جموں +راولپنڈی//حد بندی لکیر پر ہند پاک افواج کے درمیان گولہ باری کے نتیجے میں پاکستانی زیر انتظام کشمیر میں ایک شہری جاں بحق اور2بھارتی فوجیوں اور ایک خاتون سمیت5افراد زخمی ہوئے۔ پاکستان نے بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کودفترخارجہ طلب کرکے ہلاکتوں اور گولہ باری پر احتجاجی مراسلہ ُان کے حوالے کیا۔پاکستانی فوج نے جنگ بندی معاہدہ کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بھارت کی اگلی چوکیوں کو نشانہ بنانے کی غرض سے پونچھ سیکٹر میں فائرنگ کی اور ماٹر گولے داغے ۔ اس واقعہ میں بھارتی فوج کے2اہلکار زخمی ہوئے ۔ادھر پاکستان کا الزام ہے کہ بھارتی فوج کی فائرنگ اور شلنگ سے ایک نوجوان از جان اور خاتون سمیت3افراد زخمی ہوئے ۔مقامی پولیس کے مطابق بھارتی فورسز کی جانب سے شلنگ کا واقعہ ضلع کوٹلی کے جنوبی علاقے نکیال سیکٹر پر پیش آیا جہاں بھارتی فوج نے آٹومیٹک ہتھیار اور چھوٹے اسلحے کا استعمال کیا۔عبدالوہاب قریبی گاؤں دوتھیلا جارہاتھا کہ مارٹرشیل لگنے سے زخمی ہونے کے بعد نکیال بازار میں ایک دکان کی طرف بھاگ گیا جہاں وہ دم توڑگیا۔بھارتی فوج کی شیلنگ سے بالاکوٹ میں 25 سالہ محمد شکیل، موہرا گھمبا میں28 سالہ آصف محمود اور بوہیل کالونی میں 32 سالہ خاتون سفیرا بی بی زخمی ہوئیں۔اس دوران ڈپٹی کمشنر عبدالحامد کے مطابق جہلم میں چکوٹی سیکٹر پر بھی بھارتی فوج کی جانب سے شلنگ کی گئی لیکن وہاں پر کوئی’بڑا نقصان‘رپورٹ نہیں ہوا ۔ادھر ایک نوجوان کی ہلاکت پر پاکستان کے دفتر خارجہ نے بھارتی قائم مقام ہائی کمشنر کو طلب کرکے احتجاجی مراسلہ ان کے حوالے کیا۔پاکستانی دفتر خارجہ کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق دفتر خارجہ میں ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) جنوبی ایشیا و سارک ڈاکٹر محمد فیصل نے قائم مقام بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر رگھورام کو طلب کرکے بھارت کی جانب سے نکیال سیکٹر پر بلا اشتعال فائرنگ اور سیز فائر کی خلاف ورزی کی مزمت کی۔دفتر خارجہ نے اپنے بیان میں کہا کہ بھارت کی جانب سے عام شہریوں کو نشانہ بنانا ایک قابل مذمت فعل ہے جو انسانی وقار اور بین الاقوامی انسانی حقوق کے خلاف ہے۔