حسین محتشم
پونچھ//شہرخاص اور اس کے گرد و نواح کے علاقوں میں بینکوں بالخصوص جموں و کشمیر بینک میں کیش کی شدید قلت سے عوام کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ صارفین نے شکایت کر رہے ہیں کہ وہ اے ٹی ایم مشینوں کے چکر کاٹتے رہے لیکن کہیں بھی کیش دستیاب نہ تھا۔ کئی افراد کو بینکوں کے خدمت مراکز کا رخ کرنے کا مشورہ دیا گیا، لیکن وہاں سے بھی انہیں یہ کہہ کر واپس کر دیا گیا کہ کیش دستیاب نہیں ہے۔اس صورتحال نے عوام میں خوف و بیچینی کی ایک نئی لہر دوڑا دی ہے، خاص طور پر سرحدی کشیدگی کے پس منظر میں بینکوں کا اس طرح کا رویہ شہریوں کے ذہنوں میں خدشات اور عدم اعتماد کو جنم دے رہا ہے۔ صارفین نے بتایا کہ اگر کسی جگہ کیش دستیاب بھی تھا تو انہیں ان کی مانگی ہوئی رقم کا نصف یا اس سے بھی کم دیا گیا، جو کہ نہ صرف غیر منصفانہ بلکہ قابلِ مذمت ہے۔کئی ایسے افراد بھی دیکھے گئے جنہیں اپنے ذاتی حالات کی وجہ سے فوری نقد رقم درکار تھی، مگر رقم نہ ملنے کی وجہ سے وہ مایوس اور غمزدہ ہو کر بینکوں سے لوٹ گئے۔ صارفین نے میڈیا کے ذریعے اپنی ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بینکوں سے اپنے ہی پیسے لینا اگر اس قدر مشکل ہو گیا ہے تو عوام کا بینکنگ نظام پر اعتماد کیسے قائم رہے گا؟۔انہوں نے انتظامیہ سے پرزور اپیل کی کہ وہ اس صورتحال کا فوری نوٹس لے کر کیش کی فراہمی کو یقینی بنائیں۔صارفین کا کہنا تھا کہ وہ بینکوں سے خیرات نہیں بلکہ اپنی جمع شدہ رقوم کا مطالبہ کر رہے ہیں، ایسے میں اگر انہیں ان کا حق نہ ملے تو مستقبل میں کوئی بھی شہری بینکوں پر اعتبار نہیں کرے گا۔انہوں نے کہا بینکنگ نظام کا اعتبار بحال رکھنے کے لیے ضروری ہے کہ ہر صارف کو بلا کسی رکاوٹ کے اپنا پیسہ نکلوانے کی سہولت میسر ہو۔انہوں نے کہا سرکاری اداروں کو فوری طور پر موثر اقدامات اٹھانے کی اشد ضرورت ہے تاکہ اس بحران پر قابو پایا جا سکے۔