بانہال // علاقہ پوگل سے تعلق رکھنے والے لوگوں کا ایک وفد ایم ایل اے بانہال وقار رسول سے ڈاک بنگلہ بانہال میں ملاقی ہوا اور ایک عرضداشت پیش کی۔عرضداشت میں ہائی اسکول پوگل کو ہائر سکینڈری کا درجہ دینے کی مانگ کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ ہائی اسکول پوگل کو ترجیحی بنیاد پر اپگریڈ کیا جائے۔وفد نے ایم ایل اے موصوف سے مانگ کی کہ وہ اپنی سفارشات میں ہائی اسکول پوگل کو اولین ترجیح دے کر علاقہ پوگل کے باشندگان کی دیرینہ اور التواء میں پڑی مانگ کو پورا کر کے ایک نئی تاریخ رقم کرے کیونکہ یہ پورے بانہال کے قدیم ترین سکولوں میں سے ایک ہے ۔ وفد نے ممبر اسمبلی کو یاد ہانی کرائی کہ وہ بارہا اپنی گزارشات میں اس مسئلے کو حل کرانے کی مانگ کر چکے ہیں۔اور اب وقت آن پہنچا ہے کہ اسکول کا درجہ بڑھا کر غریب اور پسماندہ عوام کے جذبات اور خواب کو شرمندہ تعبیر کیا جا سکے۔ایم ایل بانہال وقار رسول وانی نے وفد کو بغور سنا اور بتایا کہ وہ ان کے جذبات کا احترام کرتے ہیں اور وہ اس بات کا وعدہ بند ہیں کہ وہ اپنی سفارشات میں ہائی اسکول پوگل کو اولین ترجیح دے کر پوگل کی عظمت رفتہ کو بحال کرنے کے لئے تعلیمی ڈھانچے کو مستحکم کرنے کے متمنی ہیں اور اس میں کوئی بھی دقیقہ فروگذاشت نہیں کیا جائے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ اسے غریب عوام کے جذبات کا احساس ہے کہ عرصہ ساٹھ سال سے ان کو اسے حق سے محروم رکھا گیا ہے۔ایم ایل اے موصوف نے وفد کو یقین دلایا کہ وہ اس کے علاوہ علاقے کی تعمیر وترقی کیلئے ہر ممکن کوشش کرینگے۔وقار رسول وانی نے AEE PDD کو پوگل میں دو ٹرانسفارم لگانے کی بھی ہدایات دیں۔پریس کے نام ایک بیان میں وفد نے بتایا کہ وقار رسول وانی نے اب تک بہت سارے تعمیراتی کام کیے ہیں۔جس کے لیے وہ ایم ایل کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔وفد میں شامل سرپنچ عبدالقیوم بٹ نے بتایا کہ انہیں پورا یقین ہے کہ وقار رسول وانی ان کی خواہشات کا احترام کرتے ہوئے ان کی دیرینہ مانگ پوری کرینگے۔وفد میں شامل محمد خلیل کٹوچ نے بتایا کہ انہیں وقار رسول وانی کی قائدانہ صلاحیتوں کا اعتراف ہے۔اور وہ یہ سمجھتے ہیں کہ ایم ایل اے بانہال ان کی اس مانگ کو پورا کر کے تعمیر وترقی کا ایک روشن باب رقم کرینگے۔وفد میں شامل محمد اقبال کٹوچ کا کہنا تھا کہ عرصہ ساٹھ سال سے اکثر وبیشتر وہ ارباب اقتدار کی چوکھٹ پر اپنی مانگ رکھتے آئے ہیں۔لیکن ان کی اس مانگ کی کبھی شنوائی نہیں ہوئی۔لیکن جب سے وقار رسول وانی نے سیاسی میدان میں قدم رکھا ہے۔وہ اپنے اس جائز مطالبے کے حل کے لیے بارہا پیش ہوئے ہیں اور انہیں وقار رسول وانی میں ہی امید کی کرن نظر اتی ہے۔لہذا اب کی بار وہ اسکول کا درجہ بڑھانے کے لیے پر امید ہیں۔شاہین احمد شیخ نے وفد کی طرف سے وقار رسول وانی کا شکریہ ادا کیا۔اور بتایا کہ انہیں اس بات کی خوشی ہے کہ ایم ایل اے بانہال نے ان کی اس مانگ کو مان لیا ہے۔اور اسے پورا کرنے کا بھی وعدہ کیا ہے۔یاد رہے وفد میں اکھڑہال بلاک سے آئے ہوئے کئی معززیین بھی شامل تھے۔جن میں رحمت اللہ بالی، عبدالرحیم کٹوچ، شریف بالی، بشیر احمد بٹ، محمد اقبال شیخ، شیراز احمدکٹوچ،، مشتاق احمد کٹوچ، عبدالرشید کٹوچ، عبدالحمید خان، محمد حفیظ شیخ، الطاف احمد، اشتیاق احمد کٹوچ،، اشفاق خان، ظفر رشید، نوید کٹوچ، وغیرہ قابل ذکر تھے۔