محمد بشارت
راجوری//راجوری ضلع کے دیہی علاقوں میں رابطہ سڑکیں گزشتہ کئی دہائیوں سے مکمل نہیں ہو سکی جس کی وجہ سے ہزاروں کی آبادی روزانہ کی بنیادوں پر پیدل سفر کرنے کیساتھ ساتھ دیگر نوعیت کی مشکلات کاسامنا کرنے پر مجبور ہیں ۔مقامی لوگوں نے کہا کہ یہ منصوبہ 2004 میں سابق وزیر اعلیٰ مفتی محمد سعید کے دور میں شروع ہوا تھا اور اس کا مقصد راجوری اور ریاسی اضلاع کے متعدد دیہات کو ایک دوسرے سے جوڑنا تھا۔ سڑک کا یہ منصوبہ پھلنی، بیجی، سیاری، پھگولی، تولی، بنہ، کالابن اور نارلو جیسے علاقوں کو براہ راست فائدہ پہنچاتا، مگر 21 سال گزرنے کے باوجود یہ سڑک آج بھی ادھوری پڑی ہے۔سینئر پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کے رہنما فاروق انقلابی نے چھپرولا کا دورہ کرتے ہوئے پھلنی تا پھگولی سڑک کی نامکمل حالت پر تشویش کا اظہار کیا اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ اس منصوبے کے لیے فوری فنڈز جاری کیے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ سڑک علاقے کے ہزاروں لوگوں کے لیے ایک بنیادی ضرورت ہے، جس کی عدم تکمیل نے مقامی آبادی کو شدید مشکلات میں ڈال دیا ہے۔فاروق انقلابی نے کہا کہ سب سے زیادہ متاثر ہونے والے افراد میں مریض، خاص طور پر حاملہ خواتین، معمر افراد اور طلبہ شامل ہیں۔ مقامی افراد کو علاج کے لئے قریبی ہسپتال تک پہنچنے میں سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے، کیونکہ سڑک کی عدم موجودگی کے باعث انہیں آٹھ کلومیٹر تک پیدل چلنا پڑتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ’حاملہ خواتین، بیمار افراد اور ضعیف شہری اس مشکل راستے کو عبور کرنے پر مجبور ہیں، جو ان کی جان کے لئے خطرہ بن چکا ہے‘۔اسی طرح، طلباء بھی سخت پریشانی کا سامنا کر رہے ہیں کیونکہ انہیں قریبی اسکولوں اور کالجوں تک پہنچنے میں دشواری ہوتی ہے۔انقلابی نے الزام لگایا کہ یہ منصوبہ سیاسی رکاوٹوں اور سرکاری بے حسی کی بھینٹ چڑھ چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بارہا مقامی انتظامیہ اور حکومت سے درخواستیں دی گئیں، مگر کسی نے بھی عملی قدم نہیں اٹھایا۔موصوف نے کہا کہ ’’یہ ایک افسوسناک حقیقت ہے کہ حکومت عوامی مسائل پر توجہ نہیں دے رہی۔ اگر یہ سڑک مکمل ہو جاتی تو نہ صرف عام لوگوں کی زندگی آسان ہو جاتی بلکہ علاقے کی ترقی میں بھی تیزی آتی‘‘۔فاروق انقلابی نے مقامی ایم ایل ایز بدھل اور گلابگڑھ سے اپیل کی کہ وہ اس مسئلے کو وزیر اعلیٰ اور چیف انجینئر پی ایم جی ایس وائی کے سامنے اٹھائیں تاکہ جلد از جلد فنڈز جاری کیے جا سکیں اور یہ منصوبہ پایہ تکمیل تک پہنچ سکے۔انہوں نے کہاکہ یہ سڑک صرف ایک راستہ نہیں، بلکہ ہزاروں قبائلی لوگوں کے لئے زندگی کا ذریعہ ہے۔ حکومت کو فوری طور پر اس کیلئے بجٹ مختص کرنا ہوگا تاکہ مزید تاخیر نہ ہو۔