نیوز ڈیسک
جموں// لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے کہا ہے کہ جموںوکشمیر میںامن بحال کرنے اور ملی ٹینسی کے خاتمے کیلئے ایک ہزار 604پولیس افسروںو جوانوں نے اپنی زندگیاں نچھاور کی ہیں۔ ایل جی نے کہاکہ اکیلئے سرکار سب کچھ نہیں کر سکتی ہے لوگوں اور سماج کوبھی اپنی ذمہ داریوں کااحساس کرناہوگا اور جن پولیس جوانوں نے ملک کی حفاظت کے دوران اپنی زندگیاں نچھاور کردی ان کے مدد کے لئے آگے آناہوگا ۔
پولیس جوانوں و افسروں کے لواحقین کو ڈیجٹیل سکلز کے تحت روز گار فراہم کرنے کے سلسلے میں میران صاحب جموں میں قائم کئے گئے پولیس پبلک اسکول میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ہم اپنے پولیس جوانوں افسروں کی ان قربانیوں کو بلانہیں سکتے ہے جنہوںنے ملک کی حفاظت عسکر یت کے خاتمے امن کی بحالی کے لئے اپنے جانوں کانظرانہ پیش کیاہے ۔ انہوںنے کہاکہ پولیس جوانوں افسروں کی بہترخدمت کے باعث ہی ہم چین کی نیند سوتے ہیں اور ان پولیس جوانوں افسروں نے اپنی زندگیوں کوبھی ملک کی حفاظت امن کے قیام اور ملی ٹینسی کے خاتمے کے لئے نچھاور کردیاہے ۔انکا کہنا تھا کہ ہم انہیں اکیلے نہیں چھوڑ سکتے ، تاہم یقین دلانے سے ان کی مدد نہیں ہوسکتی ہے بلکہ ا سکے لئے ٹھوس اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے ۔ ان کی باز آباد کاری ان کے بچوں کوبہتر مستقبل فراہم کرنے کے لئے سرکار نے کئی اسکیموں کوبروئے کار لایاہے تاہم ا سکے باوجود کئی کنبے اب بھی مشکلات سے دو چار ہے ، سماج او رلوگو ںکوبھی اپنی زمہ داریوں کااحساس کرناہوگا اور ہم نے ٹھوس بنیادوں پرایسے جوانوں اور افسروں کے لئے اقدامات اٹھانے ہونگے ۔انہوں نے کہاکہ 1990 سے ملک پردرپردہ جنگ تھونپی گئی ہے اور جموںو کشمیرمیں امن قائم کرنے لوگوں کے جان ومال کے تحفظ کویقینی بنانے عسکریت کے خاتمے کے لئے اب تک ایک ہزار 604پولیس جوانوںاور افسروں نے اپنی زندگیوں کانظرانہ پیش کیاہے ان پولیس جوانوں افسروں کے لواحقین ہماری مدد یکجہتی کے مستحق ہے اور ا نکے بچوںکوبہتر تعلیم روز گار فراہم کرنے کے لئے کئی ادارے سامنے آئے ہے ۔ایل جی نے کہاکہ جتنے بھی ادارے اس غرض کے لئے سامنے آ رہے ہے ہم ان کااستقبال کرتے ہے۔ انہوںنے کہاکہ پانچ سو کے قریب جموں وکشمیر پولیس کے ان جوانوں ،جوملک کی حفاظت کے دوران مارے گئے، ان کے بچوںکوڈیجٹل سکلز کے تحت روز گار فراہم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ ممبئی میں تربیت فراہم کی جائیگی اور ایسی تربیت حاصل کرنے والوں کوہرماہ دس ہزار روپے اجرت کے طور پربھی فراہم کئے جائینگے ۔انہوں نے کہاکہ اب کم سے کم اجرت بھی مقرر ہے ،دس ہزار روپے حاصل کرنامعمولی نہیں ہے ۔انہوںنے مزیدکہاکہ جموںو کشمیرمیں امن ترقی اور خوشحالی کویقینی بنانے کے ساتھ ساتھ ملی ٹینسی کے خاتمے میں کوئی بھی کسر باقی نہیں چھوڑ دی جائے گی اور ا سکے لئے سرکار نے وہ تمام اقدامات اٹھائے ہے جو ا سکے لئے ضروری ہے۔