بارہمولہ+سوپور//شمالی قصبہ پٹن میں گرینیڈ دھماکہ میںڈی ایس پی آپریشنز اور ان کے ذاتی محافظ سمیت 3 پولیس اہلکار زخمی ہوئے ۔ بعد میں پولیس نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے ترال کے ایک جنگجو کو گرفتار کیا۔قصبہ پٹن میں بعد دوپہر بابا ٹینگ کے نزدیک گاڑیوں کی چیکنگ کے دوران جنگجوئوں نے پولیس کی ایک ناکہ پارٹی پر گرینیڈ داغا جوسڑ ک کے بیچوں بیچ گر کر ایک زوردار دھماکے کے ساتھ پھٹ گیا۔ دھماکے کی زد میں آ کر ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس ظفر مہدیاور انکے ذاتی محافظ کانسٹیبل شبیر احمد، عاشق احمد زخمی ہو ئے ۔ دھماکہ ہونے کے ساتھ ہی پولیس اہلکاروں نے جوابی کارروائی کے بطور ہوا میں گولیوں کے کچھ رائونڈ فائر کئے جس کے باعث شاہراہ پرسنسنی پھیل گئی اور ٹریفک روک دیا گیا۔ زخمیوں کو بادامی باغ منتقل کیا گیا جہاںان کی حالت مستحکم بتائی جاتی ہے۔ادھر پولیس کے ایک ترجمان نے کہا کہ بدھ کو بارہمولہ شاہراہ پر جنگجوئوں کی نقل و حرکت کے بارے میں مصدقہ اطلاع ملی تھی جس کے لئے پولیس کی ایک ناکہ پارٹی تعینات کی گئی۔ ترجمان نے کہا کہ اس دوران ایک گاڑی کو رکنے کا اشارہ کیا گیا لیکن اس میں موجود جنگجوئوں نے پولیس پر گرینیڈ پھینکا اور بھاگ گئے۔ پولیس نے تعاقب کیا جس کے دوران شوکت احمد بٹ ساکن اونتی پورہ فرار ہوا تاہم دوسرا جنگجو فیضان مجید بٹ ولد عبدالمجید ساکن نئی بگ ترال پکڑا گیا جو حال ہی میں جنگجوئوں کی صف میں شامل ہوا تھا۔ترجمان نے کہا کہ فیضان اور شوکت نے تحریک المجاہدین میں شرکت کی تھی۔ادھر رفیع آباد میں جنگجوئوں نے فوج کے ایک کیمپ پر گرینیڈ داغا تاہم اس سے کوئی نقصان نہیں ہوا۔مشتبہ جنگجوئوں نے ترکہ پورہ رفیع آباد میں 32آر آر کیمپ پر گرینیڈ داغا جو نشانہ چوک کر کیمپ کے نزدیک زور دار دھماکہ سے پھٹ گیا جس کے نتیجے میں دو فوجی اہلکار زخمی ہوئے۔تحریک المجاہدین نے پٹن میں ٹاسک فورس پر حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ حملہ ڈسٹرک کمانڈر سیف اللہ کشمیری کی قیادت میں کیا گیا۔ جس میں ایک ڈی ایس پی سمیت کئی اہلکار زخمی ہو گئے۔ حملے کے بعد مجاہدین ٹاسک فورس کو چکمہ دے کر علاقے سے نکل گئے ۔ ترجمان نے کہا کہ مجاہدین کے سلامت نکلنے کے بعد فورسز نے ایک معصوم طالب علم کو حراست میں لے لیاجو اگر چہ چند دن قبل تحریک میں شامل ہوا تھا مگر کم سن طالب علم ہونے کی وجہ سے اسے تنظیم کی پالیسی کے مطابق واپس گھر روانہ کر دیا گیا تا کہ وہ صرف اپنی تعلیم پر توجہ دے سکے۔اس کا تنظیم سے کوئی عسکری تعلق نہیں۔ ترجمان نے کہا کہ کشمیر پولیس پر حملے کرنا تنظیم کی پالیسی نہیں۔تا ہم پولیس ٹاسک فورس یا جو کوئی بھی بھارتی سازش کا حصہ بنے گا یا عوام پر مظالم اور گرفتاریوں ،فورسز کے ساتھ شعوری طور پر تعاون کرے گا ،اس کے خلاف کارروائی کی جائے گی ۔ ہم شہدا ء کے مقدس لہو کے ساتھ سودابازی کی اجازت کسی کو نہیں دے سکتے۔ بھارت نے کشمیریوں کے ساتھ کئے گئے وعدے توڑے، حملہ آور ہو کر کشمیر پر ناجائز قبضہ کیا،کشمیریوں کا قتل عام کر رہا ہے، اس لئے بھارت کے خلاف جہاد فرض ہے۔