Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
گوشہ خواتین

پہاڑی علاقےاور بجلی کا ناقص نظام! روئیداد

Mir Ajaz
Last updated: August 25, 2022 12:42 am
Mir Ajaz
Share
7 Min Read
SHARE

بابر نفیس ،ڈوڈہ

بجلی انسانی زندگی کی ایک اہم بنیادی سہولیات ہے۔جہاں وقت ڈیجیٹل ہوتا جا رہا ہے وہی تمام تر میدانی و پہاڑی علاقہ جات میں بجلی پہنچانے کی کوشش بھی کی جارہی ہے تاکہ اس ڈیجیٹل دور میں لوگ اپنامستقبل تاریک محسوس نہ کریں۔لیکن پھر بھی ملک کے کئی ایسے علاقے موجود ہیں جہاں لوگ آج بھی بجلی جیسی بنیادی سہولیات سے محروم ہیں اوراس کی وجہ سے ان کی زندگی متاثر ہو رہی ہے۔ایسے ہی کچھ علاقوںمیں جموں کے ضلع ڈوڈہ کے گاؤں بھی ہے۔جہاں آج بھی بجلی جیسی بنیادی سہولیات سے لوگ محروم ہیں۔ حالانکہ ان میں سے کئی ایسے مقامات ہیں جہاں پر عرصہ دراز پہلے بجلی پہنچانے کا کام شروع کیا گیا تھا۔ لیکن اس کے مکمل انتظام کی بجائے تاروں کو سرسبز درختوں یالکڑی کے کھمبوں کے ساتھ خطرناک طریقہ سے جوڑ دیا گیا ہے۔ جس سے یہ صاف ظاہر ہوتا ہے کہ محکمہ ابھی تک ان علاقہ جات میں لوگوں کے مسائل پرسنجیدگی سے غور نہیں کررہاہے۔
اس سلسلے میں علاقہ کے کئی باشعور لوگوں نے انتظامیہ سے بات کی اور اور اپنی مشکلات کا ازالہ کرانے کی یاد دہانیاں بھی کرائیں،لیکن تاحال سب بے سود۔اس سلسلے میں سماجی کارکن آصف اقبال بٹ کا کہنا ہے کہ بجلی انسانی زندگی کی بنیادی سہولیات ہونے کے ساتھ ساتھ خطرناک بھی ثابت ہوسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ چناب ویلی میں اب تک کئی مقامات پر بجلی سے مکانات جلنے کی خبروں کے ساتھ ساتھ انسانی جانیں تلف ہوجانے کی بھی خبریں سامنے آتی رہی ہیں۔ لیکن اس کے باوجود ابھی تک سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کیا گیا کئی مقامات پر محکمہ کی اس عدم دلچسپی اور غفلت کی وجہ سے کروڑوں کی جائیدادوں کا نقصان ہوا ہے۔جبکہ ضلع ڈوڈہ کے بعض پہاڑی علاقہ جات آج بھی بجلی جیسی بنیادی سہولیات کا کوئی فائدہ حاصل نہیںکر پارہے ہیں،کیونکہ عرصہ دراز سے بجلی کی تاریں شاداب درختوں اور کئی مقامات پر لکڑی کےبوسیدہ کھمبوں کے سہارے لٹکی ہوئی ہیں۔جن سے ہر وقت جانی و مالی نقصان کا اندیشہ بنا رہتا ہے۔ اس لیے انتظامیہ کو فوری طور پر ان علاقوں کا جائزہ لے کر بجلی کی تاروں کے لیے مکمل ستونوں کا انتظام کرنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ تیز آندھی یا زور دار ہوائوںکے باعث درختوںاور جھُکے ہوئے ناکارہ کھمبوںپر لٹکتی ہوئی یہ بجلی کی ترسیلی تاریںٹوٹ پھوٹ ہوکرانسانی جان و مال کے لئے انتہائی تشویش ناک بنی ہوئی ہیں،جس کے نتیجہ میں علاقے میں ہر وقت خوف و ڈر کا ماحول بنا رہتا ہے۔
بلاک ترقیاتی کونسلر کاہرہ، چودھری فاطمہ کا اس سلسلے میںیہی کہناہےکہ متعلقہ محکمہ کو چاہیے کہ وہ اِن علاقہ جات کا جائزہ لینے کر جلد از جلد ایک کمیٹی تشکیل دے ،جو علاقہ میں لگائے جانے والے پولوں کا اندازہ جائزہ لیںتاکہ مستقبل کےلئےان کھمبوں اور تاروں کو لوگوں کے لیے محفوظ اورفائدہ مند بنایاجاسکے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ لاک ڈون کے ایام میں زیر تعلیم بچوں کوبجلی کی نایابی کی وجہ سے شدید مشکلات سے دوچار ہونا پڑا ۔اس لئے اب انتظامیہ کو اس سلسلے میں سنجیدگی سے غور کرنے کی ضرورت ہے۔ مقامی لوگوں نے ا س سلسلے میں کئی مرتبہ ضلعی انتظامیہ اور گورنر انتظامیہ کے سامنے بھی شکایات درج کی ہیں لیکن ابھی تک کوئی سنوائی نہیں ہوسکی ہے۔فاطمہ نے مزید کہا کہ اس ڈیجیٹل دور میں جہاں تیز آندھی آنے کی وجہ سے بجلی کی تاریں زمین بوس ہوتی ہیں ،وہیں کئی بار اسکولی بچے بھی ان تاروں کی زد میں آکر شکار ہو سکتے ہیں۔ کئی مقامات پرا سکولوں کے اوپر سے تاریں لگی ہوئی ہیں اور جو کافی کمزور اور خستہ ہو چکی ہیں، ان کو فوری طور پر تبدیل کرنے کی اشد ضرورت ہے،تاکہ کوئی حادثہ پیش نہ آئے۔
