ایجنسیز
نیویارک// وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے کہا ہے کہ پہلگام حملہ اقتصادی جنگ کا ایک فعل تھا جس کا مقصد کشمیر میں سیاحت کو تباہ کرنا تھا۔جے شنکر نے پیر کے روز کہا کہ ہندوستان پر برسوں کے دوران پاکستان سے ملی ٹینٹ حملے ہوئے ہیں اور 22 اپریل کو پہلگام حملے کے بعد، ملک میں جذبات پیدا ہوئے کہ “بہت ہو چکا ہے،” ۔ان کا یہ تبصرہ نیوز ویک کے سی ای او کے ساتھ بات چیت کے دوران آیا ۔جے شنکر نے کہا کہ پہلگام حملہ “معاشی جنگ کا ایک عمل تھا، اس کا مقصد کشمیر میں سیاحت کو تباہ کرنا تھا، جو کہ معیشت کی بنیاد ہے، اس کا مقصد مذہبی تشدد کو بھڑکانا بھی تھا کیونکہ لوگوں کو قتل کرنے سے پہلے اپنے عقیدے کی شناخت کرنے کے لیے کہا گیا تھا۔”انہوں نے کہا”لہٰذا ہم نے فیصلہ کیا کہ ہم ملی ٹینٹوں کو معافی کے ساتھ کام کرنے نہیں دے سکتے، یہ خیال کہ وہ سرحد کے اس طرف ہیں، اور اس وجہ سے، ایک طرح سے انتقام کو روکتا ہے، میرے خیال میں، یہ ایک ایسی تجویز ہے جسے چیلنج کرنے کی ضرورت ہے اور ہم نے یہی کیا،” ۔جے شنکر امریکہ کے سرکاری دورے پر ہیں ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں مقیم ملی ٹینٹ ،جو ہندوستان کے خلاف حملے کرتے ہیں، وہ چھپ کر کام نہیں کرتے اور یہ تنظیمیں ہیں جن کے “پاکستان کے آبادی والے قصبوں میں اپنے کارپوریٹ ہیڈ کوارٹر ہیں۔”انہوں نے کہا کہ “ہر کوئی جانتا ہے کہ تنظیم A اور تنظیم B کا ہیڈ کوارٹر کیا ہے اور وہ عمارتیں ، وہ ہیڈ کوارٹر جنہیں بھارت نے آپریشن سندھ میں تباہ کیا”۔انہوں نے کہا”ہم بالکل واضح ہیں کہ ملی ٹینٹوں کے لیے کوئی استثنی نہیں ہوگا، کہ ہم ان کے ساتھ پراکسی کے طور پر مزید نمٹیں گے اور ان حکومتوںکو نہیں چھوڑیں گے جو ان کی حمایت اور مالی معاونت کرتی ہے اور کئی طریقوں سے ان کی حوصلہ افزائی کرتی ہے۔ ہم جوہری بلیک میل کو جواب دینے سے روکنے کی اجازت نہیں دیں گے،مزید یہ کہ وہ پراکسی ہیں، اور ہم وہ کریں گے جو ہمیں اپنے لوگوں کے دفاع کے لیے کرنا پڑے گا،” ۔انہوں نے زور دے کر کہا کہ دنیا کو یہ پیغام دینا ہے کہ ملی ٹینسی کے لیے زیرو ٹالرنس ہونا چاہیے، ایسے حالات، کوئی عذر، کوئی جواز نہیں ہونا چاہیے جس کے تحت کوئی ملک ملی ٹینسی کی کارروائیوں کی اجازت، حمایت، مالی معاونت یا اسپانسر کرے۔