سمت بھارگو
راجوری //جموں وکشمیر پولیس نے بتایا کہ سرحدی ضلع پونچھ میں گرفتار ہوئے ان دو ہائبرڈ دہشت گردوں کی گرفتاری کے ساتھ ہی پونچھ ضلع میں گرینیڈ حملوں کے پانچ مختلف واقعات کے علاوہ سرحدی ضلع کے علاقوں میں قابل اعتراض اور ملک مخالف پوسٹر چسپاں کرنے کے واقعات بھی حل ہو گئے ہیں ۔تفصیلات کا اشتراک کرتے ہوئے، پولیس نے کہاکہ ان دو دہشت گردوں کی گرفتاری کے سلسلے میں کی گئی تحقیقات کے مطابق، یہ بات سامنے آئی ہے کہ ان کا بنیادی مقصد ضلع میں امن اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو خراب کرنا تھا۔پولیس کا کہنا ہے کہ ان کی گرفتاری کے ساتھ ہی گرنیڈ لابنگ کے پانچ مقدمات پر کام کیا گیا ہے۔ان میں گرفتار دہشت گرد عبدالعزیز 15 نومبر 2023 کو شیو مندر سرنکوٹ پر گرینیڈ حملے، 26 مارچ 2024 کو گرودوارہ مہنت صاحب پونچھ پر گرینیڈ حملہ، جون میں کامسر پونچھ میں آرمی سنٹری پوسٹ پر گرینیڈ حملہ سمیت چار گرینیڈ حملوں میں ملوث تھا۔اسی طرح 14 اگست 2024 کو سی آر پی ایف سنٹری پوسٹ کے قریب اسکول کے گراؤنڈ پر گرینیڈ حملہ جبکہ گرفتار دہشت گرد منور حسین 18 جولائی 2024 کو پونچھ میں ڈسٹرکٹ ہسپتال کوارٹرز پر گرینیڈ حملے کے واقعے میں ملوث تھا۔منور اور عبدالعزیز نے سرنکوٹ کے علاقے کے مختلف مقامات یعنی گورنمنٹ ہائی اسکول ہاڑی ، دھندک، سنئی، عیدگاہ ہاڑی اور دیگر ملحقہ علاقوں پر ملک مخالف پوسٹر بھی چسپاں کئے تھے۔ملک مخالف پوسٹرز انہوں نے منور ہاؤس میں پرنٹر کے ذریعے چھاپے اور 5 اور 14 اگست 2023 کو دہشت گردی کے اس ہینڈلر کی ہدایت پر عام لوگوں میں خوف پیدا کرنے کے لئے چسپاں کیا۔