جموں//دومہینوں کے دوران پٹرول اورڈیزل کی قیمتوں میں پانچویں مرتبہ اضافے کے خلاف نیشنل سٹوڈنٹس یونین آف انڈیاکے کارکنان نے احتجاج کرتے ہوئے مرکزی حکومت سے عوام مخالف فیصلے کوواپس لینے کامطالبہ کیاہے۔کانگریس کی طلباء اکائی نیشنل سٹوڈنٹس یونین آف انڈیاکے کارکنان نے تنظیم کے ریاستی صدر نیرج کندن کی قیادت میں جموں یونیورسٹی کے صدر دروازے کے باہر مرکزی حکومت کے حالیہ فیصلہ جس میں پٹرول کی قیمتوں میں 1.34 روپے فی لیٹر جبکہ ڈیزل کی قیمتوں میں 2.37 روپے فی لیٹرکااضافہ کیاگیا ہے جس کو نیشنل کانفرنس سٹوڈنٹس یونین آف انڈیا نے عوام مخالف فیصلہ قراردیاہے۔ جموں یونیورسٹی کے باہراحتجاج کرتے ہوئے نسوئی کارکنا ن نے مرکزی حکومت کے خلاف ’’مودی سرکارہائے ہائے ‘‘، ’’ڈھونڈکے لائو اچھے دن ‘‘، ’’کہاں گئے اچھے دِن ‘‘نعرے بازی کی۔ نیرج کندن نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ وزیراعظم نریندرمودی نے لوک سبھاانتخابات کی مہم کے دوران اچھے دنوں کاوعدہ کیاتھالیکن بھاجپاکے قائد اورلیڈران عوام کے ساتھ کئے گئے وعدوں کوبھول گئے ہیں اور پٹرول وڈیزل کی قیمتوں میں دوماہ کے دوران پانچ مرتبہ اضافہ اس کی بین مثال ہے۔اس دوران مظاہرین میں نیشنل سیکریٹری فیروزخان ، این ایس یوآئی ۔ ریاستی نائب صدر امجدبٹ ، گرپریت سنگھ ، وشال کوتوال، امن تھاپا، مومن ملک، توصیف خان ، چندرشرما، آفتاب کین، وردیان ودیگران شامل تھے۔