پونچھ//راہ ملن بس سروس ہر ہفتہ کی طرح اس بار بھی جاری رہی۔اس دوران حسب معمول پونچھ سے راولاکوٹ کو روانہ ہونے والی بس سے 114 مسافر پاکستانی زیر انتظام کشمیر کے راولاکوٹ کو روانہ ہوئے جو سب کے سب پونچھ میں رہ رہے رشتہ داروں سے ملاقات کے بعد اپنے وطن لوٹ گئے ۔اس دوران پونچھ کاکوئی بھی مسافر اپنے رشتہ داروں سے ملاقات کوپاکستانی زیر انتظام کشمیر روانہ نہیںہوا۔ وہیںراولاکوٹ سے پونچھ پہنچی بس سے69 مسافروں نے سفر کیا جن میں سے62نئے مسافر پاکستانی زیر انتظام کشمیر کے راولاکوٹ سے پونچھ اپنے رشتہ داروں سے ملاقات کو پہنچے جبکہ7مسافر راولاکوٹ میں رہنے والے رشتہ داروں سے ملاقات کے بعد اپنے وطن لوٹ آئے۔ اس طرح اس بار183مسافروں نے حدِ متارکہ آر پار کی۔ رابطہ کرنے پرکسٹوڈین چکاں داباغ تنویر احمد نے بتایا کہ پونچھ راولاکوٹ راہ ملن بس سروس اور آر پار تجارت شدو مد سے جاری ہے۔انہوں نے بتایا کہ اگرچہ پچھلے کئی ماہ سے ریاست جموں و کشمیر کے سرحدی علاقوں میں جنگ بندی کی خلاف ورزی کی جارہی ہے لیکن اس کا تجارت اور بس سروس پر کوئی اثر نہیں پڑاہے ۔