سرینگر // پلوامہ اور سوپور میں جنگجوئوں کی ہلاکت کے بعد ہوئے مظاہروں میں پیلٹ لگنے سے11افراد زخمی ہوئے، جنہیں صدر اسپتال میں داخل کیاگیا ہے۔ ان میں سے 7افراد آنکھوں میں پیلٹ لگنے سے مضروب ہوئے ہیں جبکہ ایک نوجوان کی دونوں آنکھیں متاثر ہوئی ہیں۔اسپتال ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ جمعرات کو اسپتال میں داخل کئے گئے زخمی نوجوانوں میں سے محمد عمر ولد عبدالمجید ساکن کاکہ پورہ پلوامہ، منصور احمد پنڈت ولد گلزار احمد پنڈت، عادل احمد ساکن کاکہ پورہ، زاہد احمد ساکن پانپور، ساحل شفیع ولد محمد شفیع ڈار ساکن کاکہ پورہ اور عامر اشرف ولد محمد اشرف بٹکاکہ پورہ پلوامہ شامل ہیں۔ اسپتال ذرائع نے بتایا ’’ توحید بشیر اور زاہد احمد ڈار کی بائیں آنکھوں میں جبکہ منصور احمد اور عمر کی دائیں آنکھوں میں پیلٹ ذرائع نے بتایا کہ عادل احمد ، ساحل شفیع اور عمر اشرف فورسز اہلکاروں کی مارپیٹ سے زخمی ہوگئے ہیں۔ سرینگر کے صدر اسپتال میں شعبہ امراض چشم کے سربراہ ڈاکٹر طارق قریشی نے کہا ’’ شعبہ امراض چشم میں 7زخمی نوجوانوں کو داخل کیا گیا ہے جن میں گلزار احمد نامی نوجوان کی دونوں آنکھیں متاثر ہوئی ہیں‘‘۔ انہوں نے کہا کہ بدھ کی شام سوپور کے 3نوجوانوں کو داخل کیاگیا تھا جن میں گلزار احمد نامی نوجوان کی دونوں آنکھیں پیلٹ لگنے کی وجہ سے مضروب ہوئی ہیں تاہم مذکورہ نوجوان کی ابتدائی مرمت سے آنکھیں بچانے کی کوشش کی گئی ہے لیکن صورتحال آئندہ ایک ہفتے میں صاف ہوجائے گی۔ ڈاکٹر طارق قریشی نے کہا ’’ جمعرات کو پلوامہ کے مختلف علاقوں سے تعلق رکھنے والے 4نوجوانوں کو شعبہ امراض چشم میں داخل کیا گیا جن کی ایک آنکھ میں پیلٹ لگے تھے۔‘‘ڈاکٹر طارق قریشی نے کہا کہ پلوامہ سے آئے چار نوجوان میں سے دو کی ایک آنکھ کو کافی گہرے زخم آئے ہیں تاہم ابتدائی مرمت سے کچھ بہتری کی اُمید ہے۔ سرینگر کے صدر اسپتال کے میڈیکل سپر انٹنڈنٹ ڈاکٹر نذیر احمد چودھری نے کہا ’’ اسپتال میں دو دنوں کے اندر 11زخمیوں کا اندراج ہوا ہے جن میں 7کی آنکھوں میں پلٹ لگے ہیں جبکہ باقی 4نوجوان فورسز کی مار پیٹ اور جسم کے مختلف حصوں پر پیلٹ لگنے کی وجہ سے زخمی ہوئے ہیں۔