عظمیٰ نیوز سروس
روم//پوپ فرانسس کا جسد خاکی آخری رسومات کی ادائیگی کے لیے سینٹ پیٹرز بیسلیکا پہنچادیا گیا ہے تاکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور درجنوں دیگر عالمی رہنماؤں کی روم آمد سے قبل کیتھولک عقیدت مندوں کو آخری رسومات ادا کرنے کا موقع مل سکے۔خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق پوپ کے لکڑی کے کھلے تابوت کو جنازہ برداروں نے سرخ لباس میں ملبوس کارڈینلز کے جلوس میں کاسا سانتا مارتا سے 500 میٹر کے فاصلے پر واقع سینٹ پیٹرز بیسلیکا پہنچایا۔پوپ فرانسس پیر کو 88 سال کی عمر میں دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کر گئے تھے جس کے بعد ان کے 12 سالہ دور پاپائیت کا خاتمہ ہوا تھا جس میں انہوں نے روایت پسندوں کے ساتھ بار بار محاذ آرائی کی اور غریبوں اور پسماندہ طبقات کی حمایت کی۔پوپ کی میت کو کھلے تابوت میں ویٹیکن کی رہائش گاہ سے صبح 9 بجے (پاکستانی وقت کے مطابق دوپہر 12 بجے) شروع ہونے والے ایک عظیم الشان جلوس میں کارڈینلز اور لاطینی نعروں کی گونج میں سینٹ پیٹرز لے جایا گیا۔جلوس سے قبل ویٹی کن کے ارد گرد لوگوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں، عقیدت مندوں اور عام افراد کو جمعے کو شام 7 بجے (پاکستانی وقت کے مطابق رات 10 بجے) تک مرحوم پوپ سے ملنے کی اجازت ہوگی۔پوپ کی آخری رسومات ہفتے کی صبح سینٹ پیٹرز اسکوائر میں ادا کی جائیں گی جس کی قیادت کالج آف کارڈینلز کے ڈین 91 سالہ جیووانی بٹسٹا رے کریں گے۔اٹلی کی سول پروٹیکشن ایجنسی کے سربراہ فیبیو سیسیلیانو نے ’کوریئر ڈیلا سیرا‘ اخبار کو بتایا کہ آؤٹ ڈور سروس میں کم از کم 2 لاکھ افراد کی شرکت متوقع ہے۔امیگریشن کے معاملے پر پوپ کے ساتھ بار بار جھگڑے کرنے والے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ خاتون اول میلانیا بھی آخری رسومات میں شریک ہوں گی۔
اٹلی، فرانس، جرمنی، برطانیہ، یوکرین، یورپی یونین کے اداروں اور فرانسس کے آبائی ملک ارجنٹائن کے رہنماؤں نے بھی اپنی موجودگی کی تصدیق کی ہے۔پوپ فرانسس نے اپنے بہت سے پیشروؤں کے برخلاف سینٹ پیٹرز کے بجائے سینٹ میری میجر میں دفن ہونے کی خواہش کا اظہار کیا تھا، یہ ایک رومی بیسلیکا جس سے وہ خاص طور پر وابستہ تھے، لاطینی لفظ فرانسسکوس اسی نسبت سے ان کے نام کا حصہ تھا۔منگل کے روز ویٹی کن نے آنجہانی پوپ کی تصاویر جاری کی تھیں جن میں وہ اپنی جیکٹ میں ملبوس تھے اور ان کے تابوت کے پاس سوئس گارڈز کھڑے تھے، اطالوی صدر سرجیو میٹاریلا اور اطالوی یہودی رہنماؤں سمیت اہم شخصیات نے ان کے جسد کا دیدار کیا تھا۔پوپ فرانسس دہرے نمونیا کے باعث 5 ہفتوں تک ہسپتال میں زیرعلاج رہنے کے بعد 23 مارچ کو گھر منتقل ہوئے تھے، منگل کو تقریباً 60 کارڈینلز پوپ کی آخری رسومات کی منصوبہ بندی کے لیے جمع ہوئے تھے اور آنے والے دنوں میں دیگر ضروری کاموں پر مزید اجلاس ہونے والے ہیں۔نئے پوپ کے انتخاب کے لیے کانفرنس کا انعقاد 6 مئی سے پہلے شروع ہونے کی توقع نہیں ہے، فرانسس کا جانشین بننے کے لیے کوئی واضح امیدوار سامنے نہیں ہے، حالانکہ برطانوی سٹے بازوں نے ابتدائی طور پر فلپائن سے تعلق رکھنے والے مصلح لوئس انتونیو ٹیگل اور اٹلی سے تعلق رکھنے والے پیٹرو پارولین کو پسندیدہ قرار دیا ہے۔دریں اثنا ’سیڈ خالی‘ (خالی نشست) کے نام سے مشہور ایک کارڈینل آئرش نژاد امریکی کیون فیرل عام معاملات کے انچارج ہیں۔