عظمیٰ نیوز سروس
سانبہ //اپنی پارٹی کے صوبائی صدر جموں اور سابق وزیر ایس منجیت سنگھ نے کنڈی پٹی میں پینے کے پانی کی قلت کے گہرے ہوتے ہوئے بحران پر تشویش کا اظہار کیا ہے جہاں محکمہ جل شکتی مسلسل پانی کی فراہمی کو یقینی بنانے میں ناکام رہا ہے۔یہاں جاری بیان میں ایس منجیت سنگھ نے پرمنڈل میں کنڈی علاقوں کا ایک وسیع دورہ کیا اور مختلف علاقوں میں لوگوںسے ملاقات کی تاکہ ان گرمیوں میں جب درجہ حرارت 44 ڈگری سیلسیس سے تجاوز کر گیا ہو ان کی حالت کے بارے میں جان سکیں۔دورے کے دوران انہوں نے متاثرہ دیہاتوں کو پینے کا پانی فراہم کرنے میں حکام کی نااہلی کی زمینی حقیقت جاننے پر اپنے صدمے کا اظہار کیا جہاں کے لوگوں کو نجی ٹینکروں کے ذریعے پینے کا پانی خریدنا پڑتا ہے۔انہوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہاکہ حکومت وجل شکتی ٹینکروں اور نلکے کے پانی کے نظام کے ذریعے پانی کی فراہمی کے قابل نہیں رہی ہے۔ گرمی کی لہر کی وجہ سے لوگ پریشانی کا شکار ہیں اور ایسا لگتا ہے، جل شکتی محکمہ کا نظام بری طرح سے تباہ ہو گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ حکام کو صورتحال کا جائزہ لینے کے لئے ٹیمیں تشکیل دے کر زمین پر بھیجنی چاہیے تھی، لیکن کسی کو ان غریب دیہاتیوں کی فکر نہیں ہے جو پینے کا پانی خریدنے پر مجبور ہیں۔انہوں نے کہا کہ بجلی کی فراہمی سے پانی کی فراہمی کا نظام بھی درہم برہم ہو گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بجلی کی غیر مقررہ کٹوتیوں نے لوگوں کی معمول کی زندگی کو درہم برہم کر دیا ہے، اور جے پی ڈی سی ایل کی نااہلی دکھائی دیتی ہے۔موصوف نے مانگ کرتے ہوئے کہاکہ جموں کے کنڈی بیلٹ میں بجلی کی مسلسل طویل غیر شیڈول کٹوتی سے صارفین کو پریشان نہ کیاجائے جبکہ ان کو معیاری سہولیات فراہم کی جائیں ۔