پونچھ//حدمتارکہ پر کشیدگی کے باعث گذشتہ چھ ہفتوں سے معطل پونچھ ۔راولاکوٹ آرپار ہفتہ وار بس سروس، آرپارکے سینئرسول افسران کے درمیان سوموارکے روز مجوزہ میٹنگ کے پیش نظربحال ہونے کے امکانات پیداہوگئے ہیں۔خبر رساں ایجنسی کے مطابق 10جولائی سے معطل ہوئی پونچھ ۔راولاکوٹ بس سروس دونوں اطراف کے سینئرسول افسران کے درمیان طے شدہ مجوزہ میٹنگ کے بعدسوموارسے بحال ہوسکتی ہے۔اس سے پہلے 24 اگست کو بھی چکاں داباغ میں ہندوستان اورپاکستان کے سینئر فوجی کمانڈروں کے درمیان ہوئی فلیگ میٹنگ کے بعدبس سروس بحال ہونے کی توقع کی جارہی تھی لیکن 24 اگست کے بعدبھی عوام کی امیدیں بے سودثابت ہوئیں۔سرحدی کشیدگی کے باعث دونوں اطراف کئی انسانی جانوں کے اتلاف کے باعث آرپاربس سروس پرروک لگائی گئی تھی جس کے بعد لگ بھگ دومہینوں کے بعد مذکورہ بس سروس کی بحالی کے امکانات روشن ہوئے ہیں۔عہدیدار نے بتایاکہ کاروانِ امن بس سروس لگ بھگ 50دنوں کے بعد سوموارکو دونوں اطراف کے سینئر سول آفیسران کی میٹنگ کے بعد بحال ہونے کے بھرپوامکانات ہیں۔ذرائع نے بتایاکہ دونوں اطراف کے فوجی کمانڈر پہلے ہی بس سروس اورتجارت کوبحال کرنے کےلئے ہری جھنڈی دکھاچکے ہیں۔انہوں نے کہاکہ اگر سب کچھ ٹھیک رہاتو جموں وکشمیرکے مختلف راستوں سے پاکستان کے ساتھ کی جارہی تجارت منگلوار سے بحال ہوسکتی ہے ۔انہوں نے بتایاکہ پونچھ میں پاکستان زیرانتظام کے 116مسافروں پھنس کررہ گئے تھے جنہیں 21اگست کومظفرآبادکے راستے ان کے وطن روانہ کیاگیااورراجوری پونچھ اضلاع کے تین شہریوں کو بھی پاکستان زیرانتظام کشمیرسے اسی بس سروس کے ذریعے واپس لایاگیاہے۔