پونچھ// پونچھ حد متارکہ پر ہندوپاک افواج کے درمیان شدید فائرنگ اور گولہ باری کا تبادلہ ہواہے جس دوران پہلی مرتبہ ٹریڈ سنٹر چکاں دا باغ کو بھی نشانہ بنایاگیا ۔گولہ باری سے ٹریڈ فیسلیشن سنٹر(ٹی ایف سی )کی عمارت تباہ ہوگئی جبکہ پہلی مرتبہ فائرنگ اور گولہ باری کی وجہ سے آر پار راہ ملن بس سروس کو بھی ملتوی کرناپڑا۔دونوں ممالک کی افواج کے مابین اتوار کوفائرنگ اور گولہ باری کا سلسلہ شروع ہواتھا جو پیر کے روز بھی جاری رہا۔ حکام نے گلپور اور اجوٹ سیکٹروں میں تمام تعلیمی اداروں کو بند کردیاہے ۔دفاعی ترجمان کرنل منیش مہتا نے پاکستان پر جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کا الزام عائد کرتے ہوئے کہاکہ پیر کے روز صبح 6بج کر 40منٹ پرپاکستان نے اشتعال انگیز فائرنگ شروع کی اور اس بیچ 82ایم ایم کے مارٹر شیل بھی داغے گئے جس کے رد عمل میں بھارتی فوج نے بھی بھرپور جواب دیا۔تاہم کرنل مہتا کے مطابق اس دوران کسی بھی طرح کے جانی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ۔ذرائع نے بتایاکہ انتظامیہ کی جانب سے پہلے ہی ٹریڈ سنٹر سے عملہ اور ٹرکوں کو باہر نکالا گیا تھا لیکن گولہ باری کی زد میں آکرچکاں دا باغ ٹریڈ سینٹر کو شدید نقصان پہنچا۔ٹی ایف سی عمارت کے تباہ ہونے کے بعد عمارت کا عملہ سہماہواہے ۔ ٹی ایف سی کسٹوڈین تنویر احمد کاکہناہے کہ وہ اس واقعہ کو یاد نہیں کرناچاہتے جس کی وجہ سے راہ ملن بس سروس بھی ملتوی کرناپڑی ہے ۔ ان کاکہناتھاکہ انہیں اس عہدے پر دو سال ہوچکے ہیںلیکن پہلی بار بس سروس کو فائرنگ اور گولہ باری کی وجہ سے ملتوی کیاگیاہے ۔انہوںنے بتایاکہ آر پارتجارت کو جاری رکھنے کے بارے میں وہ منگل کو فیصلہ لیںگے ۔ سپورٹس سٹیڈیم پونچھ سے راولاکوٹ جانے والی ہفتہ وار بس کے ذریعہ سفر کرنے والوں کو انتظامیہ کی جانب سے بارہ بجے تک انتظار کرنے کی ہدایت دی گئی تھی لیکن بعد میںاس کے ملتوی ہونے کا اعلان کیاگیا۔حد متارکہ کے آس پاس کے سکولوں کو بھی بند کیاگیاہے۔اسکولوںمیں پانچویں ،چھٹی اور ساتویں جماعت کے امتحانات چل رہے تھے جن کوبھی فی الحال ملتوی کر دیا گیا ہے۔آخری اطلاعات ملنے تک رک رک فائرنگ کا سلسلہ جاری تھا۔