حسین محتشم
پونچھ//پونچھ ضلع کے سرحدی علاقہ بنوت ڈھوکڑی پنچایت میں پینے کے پانی کی شدید قلت نے مقامی آبادی کو شدید پریشانی میں مبتلا کر دیا ہے۔ خاص طور پر محلہ کٹھاری موہڑہ کے رہائشی پانی کی عدم دستیابی کے باعث سخت مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔ عوام کا کہنا ہے کہ اگرچہ جل جیون مشن (JJM) کے تحت اس علاقے میں پانی کی فراہمی کے لئے اسکیم کا آغاز کیا گیا ہے، تاہم اس پر کام کی رفتار نہایت سست ہے، جس کے باعث عوامی مسائل میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے۔مقامی باشندوں نے جل شکتی محکمہ کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ جب تک جل جیون مشن مکمل نہیں ہوتا، اس وقت تک انہیں گریوٹی پائپ لائن کے ذریعے پانی فراہم کیا جائے تاکہ روزمرہ کی ضروریات پوری کی جا سکیں۔ انہوں نے شکایت کی کہ موجودہ لائن مین نہ صرف اپنی ذمہ داریوں سے غفلت برت رہا ہے بلکہ پانی فراہم کرنے کے بجائے خود عوام کو پانی موڑنے اور بھرنے کا مشورہ دے رہا ہے، جو کہ ناقابل قبول ہے۔اس حوالے سے جب محکمہ جل شکتی کے اسسٹنٹ ایگزیکٹو انجینئر (AEE) محمد فاروق سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ جل جیون مشن اسکیم کے تحت اب تک 50 فیصد کام مکمل ہو چکا ہے اور آنے والے دو ہفتوں کے اندر پانی کے ٹینک کی تعمیر کا عمل شروع کر دیا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ جب تک اسکیم مکمل نہیں ہوتی، عوام کو گریوٹی لائن کے ذریعے پانی فراہم کیا جائے گا تاکہ انہیں مزید مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔لائن مین کی لاپرواہی کے بارے میں محمد فاروق کا کہنا تھا کہ اس معاملے کو سنجیدگی سے لیا گیا ہے اور مذکورہ لائن مین کو تبدیل کر کے جلد ہی نیا لائن مین تعینات کیا جائے گا تاکہ پانی کی سپلائی میں تسلسل برقرار رکھا جا سکے۔مقامی لوگوں نے محکمہ کے اسسٹنٹ انجینئر کی یقین دہانی کا خیرمقدم کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ ان کے مسائل جلد حل ہوں گے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ محکمہ پانی کی باقاعدہ اور بلاتعطل فراہمی کو یقینی بنائے تاکہ عوام کو مزید پریشانی نہ اٹھانی پڑے۔واضح رہے کہ پونچھ کے سرحدی علاقوں میں پینے کے پانی کی قلت ایک سنجیدہ مسئلہ بنتی جا رہی ہے، اور اگر بروقت اقدامات نہ کیے گئے تو یہ مسئلہ مزید سنگین ہو سکتا ہے۔