سمت بھارگو
راجوری //پونچھ، جو کہ سرحدی علاقہ اور دریائے پونچھ کے کنارے واقع ایک پْر امن قصبہ ہے، بدھ کی صبح شدید سرحد پار گولہ باری کی زد میں آ گیا۔ پاکستانی فوج کی جانب سے بھاری توپخانے سے شہر کو نشانہ بنایا گیا جس سے معمولاتِ زندگی مفلوج ہو کر رہ گئے۔عینی شاہدین کے مطابق گولہ باری کا آغاز صبح تقریباً ساڑھے پانچ بجے ہوا جو مسلسل چھ گھنٹوں تک جاری رہی۔ اس دوران پاکستانی فوج نے طویل فاصلے تک مار کرنے والے دھماکہ خیز گولے شہری آبادی پر برسائے، جس کے نتیجے میں ہزاروں جانیں خطرے میں پڑ گئیں اور پورا شہر سنسان ہو گیا۔متعدد افراد اپنے زخمی رشتہ داروں کو خون میں لت پت حالت میں ہسپتال لے جاتے ہوئے دیکھے گئے۔ ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے اور عملہ زخمیوں کو ابتدائی طبی امداد فراہم کرنے میں مصروف ہے۔گولہ باری دوپہر تقریباً ایک بجے بند ہوئی لیکن اس کے بعد شہر پر ایک خوفناک خاموشی چھا گئی ہے۔ مقامی باشندے وشال کمار نے بتایاکہ ’’لوگوں کی نقل مکانی شروع ہو چکی ہے۔ انتظامیہ نے کئی قیام گاہیں قائم کی ہیں، تاہم زیادہ تر لوگ خود ہی اپنے رشتہ داروں کے گھروں کی طرف روانہ ہو گئے ہیں‘۔پونچھ کا زیادہ تر علاقہ خالی ہو چکا ہے، اور وہاں صرف چند افراد ہی باقی رہ گئے ہیں۔ گولہ باری کے نتیجے میں عمارتوں کو نقصان پہنچا ہے اور جگہ جگہ تباہی کے مناظر دیکھنے کو مل رہے ہیں۔عوام میں شدید بیچینی اور خوف پایا جاتا ہے، اور سب کی یہی دعا ہے کہ جلد از جلد یہ خونریز سلسلہ ختم ہو اور علاقے میں ایک بار پھر امن قائم ہو۔