عظمیٰ نیوز سروس
جموں// پونچھ ضلع میں ایک تصادم کے بعد فرار ہونے والے ملی ٹینٹوں کا پتہ لگانے کا آپریشن جمعہ کو پانچویں دن میں داخل ہوا۔ پولیس نے کہا کہ سیکورٹی ایجنسیوں نے مشتبہ ملی ٹینٹوں کی موجودگی والے علاقوں کی نشاندہی کرکے ایکشن پلان تیار کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ملی ٹینسی، جو گزشتہ ڈیڑھ سے دو سال کے دوران دوبارہ ابھری ہے، خطے میں ایک حقیقت بنی ہوئی ہے۔جموں ریجن کے انسپکٹر جنرل آف پولیس(آئی جی پی)بھیم سین ٹوٹی نے کہا، ضلع پونچھ کی لسانہ پٹی میں آپریشن جمعہ کو مسلسل پانچویں دن میں داخل ہو گیا ۔انہوں نے کہا کہ فورس ‘رومیو’، پولیس کے سپیشل آپریشنز گروپ، اور سینٹرل ریزرو پولیس فورس کے دستے سونگھنے والے کتوں اور فضائی نگرانی کے آلات کی مدد سے تلاشی کی کارروائیاں کر رہے ہیں۔پیر کو ضلع کے لسانہ گائوں میںملی ٹینٹوں اور سیکورٹی فورسز کے درمیان ایک مختصر فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔پونچھ کا دورہ کرنے والے آئی جی پی ٹوٹی نے کہا کہ ضلع ملی ٹینسی کی نئی لہر سے نمٹ رہا ہے۔انہوں نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ “ملی ٹینٹسی یہاں ایک تلخ حقیقت ہے، یہ پچھلے ڈیڑھ سے دو سالوں میں دوبارہ سر اٹھا رہی ہے، ہم نے اپنی صلاحیت کو بڑھایا ہے،” ۔ٹوٹی نے کہا کہ ملی ٹینٹسی سے نمٹنے کے لیے تمام ضروری اقدامات کیے جا رہے ہیں اور پولیس فورس قابل ستائش کارکردگی کا مظاہرہ کر رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ چند روز قبل لسانہ میں ایک واقعہ پیش آیا، اور ایکشن پلان بنانے کے لیے سیکورٹی فورسز کے ساتھ کوآرڈینیشن میٹنگ ہوئی۔انہوں نے کہا کہ مشتبہ ملی ٹینٹوں کی موجودگی والے علاقوں کی نشاندہی کی گئی ہے، ہم کارروائی کر رہے ہیں، آپ آنے والے دنوں میں نتائج دیکھیں گے۔آئی جی پی نے کہا کہ دراندازی کے راستوں کی مسلسل نگرانی کی جارہی ہے۔انہوں نے مزید زور دیا کہ انٹیلی جنس معلومات اور زمینی جائزوں کو آپریشنل حکمت عملیوں کو دوبارہ ترتیب دینے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے، اور تمام ایجنسیوں کے درمیان اعلی نگرانی اور بہتر ہم آہنگی ہے۔اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ ملی ٹینٹوں کا مقصد منتخب اہداف کے ذریعے خوف پیدا کرنا ہے، ٹوٹی نے کہا کہ سیکورٹی گرڈ مضبوط، چوکس اور جوابدہ ہے۔انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ جہاںملی ٹینٹ خطے میں امن و سکون کو غیر مستحکم کرنا چاہتے ہیں، انہیں شکست دینے کی اجتماعی کوشش ہے۔