سرینگر // //پی ڈی پی لیڈر اور ممبر اسمبلی کرناہ ایڈوکیٹ راجہ منظور نے کہا کہ اگر آر پار رابطے بند نہ کئے گئے ہو تے تو آج لوگ بھیک مانگنے پر مجبور نہ ہوتے۔جموں وکشمیر اکیڈمی آف آرٹ کلچر اینڈ لینگویجزکی جانب سے نامور پہاڑی قلمکار، گلوکار اور تھیٹریسٹ عبدالرشید قریشی کے ساتھ ایک ملاقات کا اہتمام جمعرات کو اکیڈمی کے سمینار ہال میں منعقد گیا گیا ۔تقریب میں ممبر اسمبلی کرناہ ایڈوکیٹ راجہ منظورنے پہاڑی زبان میں لکھی گئی 9کتابوں کو کرناہ کے اسکولوں میں تقسیم کرنے کیلئے اپنے فنڈس سے 4لاکھ روپے دینے کا بھی اعلان کیا ۔ تقریب میں ایم ایل سی ظفر اقبال منہاس ، سابق ڈی آئی جی راجہ اعجاز علی، سابق ایم ایل سی سید رفیق شاہ ، وی سی لاوڈا حفیظ مسعودی ،پروفیسر جہانگیر دانش ، سابق سیشن جج غلام نبی شیح ، ڈائریکٹر دور درشن جی ڈی طاہر ، سابق ایس ڈی ایم عبدالحمید خان ، پہاڑی ایڈوائزی بورڈ کے سیکریٹری کے علاوہ اکیڈمی کے سیکریٹری عزیز حاجنی سمیت سابق ایس پی عبدالقیوم اور سابق ڈائریکٹر ریڈیو کشمیر غلام نبی ضیاء موجود تھے ۔ ایم ایل سی ظفر اقبال منہاس نے کہا کہ پہاڑی کی خاطر جس طرح رشید قریشی نے اپنی خدمات انجام دی ہیں وہ سراہنا کے قابل ہیں ۔ سابق آئی جی راجہ اعجاز اعلی نے پہاڑی طبقہ پر زور دیاکہ وہ متحد ہو کر اپنے کاز کیلئے لڑیں ۔ تقریب پر کلچر اکیڈمی کے سکریٹری نے اعلان کیا کہ پہاڑی زبان کا ایک پروگرام 27اگست بروز اتوار ڈل جھیل میں منعقد کیا جائے گا ۔