مشتاق الاسلام
پلوامہ//ضلع پلوامہ کے لاجورہ اور ہوم ڈائری پوچھل کے قریب کریوہ میں مٹی مافیا ایک بار پھر پوری طاقت سے سرگرم ہو چکا ہے۔ مقامی ذرائع کے مطابق، یہ بااثر مافیا رات کی تاریکی میں بھاری مشینری کے ذریعے غیر قانونی کھدائی اور مٹی کی نقل و حمل میں ملوث ہے، جس سے نہ صرف زمین کی زرخیزی متاثر ہو رہی ہے بلکہ پورے ماحولیاتی نظام پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔مقامی آبادی کا کہنا ہے کہ یہ سرگرمیاں کئی دنوں سے جاری ہیں، مگر افسوسناک پہلو یہ ہے کہ متعلقہ حکام یا تو خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں یا مبینہ طور پر اس گھنائونے کھیل میں ملوث ہیں۔ ایک سماجی کارکن نے شدید ردِعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا،’’رات کے اندھیرے میں جو ہو رہا ہے، وہ دھرتی ماں کے سینے پر کاری ضرب کے مترادف ہے۔ اگر اب بھی خاموشی برتی گئی، تو آنے والی نسلیں اس کا خمیازہ بھگتیں گی۔‘‘ملنگ پورہ اور لاجورہ کے عوامی حلقوں میں اس ماحولیاتی بربادی پر شدید غم و غصہ پایا جا رہا ہے۔ مقامی لوگوں نے سوال اٹھایا ہے کہ آخر قانون نافذ کرنے والے ادارے کب حرکت میں آئیں گے؟ عوام نے واضح مطالبہ کیا ہے کہ مٹی مافیا کے خلاف غیر جانبدار اور فوری کارروائی عمل میں لائی جائے،ملوث مشینری کو ضبط کر کے ذمہ داران کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے،ماحولیاتی تحفظ کے قوانین کو سختی سے نافذ کیا جائے۔ایک بزرگ شہری کا کہنا تھا کہ یہ صرف زمین کی کھدائی نہیں، بلکہ ہمارے بچوں کے مستقبل کی چوری ہے۔ اگر ہم اب خاموش رہے، تو ہماری دھرتی ویران ہو جائے گی۔جب یہ سنگین معاملہ محکمہ مائننگ کے ضلع افسر ڈاکٹر خورشید احمد ڈار کے ساتھ اٹھایا گیا، تو انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ اس معاملے کی فوری تحقیقات کی جائے گی اور ملوث افراد کو قانون کے مطابق سزا دی جائے گی۔قابل ذکر بات ہے کہ اب یہ سارا علاقہ اس بات کا منتظر ہے کہ آیا انتظامیہ واقعی عملی اقدامات کرے گی یا مٹی مافیا اسی طرح قدرتی وسائل کو نگلتا رہے گا۔ عوامی حلقے جواب اور انصاف کے منتظر ہیں۔