محکمہ کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ،عوام نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے مرمت کا مطالبہ کیا
حسین محتشم
پونچھ//مرکزی اور ریاستی حکومتیں ہر گھر میں پینے کے صاف پانی کو یقینی بنانے پر فخر کرتی ہیں تاہم زمینی سطح پر اس کے بالکل برعکس ہے۔گرمی شروع ہوتے ہی پہنچ شہر خاص اور دیگر علاقہ جات میں پانی کی شدید قلت محسوس کی جا رہی ہے۔شہر خاص کی مختلف وارڈوں میں تیسرے یا چوتھے روز پانی سپلائی ہوتا ہے وہ بھی مختصر سے وقت کے لیے۔ پونچھ میں دہائیوں پرانی، زنگ آلود، اور خستہ حال پانی کی پائپ لائنیں حکومتوں کے دعووں کے صریح تضاد کے طور پر کھڑی ہیں۔خستہ حال پائپوں سے مختلف مقامات پر ہر روز ہزاروں لیٹر پینے کا پانی لیک ہونے کی وجہ سے ضائع ہو رہا ہے جب کہ شہری محلوں سے لے کر دور دراز کے دیہاتوں تک پانی کی تقسیم کا نظام ابتر ہے۔ متعدد پائپ لائنیں بری طرح لیک ہو رہی ہیں، جس کی وجہ سے پانی گلیوں اور نالیوں میں مسلسل بہتا رہتا ہے۔ اس سے نہ صرف بہت زیادہ پانی ضائع ہوتا ہے بلکہ متاثرہ علاقوں میں ٹھہرے ہوئے پانی، گندگی اور بدبو کے تالاب بھی پیدا ہوتے ہیں، جو ماحولیاتی آلودگی اور صحت عامہ کے خطرات کے سنگین خدشات کو جنم دیتے ہیں۔ مکینوں کا کہنا ہے کہ متعلقہ حکام کو بارہا شکایات پیش کی گئی ہیں اس کے باوجود کوئی بامعنی کارروائی نہیں کی گئی۔شہریوں کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا پر اس مسئلے کی توجہ حاصل کرنے کے باوجود، متعلقہ محکمے کی خاموشی خاص طور پر جل شکتی محکمہ خاموش تماشائی بنا ہوا ہے۔ مقامی لوگوں کا الزام ہے کہ اہلکار کاغذی کارروائی تک ہی محدود ہیں اور زمینی پہل کرنے میں ناکام ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا اگر موجودہ صورتحال جاری رہی تو مستقبل قریب میں رہائشیوں کو پانی کے شدید بحران کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، ساتھ ہی غیر صحت مند حالات کی وجہ سے پانی سے پیدا ہونے والی بیماریاں بھی پھیل سکتی ہیں۔ سماجی کارکنوں، صحافیوں اور متعلقہ شہریوں نے ضلعی انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ خراب شدہ پائپ لائنوں کی فوری مرمت اور تبدیلی کی جائے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر فوری اقدامات نہ کیے گئے تو عوام کے پاس احتجاج کے لیے سڑکوں پر آنے کے سوا کوئی چارہ نہیں رہ جائے گا۔