پونچھ //اتوار کی دوپہر پونچھ کے سرحدی علاقے کھڑی کرماڑہ میں ایک سول پاکستانی ہیلی کاپٹر بھارتی حدود میں داخل ہوگیا ۔اس دوران بھارتی فوج نے انتباہی فائرنگ کی اور کچھ منٹ کے بعد یہ ہیلی کاپٹر خود ہی واپس اپنی حدود میں چلاگیا۔تاہم پاکستان کا کہنا ہے کہ ہیلی کاپٹر مقررہ حد سے معمولی آگے چلا گیا ، جس پر فائرنگ کی گئی۔ہیلی کاپٹر میںپاکستانی زیر انتظام کشمیر کے وزیراعظم فاروق حیدر سوار تھے۔ دن کے 12بج کر 14منٹ پر ایک سفید رنگ کا ہیلی کاپٹر چکاں داباغ کی طرف سے حد متارکہ سے 250میٹر اندر آگیا اور وہ بھارتی حدود میں سرحدی علاقوں پر پرواز کرتارہا۔ذرائع نے بتایاکہ اس ہیلی کاپٹر کو دیکھتے ہوئے بھارتی فوج نے انتباہی فائرنگ کی تاہم ایئرکرافٹ مخالف گن کا استعمال نہیں کیاگیا ۔لگ بھگ ساڑھے چار منٹ کے بعد یہ ہیلی کاپٹر خود ہی واپس پاکستانی حدود میں چلاگیا۔فضائی حدود کی خلاف ورزی کی تصدیق کرتے ہوئے فوج کے ترجمان نے بتایاکہ پونچھ سیکٹر میں فضائی حدود کی خلاف ورزی ہوئی ہے ۔ترجمان نے بتایاکہ یہ ایک سیول چاپر لگتاتھا جو کافی اوپر سے پروا ز کررہاتھا ۔انہوں نے بتایاکہ ہیلی کاپٹرنے اگلی چوکیوں کے اوپر پرواز کی جس پر فوج نے چھوٹے ہتھیاروں سے فائرنگ کی ۔وہیں دوسری طرف انٹیلی جنس ایجنسیوں نے بتایاکہ ہیلی کاپٹر غلطی سے بھارتی حدود میں داخل ہوایا پھر دانستہ طور پر اسے یہاں لایاگیا اس بارے میں کوئی مصدقہ اطلاع نہیںملی ہے تاہم اس پر تحقیقات کی جارہی ہیں ۔اُدھر پاکستان نے کہا ہے کہ پاکستانی زیر انتظام کشمیر کے وزیراعظم فاروق حیدر سول ہیلی کاپٹر پر لائن آف کنٹرول سے متصل پاکستانی گائوں تروڑی میں سفر کر رہے تھے، فاروق حیدر کا ہیلی کاپٹر لائن آف کنٹرول پر طے شدہ حد سے معمولی آگے چلا گیا کہ اسی دوران ہیلی کاپٹر پر بھارتی چیک پوسٹ سے فائر کیا گیا۔ترجمان نے کہا کہ ایل او سی پر تعینات دونوں ملکوں کی افواج کی جانب سے ایک دوسرے کو فضائی نقل و حرکت کی باقاعدہ اطلاع دی جاتی ہے، فاروق حیدر کی کشمیر کی فضائی نقل و حرکت کی بھی پیشگی اطلاع دی گئی تھی جب کہ ہیلی کاپٹر کا سفید رنگ ظاہر کرتا تھا کہ وہ سول ہیلی کاپٹر ہے۔