عازم جان
بانڈی پورہ //آٹھوتوبانڈی پورہ کے ماحولیات کوغیرقانونی کان کنی کی وجہ سے زبرست خطرات لاحق ہیں اورآٹھوتونالہ جو ٹرائوٹ مچھلیوں کی پیداوار کیلئے مشہور ہے،آہستہ آہستہ اپنی شناخت کھوکر ریت اور باجری نکالنے کے مرکز میں تبدیل ہورہاہے۔مقامی لوگوں کاکہنا ہے کہ یہاں رات بھرٹریکٹر چلتے رہتے ہیں جوندی سے نکالے گئے ریت باجری اور بولڈروں کو لوڈ کرکے لیجاتے ہیں،جس سے مقامی لوگوں کی راتوں کی نیندحرام ہوگئی ہے۔مقامی لوگوں کے مطابق آٹھوتوجوکبھی ایک پرسکون سیاحتی مقام تھا اب ایک تعمیراتی علاقہ بن چکاہے ۔اس نمائندے کو لوگوں نے بتایاکہ ریت اورباجری کے ڈھیر سڑک کے کنارے یہاں تک سرکاری دفاتر میں بھی نظرآتے ہیں۔ دیہاتیوں کے مطابق ، کان کنی کے آپریٹرز دن کے وقت کھل کر معدنیات نکالتے ہیں اور سرکاری ایس سی آر سے بچنے کے لئے اس مواد کو اندھیرے میں منتقل کرتے ہیں۔انہوں نے مزید الزام لگایا کہ گھوڑوں کو ندی میں مواد اٹھانے کیلئے پانی کے اندرنالے میں لیجایاجاتا ہے ، جس سے ماحولیاتی کو نقصان پہنچ رہا ہے ۔رہائشیوں نے ضلع انتظامیہ ، محکمہ ماہی گیری ، اور دیگر متعلقہ ایجنسیوں سے فوری مداخلت کی اپیل کی ہے۔ایک رہائشی نے کہا ، یہ علاقہ ایک بار اپنی خوبصورتی اور ٹرائوٹ رہائش گاہ کے لئے جانا جاتا تھا۔ آج یہ تعمیراتی سرگرمیوں میں گم ہو گیا ہے ۔ مقامی لوگوں نے متنبہ کیا ہے کہ اگر ناجائزکان کنی کی روک تھام نہیں کی گئی ، اٹھوتو کے نازک ماحولیات کو مستقل نقصان ہوسکتا ہے اور اس خطے کی سیاحت کی صلاحیتوں کو بھی ایک دھچکا لگے گا۔