پلوامہ//پدگام پورہ اونتی پورہ پلوامہ کا جنگجو،جو دگام کاکا پورہ میں دوران شب مختصر جھڑپ میں جاں بحق ہوا، کو جمعرات کی صبح سپرد خاک کیا گیا۔مذکورہ جنگجو پٹن گرینیڈ حملے کے بعد فرار ہوا تھا۔مہلوک جنگجو صرف 7 روز پہلے سرگرم ہوا تھا ،وہ کشمیر یونیورسٹی میں بی فارمیسی شعبے میں زیر تعلیم تھا ۔ جنگجو کی نماز جنازہ میں لوگوں کی ایک بڑی تعدا د نے شرکت کی ۔7 روز سے سرگرم تحریک المجاہدین سے وابستہ شوکت احمد بٹ ولد محمد یوسف بٹ ساکن پدگام پورہ اونتی پورہ نامی جنگجو جاں بحق ہوا ۔پولیس نے بتایا کہ دگام کاکاپورہ پلوامہ میں جنگجوئوں کی موجودگی کی اطلاع کے بعد فوج اور ایس او جی پلوامہ نے مشترکہ ناکہ لگایا جس دوران وہاں سے جنگجوئوں اور ناکہ پارٹی کے درمیان گولیوں کا مختصر تبادلہ ہواجس میں 7 روز سے سرگرم تحریک المجاہدین سے وابستہ شوکت احمد بٹ ولد محمد یوسف بٹ ساکن پدگام پورہ اونتی پورہ نامی جنگجو جاں بحق ہوا جبکہ باقی اندھیرے کا فائدہ اٹھا کر فرار ہونے میں کامیاب ہوئے ۔خیال رہے کہ بدھ کو پٹن میں جنگجوئوںنے پولیس کی ناکہ پارٹی پر گرینیڈ حملہ کیا تھا ،جس میں ایک پولیس افسر سمیت 3اہلکارزخمی ہوئے تھے۔ پولیس نے واقعہ کے بعد ایک بیان میں دعویٰ کیا تھاکہ حملے میں ترال سے تعلق رکھنے والا کم عمر اور 7روز سے سرگرم جنگجوفضان مجیدبٹ کو موقعے پر ہی گرفتار کیا گیا جبکہ اسکا ایک ساتھی شوکت احمد بٹ ساکن پدگام پورہ اونتی پورہ جائے ورادت سے فرار ہوا ۔ادھرپولیس نے جائے واردات سے شوکت احمد کی لاش اپنی تحویل میں لینے کے بعد دوران شب ہی قانونی لوازمات پورے کرنے کے ساتھ ہی لواحقین کے حوالے کیا ۔تاہم صبح جب شوکت کی ہلاکت کی خبر پھیل گئی تو لوگوں کی ایک کثیر تعداد مہلوک جنگجو کے گھر میں جمع ہوئی۔اس موقعہ پر نوجوانوں نے نعرے بازی بھی کی۔بعد میں لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے ان کی نماز جنازہ میں شرکت کی ، جس کے دوران نوجوانوں نے اسلام اور آزادی کے حق میں نعرے لگائے ۔ مہلوک جنگجو کو جمعرات کی صبح10:30کے قریب سپرد لحد کیا گیا۔مہلوک جنگجوئوں کے قریبی رشتہ داروں نے کشمیر عظمیٰ کوبتایا کہ شوکت نے کشمیر یونیورسٹی میں بی فارمیسی کا طالب علم تھا اور گزشتہ ہفتے گھر سے اچانک لاپتہ ہوا ۔ لاپتہ ہونے کے چند روز بعد شوکت کی ایک تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی جس میں انہوں نے ہاتھ میں بندوق اٹھا کر رکھی تھی اورتحریک مجاہدین کے ساتھ وابستہ گی کا اعلان کیا تھا ۔
پٹن میں گرفتار طالب علم گھر جارہا تھا:تحریک المجاہدین
سرینگر//تحریک المجاہدین نے کہا ہے کہ کاکہ پورہ پلوامہ میں جھڑپ کے دوران تنظیم کا ڈویژنل کمانڈر شوکت بن یوسف المعروف خالد دائود سلفی ولد محمد یوسف بٹ ساکن اونتی پورہ جاں بحق ہوا۔ شوکت نے کشمیر یونیورسٹی سے بی فارمیسی کی ڈگری حاصل کرنے کے بعد تحریک المجاہدین میں شمولیت اختیار کی اور فورسز پر کئی کامیاب حملے کئے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ پٹن میں گرفتار کئے گئے معسوم طالب علم کا کوئی عسکری تعلق نہیں تھا کیونکہ مذکورہ طالب علم چند دن قبل تحریک میں شامل ہوا تھا مگرکم سن ہونے کی وجہ سے اسے تنظیم کی پالیسی کے مطابق واپس گھر روانہ کر دیا گیا تا کہ وہ صرف اپنی تعلیم پر توجہ دے سکے۔ترجمان نے کہا کہ پٹن میں ٹاسک فورس پر حملہ ڈسٹرک کمانڈر سیف اللہ کشمیری کی قیادت میں کیا گیا۔ جس میں ایک ڈی ایس پی سمیت کئی اہلکار زخمی ہو گئے۔ حملے کے بعدعسکری جوان فورسز کا گھیرا توڑ کر علاقے سے نکل گئے ۔عسکریت پسندوں کے نکلنے کے بعد فورسز نے ایک معصوم طالب علم کو حراست میں لے کر اسے جنگجو قرار دے کر اپنی ناکامی پر پردہ ڈالنے کی کوشش کی۔اس کا تنظیم سے کوئی عسکری تعلق نہیں تھا۔ترجمان نے کہا کہ کشمیر پولیس یا پولیس کے نہتے خاندانوں پر حملے کرنا تنظیم کی پالیسی نہیں۔تا ہم پولیس ٹاسک فورس یا جو کوئی بھی بھارتی سازش کا حصہ بنتے ہوئے تحریک دشمنی کرے گا یا عوام پر مظالم اور گرفتاریوں ،فورسز کے ساتھ شعوری طور پر تعاون کرے گا ،اس کے خلاف کسی بھی سطح پرکارروائی ناگزیر بن جاتی ہے ۔
پٹن گرینیڈ حملہ میں مفرور جنگجوجاں بحق
نماز جنازہ میں لوگوں کی بھاری شرکت
سید اعجا ز
پلوامہ//پدگام پورہ اونتی پورہ پلوامہ کا جنگجو،جو دگام کاکا پورہ میں دوران شب مختصر جھڑپ میں جاں بحق ہوا، کو جمعرات کی صبح سپرد خاک کیا گیا۔مذکورہ جنگجو پٹن گرینیڈ حملے کے بعد فرار ہوا تھا۔مہلوک جنگجو صرف 7 روز پہلے سرگرم ہوا تھا ،وہ کشمیر یونیورسٹی میں بی فارمیسی شعبے میں زیر تعلیم تھا ۔ جنگجو کی نماز جنازہ میں لوگوں کی ایک بڑی تعدا د نے شرکت کی ۔7 روز سے سرگرم تحریک المجاہدین سے وابستہ شوکت احمد بٹ ولد محمد یوسف بٹ ساکن پدگام پورہ اونتی پورہ نامی جنگجو جاں بحق ہوا ۔پولیس نے بتایا کہ دگام کاکاپورہ پلوامہ میں جنگجوئوں کی موجودگی کی اطلاع کے بعد فوج اور ایس او جی پلوامہ نے مشترکہ ناکہ لگایا جس دوران وہاں سے جنگجوئوں اور ناکہ پارٹی کے درمیان گولیوں کا مختصر تبادلہ ہواجس میں 7 روز سے سرگرم تحریک المجاہدین سے وابستہ شوکت احمد بٹ ولد محمد یوسف بٹ ساکن پدگام پورہ اونتی پورہ نامی جنگجو جاں بحق ہوا جبکہ باقی اندھیرے کا فائدہ اٹھا کر فرار ہونے میں کامیاب ہوئے ۔خیال رہے کہ بدھ کو پٹن میں جنگجوئوںنے پولیس کی ناکہ پارٹی پر گرینیڈ حملہ کیا تھا ،جس میں ایک پولیس افسر سمیت 3اہلکارزخمی ہوئے تھے۔ پولیس نے واقعہ کے بعد ایک بیان میں دعویٰ کیا تھاکہ حملے میں ترال سے تعلق رکھنے والا کم عمر اور 7روز سے سرگرم جنگجوفضان مجیدبٹ کو موقعے پر ہی گرفتار کیا گیا جبکہ اسکا ایک ساتھی شوکت احمد بٹ ساکن پدگام پورہ اونتی پورہ جائے ورادت سے فرار ہوا ۔ادھرپولیس نے جائے واردات سے شوکت احمد کی لاش اپنی تحویل میں لینے کے بعد دوران شب ہی قانونی لوازمات پورے کرنے کے ساتھ ہی لواحقین کے حوالے کیا ۔تاہم صبح جب شوکت کی ہلاکت کی خبر پھیل گئی تو لوگوں کی ایک کثیر تعداد مہلوک جنگجو کے گھر میں جمع ہوئی۔اس موقعہ پر نوجوانوں نے نعرے بازی بھی کی۔بعد میں لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے ان کی نماز جنازہ میں شرکت کی ، جس کے دوران نوجوانوں نے اسلام اور آزادی کے حق میں نعرے لگائے ۔ مہلوک جنگجو کو جمعرات کی صبح10:30کے قریب سپرد لحد کیا گیا۔مہلوک جنگجوئوں کے قریبی رشتہ داروں نے کشمیر عظمیٰ کوبتایا کہ شوکت نے کشمیر یونیورسٹی میں بی فارمیسی کا طالب علم تھا اور گزشتہ ہفتے گھر سے اچانک لاپتہ ہوا ۔ لاپتہ ہونے کے چند روز بعد شوکت کی ایک تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی جس میں انہوں نے ہاتھ میں بندوق اٹھا کر رکھی تھی اورتحریک مجاہدین کے ساتھ وابستہ گی کا اعلان کیا تھا ۔