگرمیوں کو متاثر کرنے کے مقصد سے کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ آپریشن سندور سے سبق لیتے ہوئے حکومت دفاعی شعبے کے بجٹ میں اضافہ کرے تاکہ مسلح افواج کو جدیدتر بنایا جا سکے۔قبل ازیں اس قرارداد پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے ترنمول کانگریس کی ڈاکٹر کاکولی گھوش دستیدار نے کہا کہ منی پور میں دفعہ 356 کا بار بار استعمال مناسب نہیں ہے۔ وہاں ہر چھ ماہ بعد صدر راج نہیں بڑھایا جانا چاہیے۔ ریاست میں امن قائم ہونا چاہیے، میتی اور کوکی برادریوں کے لوگ ایک ساتھ آنا چاہتے ہیں۔ حکومت کو اس کے لیے کوششیں تیز کرنی چاہئیں۔