محتشم احتشام
پونچھ //ضلع پونچھ میں معذور افراد کے میڈیکل سرٹیفکیٹس کے اجراء میں مبینہ تاخیر نے ایک نیا تنازعہ کھڑا کر دیا ہے۔ ایک جانب سماجی کارکن محمد فرید ملک نے الزام لگایا ہے کہ معذور طبقے کو سرٹیفکیٹ حاصل کرنے میں سخت مشکلات اور غیر ضروری تاخیر کا سامنا ہے، جبکہ دوسری جانب چیف میڈیکل آفیسر (CMO) ڈاکٹر پرویز احمد خان نے ان الزامات کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے پورے عمل کو شفاف اور منظم قرار دیا ہے۔محمد فرید ملک کے مطابق، ضلع میں کئی معذور افراد مہینوں سے سرٹیفیکیٹ کے منتظر ہیں، جس کے باعث وہ مختلف سرکاری سکیموں، امداد اور وظائف سے محروم رہ رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ تاخیر محض انتظامی نہیں بلکہ انسانی ہمدردی کے اصولوں کے منافی ہے۔ حکومت کو فوری طور پر معذور طبقے کے لئے خصوصی کیمپ لگا کر ان کے مسائل حل کرنے چائیے۔دوسری طرف ڈاکٹر پرویز احمد خان نے بات کرتے ہوئے کہا کہ ان کا دفتر پوری شفافیت کے ساتھ کام کر رہا ہے اور کسی مستحق شخص کو تاخیر یا مشکل کا سامنا نہیں ہے۔ انہوں نے تاخیر کے الزامات کو ’بے بنیاد‘قرار دیتے ہوئے کہا کہ اصل میں ایک مخصوص گروہ جو پہلے ایجنٹوں کے ذریعے سرٹیفکیٹس بنواتا تھا، اب غیر قانونی مفادات ختم ہونے کے بعد افواہیں پھیلا رہا ہے۔سی ایم او نے انکشاف کیا کہ ماضی میں بعض فرضی معذوری اسناد بھی جاری ہوئی تھیں، جس کے بعد انہوں نے پورٹل کو اپنی براہِ راست نگرانی میں لے لیا ہے تاکہ صرف حقیقی مستحقین کو سرٹیفکیٹ مل سکیں۔انہوں نے بتایا کہ ’ہر کیس کی باریکی سے جانچ ہو رہی ہے اور یہ سخت اقدامات نظام کی شفافیت کے لئے ضروری ہیں۔یہ تنازعہ ضلع پونچھ میں معذور افراد کے حقوق اور ان تک حکومتی سہولیات کی فراہمی کے حوالے سے ایک اہم سوال کھڑا کرتا ہے۔ زمینی حقیقت کیا ہے، یہ تو آنے والے دنوں میں واضح ہوگا، مگر فی الحال اس کشمکش کے درمیان معذور افراد بدستور اپنے حقوق کے انتظار میں ہیں اور ان کی نگاہیں انتظامیہ کی بروقت کارروائی پر ٹکی ہیں۔