جسین محتشم
پونچھ//پونچھ میں آوارہ کتوں کی بڑھتی ہوئی تعدا ایک سنگین مسئلہ بن گئی ہے، کتے کے حملے سے اکثر مکینوں میں خوف اور عدم تحفظ کو پیدا ہو رہا ہے۔بزرگ افراد، خواتین، بچے اور خاص طور پر معذور افراد سڑکوں پر چلتے ہوئے کتوں کی بھرمار سے پریشان ہو جاتے ہیں۔شہریوں کے مطابق صورتحال خاص طور پر پاور ہاؤس کے علاقے میں تشویشناک ہے، جہاں قریب ہی تین اسکول واقع ہیں، جو طلباء کے لئے مستقل خطرہ ہیں۔ مکینوں کا دعویٰ ہے کہ آوارہ کتوں نے قصبے کے تقریباً ہر چوک، گلی اور بازار قبضہ کیا ہوا ہے، جس سے لوگوں کی اتے جاتے وقت ان سے خطرہ رہتا ہے۔ شہریوں کے مطابق یہ خطرہ رات کے اوقات میں مزید بڑھ جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ان جانوروں کے جارحانہ رویے کی وجہ سے لوگ دن کے وقت بھی خطرہ محسوس کرتے ہیں۔ عبدالرحمٰن نامی ایک نوجوان نے حکام سے سنجیدگی سے کارروائی کرنے کی اپیل کی۔انہوں نے بتایا کہ سابق ڈپٹی کمشنر یاسین چودھری کے دور میں میونسپلٹی نے آوارہ کتوں کی آبادی کو کنٹرول کرنے کے لئے نس بندی اور ویکسی نیشن مہم چلائی تھی جس کے بعد کچھ عرصے تک پہنچ میں حالات بہتر رہے تاہم اس کے بعد سے کتوں کی آبادی میں نمایاں اضافہ ہو رہا ہے۔ مکینوںکا کہنا ہے کہ اگر نس بندی اور ویکسی نیشن کی کوششیں حقیقی ہوتیں تو آوارہ کتوں کی آبادی اتنی تیز رفتاری سے نہ بڑھی ہوتی۔انہوں نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ پچھلی نس بندی مہم بھی صرف اخبارات کی سرخی تھی زمینی حقیقت بالکل مختلف ہے۔شہریوں نے کہا کہ ہم دن میں بھی محفوظ طریقے سے نہیں چل سکتے، رات کی بات رہنے دیں۔انہوں نے ضلع ترقیا کمشنر وکاس کنڈل سے اپیل کی ہے کہ وہ آوارہ کتوں پر قابو پانے کے لئے فوری اور موثر اقدامات اٹھائیں۔ مکینوں نے انتباہ دیا ہے کہ اگر فوری کارروائی نہ کی گئی تو ان کے پاس اپنی شکایات کو اجاگر کرنے کے لیے احتجاج کرنے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں بچے گا۔