سماجی کارکن شہنواز میر نے اس بارے میں بتایا کہ چناب ویلی میں آج بھی کئی علاقے قدیم زمانے کی طرح لوگ بجلی سہولیات کی عدم دستیابی سے اندھیرے میں دڈوبے ہوئے ہیں،جنہیں بجلی کی روشنی سے منور کرنے کی ضرورت ہے، تاکہ آنے والے وقت میں طلباء کو تعلیم حاصل کرنے میں مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ ضلع ترقیاتی کونسلرمعراج ملک نے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہر سال محکمہ کو بجلی کی ترسیلی لائنیںدرست کرنے اور صارفین بجلی تک ٹھیک ڈھنگ کے ساتھ بجلی پہنچانے اور ناکارہ سسٹم ہٹانے کے لئےکروڑوں روپے واگزار ہوتی رہتی ہیں۔لیکن جب زمینی سطح پر نظر ڈالی جاتی ہے تو صورت حال میں کوئی تبدیلی نہیں دکھائی دیتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر جموں و کشمیر کے ان مقامات پر فوری طور پر بجلی کے مکمل بحالی نہ کی گئی تو لوگ احتجاج کرنے پر مجبور ہو جائیں گے۔ موصوف نے حالیہ کونسل میں اس بات پر زور دیا کہ محکمہ ابھی تک جن علاقوں میںبجلی کی فراہمی کا بندوبست نہ کر پایا ہے، ان علاقوں میں بجلی سپلائی پہنچانے کا معقول انتظام کیا جانا چاہیے۔
جب محکمہ کے اسسٹنٹ الیکڑیکل انجینئرٹھاٹھری معراج سے بات کی گئی تو انہوں نے بتایا کہ اُن مقامات کی فہرست بنائی گئی ہے، جہاں ابھی تک بجلی کا معقول انتظام نہیں ہےاور ان علاقوں کے لیے بجلی سپلائی پہنچانے کے لئے تاریں سینگشن ہوچکی ہیں، صرف ٹینڈرنگ کا کام باقی ہے۔ اسی طرح محکمہ کے ایگز یکٹوانجینئرکشتوار الطاف حسین سے بات کا کہنا ہےکہ آنے والے کچھ ہفتوں میں بجلی کی تار یںاور جہاں جہاں لکڑی کے کھمبے لگےہوئے ہیں ،ان کو تبدیل کر کے لوہے کے کھمبوں کا انتظام کیا جائے گا۔ انتظامیہ اس سلسلے میں متحرک ہےاور ٹھیکداروں سے بات بھی کی جا رہی ہےانہوں نے یقین دلایا ہے کہ عنقریب علاقہ کے لوگوں کو بجلی سپلائی فراہم کرنے کا کام شروع کیا جائے گا۔بہرحال مقامی لوگوں کے پاس محکمہ کی یقین دہانی پر یقین کرنے کے علاوہ اور کوئی چارہ بھی نہیں ہے۔ لیکن اس سوال کا جواب کون دے گا کہ آزادی کے 75سال بعد بھی ملک کے اِن دور دراز پہاڑی علاقوں میں بجلی کا بہتر نظام کیوں ممکن نہیں ہو سکا ہے؟
[email protected]>

Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
جب خدمت سنٹر بن گیا دُرگت سنٹر | قصبہ بانہال میں اضافی چارجز وصولنے کے الزام میں خدمت سینٹر سربمہر
تازہ ترین
اسرائیل کی صدارتی محل کے قریب بمباری شامی وزارت دفاع اور داخلہ کے 15 اہلکار جاںبحق
بین الاقوامی
ایران کی 3ایٹمی تنصیبات میں سے صرف ایک کو شدید نقصان پہنچا
بین الاقوامی
بنگلہ دیش میں پرتشدد جھڑپیں فائرنگ، 4 افراد ہلاک، کرفیو نافذ
بین الاقوامی

Related

کالمگوشہ خواتین

دین کی سربلندی میں خواتین کا کردار تاریخی حقائق

July 16, 2025
کالمگوشہ خواتین

بیوی کا اصل گھر شوہر کا دل ہے فکرو فہم

July 16, 2025
کالمگوشہ خواتین

رسم شادی کا یہ غلغلہ ہے فکر انگیز

July 16, 2025
گوشہ خواتین

دلہنیںایک جیسی دِکھتی ہیں کیوں؟ دورِ جدید

July 10, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?