پونچھ // ستمبر2014میں آئے تباہ کن سیلاب کی زد میں آکر پونچھ کی132 کے وی ٹرانسمیشن لائن کو بھی نقصان پہنچا تھا جس کے بعد سے اب تک دوبارہ یہ لائن بحال نہیں ہو پائی ہے۔ واضح رہے کہ 132کے وی بجلی کی یہ لائن بلاتعطل بجلی کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لئے چند ہی سال پہلے بچھائی گئی تھی لیکن تین سال میں چند ماہ تک بحال رہی۔ اس لائن پر 20 کروڑ روپے کا تخمینہ لگایاگیاتھاجس کو بڑھا بعد میں29 کروڑ روپے کیا گیالیکن اس کے باوجود بھی سرحدی خطہ کو کوئی فائدہ نہیں پہنچا۔ستمبر 2014 کے بعد سے اب تک اگر چہ سرکار نے لائن کی بحالی کیلئے کئی باریقین دہانی دلائی لیکن لائن اب بھی تعمیر ہونے کی منتظر ہے۔واضح رہے کہ یہ لائن پونچھ ضلع کی عوام کے لئے بڑی اہمیت کی حامل ہے۔ سیلاب سے قبل برفباری کے دوران تباہ ہوئی اس لائن میں غیر معیاری میٹریل کے استعمال کی تحقیقات کیلئے اگر چہ ایک انکوائری کمیٹی بھی بٹھائی گئی جس نے اپنی رپورٹ میںکئی بڑے افسران کے نام بھی شامل کئے تھے تاہم اس پر بھی کوئی عمل نہیںہوا۔ اس حوالے سے پونچھ ضلع کے لوگوں کا کہنا ہے کہ جب بھی وہ اعلیٰ حکام سے بات کرتے ہیں تو انہیں بتایا جا تا ہے کہ جلد ہی اس منصوبے پر کام شروع ہو گا لیکن زمینی سطح پر کچھ نہیں کیاجا رہا ۔ ایڈووکیٹ افتخار علی بزمی کاکہناہے کہ وہ اس منصوبے کی منظوری کی اپیل کرتے ہیں۔انہوںنے کہاکہ اس معاملے پر سبھی جماعتوںکو ایک ساتھ ہوکر کام کرناچاہئے اور اس سرحدی ضلع کی عوام کے مسائل کا حل نکالناچاہئے ۔مقامی لوگوںکاکہناہے کہ اس لائن کی تعمیر نہ ہونے کی وجہ سے بجلی کٹوتی روزانہ کا معمول بن چکاہے جو ان کیلئے درد سر کے مترادف ہے۔